پر امن مذہب اسلام


اسلام ایک ایسا پُرامن مذہب ہے جو تمام انسانیت کے لیے ایک مثال ہے۔ آج کے دور میں سسکتی ہوئی انسانیت کو امن اور سکون کا درس دیتا ہے۔ ایک ایسا خوبصورت مذہب جس میں عبادات کے ساتھ ساتھ زندگی کے تمام امور اور معاملات شامل ہیں۔ ہر ایک کو مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسلام آخر ہے کیا؟ اسلام اللہ کے آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی طرف خدا کا بھیجا ہوا دین یعنی نظام زندگی ہے، جس کا آئین قرآن حکیم ہے، اُس پر مکمل ایمان اور اُس کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہوئے اس کے مطابق زندگی بسر کرنا اسلام ہے۔

اسلام خود بھی امن و سلامتی کا دین ہے اور دوسروں کو بھی امن و عافیت، محبت و رواداری کے ساتھ رہنے کی تلقین کرتا ہے، سورہ آل عمران، 19 : 3 میں ہے کہ ”بے شک دین اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے“ سورہ المائدہ، 3 : 5 میں فرمایا گیا ہے کہ ”اور تمارے لیے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظامِ حیات کی حیثیت سے ) پسند کر لیا“۔ اسلام وہ دین یا نظام حیات ہے جس میں حضور ختم المرسلینﷺ کی وساطت سے انسانیت کے نام خدا کے آخری پیغام یعنی قرآن مجید کی روشنی میں زندگی بسر کی جائے۔

اُس وحی خداوندی کی روشنی میں فطرت کی قوتوں کو مسخر کرتے ہوئے انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے بروئے کار لایا جائے۔ اُس ضابطہ حیات پر کامل ایمان لاتے ہوئے قوانینِ خداوندی کے سامنے اپنا سر تسلیم خم کرنے کا نام اسلام ہے۔ اسلام نہ ہمیں فرقہ واریت پھیلانے کی اجازت دیتا ہے نہ تشدد پر مبنی اسلام کے نام پر سیاست کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ آج اگر بیرون ممالک ہم سفر کرتے ہیں تو وہاں کے لوگ ہمیں دہشتگرد سمجتھے ہیں مسلمانوں کے ساتھ ایک الگ سے برتاؤ کیا جاتا ہے۔

وہ کیوں کیونکہ ہمارے نام نہاد ملاؤں نے اسلام کا غلط نقشہ دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ جبکہ اسلام جیسا پُر امن اور خوبصورت مذہب دنیا میں کوئی نہیں۔ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ ہماری خوش قسمتی یہ ہے کہ خدا کی آخری کتاب ہمارے پاس مکمل اور اصل حالت میں موجود ہے اب یہ ہم پر کہ ہم اُس سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ ”مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان سلامت رہیں“۔ (بخاری، الصحیح، کتاب الایمان، باب من سلم المسلمون من لسانہ وید، 13 : 1، رقم 10 )

حضرت ابوموسیٰ روایت کرتے ہیں کہ ”میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں عرض کیا:یا رسول اللہ! کون سا اسلام افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: (بہترین اسلام اس شخص کا ہے ) جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں“۔ یعنی کہ کسی بھی مسلمان کو کوئی تکلیف نہ پہنچے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں حال ہی میں ہونے والے ملکی صورتحال سے کہ کس قدر املاک کو نقصان پہنچا۔ کس طرح کی ملاؤں نے تقریریں کر کے انتشار پھیلانے کی کوشش کی کیا ہمارا اسلام ہمیں یہی درس دیتا ہے؟

چند روز پہلے میں ڈاکٹر طاہر القادری کی کتاب دین اسلام کے تین درجات ”اسلام، ایمان اور احسان“ کو پڑھ رہی تھی جس میں ایک جگہ لکھا ہوا تھا کہ حضور نبی اکرم ﷺنے اسلام کا واضح تصور دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ بہترین اسلام ان لوگوں کا ہے جن کے ہاتھ اور زبان سے تمام طبقات ِانسانی محفوظ رہیں، جو بقاے باہمی، محبت و رواداری، تحمل و برداشت اور بین المذاہب رواداری کے علَم بردار ہوں۔

اس کے برعکس اگر کوئی تبلیغ و تنقیدِ دین کے لیے انتہا پسندی، نفرت وتعصب، افتراق و انتشار اور جبروتشدد کا راستہ اختیار کرے اور پُر امن شہریوں کا خون بہائے تو ایسے لوگ، چاہے ظاہری طور پراَعمال شرعی کے پابند ہی کیوں نہ ہو، ان کا دعویٰ اسلام ہر گز پسندیدہ اور مقبول نہیں ہو سکتا کیونکہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حقیقی اسلام کو پرکھنے کا معیاربنیادی طور پر امن و سلامتی کو قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری سے سیاسی اختلاف آپ کا اپنی جگہ لیکن اُن کی اسلام کے لیے خدمات کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔

دہشتگردی کے خلاف تاریخی فتویٰ دے کر اسلام دشمن کو یہ پیغام دیا کہ اسلام پُر امن مذہب ہے دہشت گردی کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ اسلام کے نام پر نفرت وتعصب، افتراق و انتشار اور فرقہ پرستی کا بیج بونے والے اور جہاد کے نام پر جبرو تشدد، وحشت و بربریت اور دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے ملک و ملت کے دشمن ہیں۔ اسلام امن و سلامتی اور محبت و مروت کا دین ہے۔ انسانی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ شریعت اسلامی کے اہم مقاصد میں سے ہے۔

اسلام جیسے سلامتی اور امن بانٹنے والے دین کی ڈکشنری میں دہشت گردی کے لفظ کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام امن کا دوسرا نام ہے مسلمان دنیا میں جہاں بھی ہو گا سراپا سلامتی و امن ہو گا۔ جو دوسروں کی جان لیتا ہے وہ مسلمان نہیں ہو سکتا۔ دنیا کا کوئی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں دین اسلام کے اصولوں پر چلنے اور دین اسلام کا حقیقی فہم عطا فرمائے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).