آسیہ بی بی کیس کے فیصلے پر احتجاج، چیف جسٹس کی ہدایات سامنے آ گئیں


آسیہ بی بی کی رہائی پر احتجاج، چیف جسٹس نے سخت ترین حکم دے دیا

 

آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

وفاقی حکومت کی نئے آئی جی کی تعیناتی کیلئے درخواست پرسماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور نے عدالت سے استدعا کی کہ اسلام آبادکی صورتحال کشیدہ ہے اس لیے حکومت کو نئے آئی جی کی تعیناتی کی اجازت دی جائے ۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی یہ درخواست مسترد کردی ۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایمان کسی کاکم نہیں ہے،ہم نے جو حکم جاری کیا ہے اس کی ابتدا کلمے سے کی ہے، ہم نے فیصلہ اردو میں اسی لیے جاری کیا تاکہ اسے قوم پڑھ سکے ۔ ہم صرف مسلمانوں کے قاضی نہیں ہیں لیکن اگر کسی کے خلاف کیس بنتا ہی نہ ہو تو سزا کیسے دیں؟ ۔ جس بنچ نے آسیہ بی بی کا فیصلہ دیا وہ بھی کم عاشق رسول ﷺ نہیں ہے ، کچھ جج صاحبان تو بیٹھے درود پاک ہی پڑھتے رہتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ پر ایمان کے بغیر دین مکمل نہیں ہوتا، ہم نے اللہ تعالیٰ کو نبی کریمﷺ کے ذریعے پہچانا۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ لوگوں کو ہمارا فیصلہ پڑھناچاہیے،رسول پاک ﷺ کی توہین کسی کےلئے قابل برداشت نہیں ہے ، نبی پاک ﷺ کی ناموس پر ہم اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے بھی تیار ہیں، ریاست امن و امان کیلئے اپنی ذمے داری پوری کرے جیسارات وزیراعظم نے بھی کہا ہے ۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب قوم سے اپنے خطاب میں آسیہ بی بی کی رہائی پر احتجاج کرنے والی مذہبی جماعتوں کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ وہ  اپنی سیاست اور ووٹ بینک کیلئے اس ملک کو نقصان نہ پہنچائیں ، یہ عناصر ریاست سے مت ٹکرائیں، ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور لوگوں کی جان و مال کی وحفاظت کرے گی لہٰذا ریاست کو مجبور نہ کریں کہ وہ ایکشن لے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).