امریکہ میں رواں سال پاکستانی طلباء کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا


امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے والے بین الاقوامی سٹوڈنٹس کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ اس سال امریکہ آنے والے پاکستانی طلباء کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ روز امریکی ادارے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ایجوکیشن (آئی آئی ای) کی جانب سے جاری کردہ اپنی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2017۔ 18 کے تعلیمی سال کے دوران امریکی تعلیمی اداروں میں داخل ہونے والے نئے بین الاقوامی طلباء کی تعداد میں 6.3 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس تعلیمی سال کے دوران دینا بھر سے دس لاکھ چورانوے ہزار سات سو بانوے ( 1094792 ) طلباء کا امریکی تعلیمی اداروں میں داخلہ ہوا۔ جبکہ داخلہ پراسیس کے لیے اپلائی کرنے والوں کی کل تعداد ایک کروڑ اٹھانوے لاکھ اکتیس ہزار تھی۔

اس کے مقابلے میں میں سال 2016۔ 17 کے دوران دس لاکھ اٹھتر ہزار آٹھ سو بائیس ( 1078822 ) سٹوڈنٹس کو ایڈمیشن ملا تھا۔ جبکہ داخلہ کے درخواست گزاروں کی مجموعی تعداد دو کروڑ اٹھارہ لاکھ پانچ ہزار رپورٹ ہوئی۔ رواں سال داخلہ حاصل کرنے والوں کی تعداد کے علاوہ ایک لاکھ پچھتر ہزار ایسے طلباء بھی شامل ہیں جو گزشتہ سال اپنی ڈگریاں مکمل کرنے کے بعد (اؤ۔ پی۔ ٹی) آپشنل پریکٹیکل ٹریننگ کر رہے ہیں۔

تعلیمی سال 2017۔ 18 کے دوران امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے آنے والے طلباء میں فیصد کے لحاظ سے کمی واقع ہونے کے باوجود امریکہ آنے والے پاکستانی طلباء طالبات کی تعداد میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال کے لئے 7537

پاکستانی طلباء کو امریکی کالجوں داخلہ ملا، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا آیا ہے۔

پاکستان سے امریکہ آنے والے ان طلباء و طالبات کی تعداد گزشتہ دس سال کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اور خصوصاً 9 / 11 کے واقعہ کے بعد سے اس سال پاکستان ٹاپ 25 کی فہرست میں 23 ویں پوزیشن پر آیا ہے۔ اس فہرست میں 24 ویں پوزیشن پر بنگلہ دیش اور 25 ویں پر سپین ہے۔

گزشتہ چھ سال کے اعداد و شمار کے مطابق تعلیم کی غرض سے امریکہ آنے والے طلباء کی تعداد اس طرح رہی۔

2016 ء کے دوران پاکستان سے 7015 طلباء 2015 ء میں 6141، 2014 کے تعلیمی سال کے دوران 5354 طالب علم، 2013 کے دوران 4935 اور 2012 ء کے تعلیمی سال کے دوران 4772 پاکستانی سٹوڈنٹس کو امریکہ میں داخلہ ملا۔

چین 363341 طلباء کے ساتھ پہلے بھارت 196271 کے ساتھ دوسرے جبکہ ساؤتھ کوریا 54555 کے ساتھ تیسرے نمبر پراور چوتھا بڑا ملک سعودی عرب ہے جہاں سے 44432 طلباء امریکہ پڑھنے کے لئے آئے۔

جبکہ ٹاپ 25 فہرست کے حوالے سے دلچسپ امر یہ ہے کہ لسٹ میں نیپال 13270 طلباء کے ساتھ گیارہویں اور ایران 12783 طلباء کے ساتھ بارہویں نمبر پر ہے۔ اور اسی طرح نائجیریا 12693 کے ساتھ تیرویں پوزیشن لئے ہوئے ہے۔

جبکہ اس فہرست میں دیگر اسلامی ممالک میں ترکی کویت، انڈونیشیا اور ملائشیاء بلترتیب، پندرہویں، سولہویں، انیسویں اور اکیسویں پوزیشن پر رہے۔ جبکہ اسرائیل سے گزشتہ سال صرف 2327 طلباء امریکہ پڑھنے کے لیے آئے۔ اور 2016۔ 17 ء میں ایسے اسرائیلی طلباء کی تعداد 2393 تھی۔

امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق داخلوں معمولی کمی کے باوجود دینا بھر اس وقت بھی امریکہ تعلیم کے حصول کے لیے آنے والوں کے بڑی کشش رکھتا ہے دس لاکھ سے زائد غیر ملکی طلباء کے امریکہ میں آنے کی وجہ سے اس کی اکانومی میں 42.4 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ جو طلباء نے ٹیوشن فیس، ہاسٹل، فوڈ اور دیگر ضروریات کی مد میں خرچ کیے۔

اس طرح ایک ملین سے زائد امریکہ آنے والوں میں سب سے زیادہ 161942 طلباء کیلیفورنیا کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخل ہوئے۔ دوسری بڑی ریاست نیویارک میں 121260 اور تیسرے نمبر پر ٹیکساس رہا، جہاں 84348 سٹوڈنٹس نے داخلہ لیا۔

جسطرح غیر ملکی طلباء امریکہ آ کر اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں اسی طرح 2017۔ 18 کے دوران تین لاکھ بتیس ہزار سات سو ستائیس ( 332727 ) امریکی طلباء دینا کے مختلف ممالک کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لیا۔ گذشتہ اور اس سے پیوستہ 6 امریکی شہریت کے حامل طلباء پاکستان میں زیرِ تعلیم تھے اور اسی طرح سال 2015 ء کے ریکارڈ پر بھی چھ امریکی سٹوڈنٹس نے پاکستان میں داخلہ لیا تھا۔

مجموعی میں سے ایسے طلباء کا تقریباً 54 فیصد یورپ کے ممالک میں تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ جن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایک سروے رپورٹ کے مطابق نیے اس تعلیمی سال کے دوران انڈر گریجویٹ لیول کے طلباء کے داخلوں میں 6.3 فیصد کمی، گریجویٹ لیول کے داخلوں میں 5.5 فیصد جبکہ نان ڈگری لیول کے لیے آنے والے طلباء کے داخلوں میں 9.7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

امریکی کالجز اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کے حصول کے لیے آنے والوں کی زیادہ دلچسپی کے مضامین انجینئرنگ سائنسیز جبکہ دیگر بڑی ترجیحات میں بزنس مینجمنٹ اور میتھ سمیت کمپیوٹر انفارمیشن سائسیز خصوصی توجہ کے حامل رہے۔ جرنلزم اور کمیونی کیشن کے لیے اس تعلیمی سال کے لیے 19804 غیر ملکی طلباء نے امریکہ میں داخلہ لیا، اسی طرح فلاسفی کے لیے 2604 جبکہ انجنئیر نگ سائنسیز، اور بزنس مینجمنٹ کے لیے بلترتیب 215290 اور 196054 طلباء امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

امریکہ میں تعلیم کی غرض سے آنے والے غیر ملکی طلباء کے رواں سال کم آنے کے باوجود بھی ایسے طلباء کی تعداد ایک ملین سے زائد ہے جو دینا بھر میں دوسرے ممالک میں جانے والے طلباء سے کہیں زیادہ ہے۔ کئی اور وجوہات کے علاوہ امریکہ کی ویزا پالیسیوں میں دن بدن مزید سختیاں ہیں اور دوسری ایک بڑی وجہ سات اسلامی ممالک کے باشندوں پر امریکہ آنے پر بین بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کا خاطر خواہ فائدہ دوسرے ممالک، خصوصاً چین انگلینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپ کے کئی اور اہم ممالک کے تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہے۔ جہاں غیر ملکی سٹوڈنٹس کی ایک کثیر تعداد آج کل تعلیم حاصل کر رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).