منشیات کی دنیا کے ‘گاڈ’فادر’ میکسیکو کے ایل چاپو گوزمین کی زندگی پر ایک نظر


منشیات کے کاروبار کے ‘گاڈ’فادر’ ایل چاپو گوزمین کبھی جیل سے فرار اور اربوں ڈالرز کے اثاثوں کے لیے خبروں میں رہتے تھے لیکن ان دنوں نیویارک میں مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان میں بڑے بڑے سیاست دانوں کے نام بھی سامنے آ رہے ہیں۔

میکسیکو میں منشیات کے سرغنہ خواکین ‘ال چاپو’ گوزمین کے وکیل نے نیویارک میں ان کے خلاف جاری سماعت میں کہا ہے کہ انھیں ‘قربانی کا بکرا’ بنایا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سینالاؤ کارٹیل کے اصل سربراہ ‘ال مے یو زیمبادا’ ہیں جو کھلے عام میکسیکو میں گھوم رہے ہیں اور انھوں نے ملک کے سیاست دانوں کو رشوت دے رکھی ہے۔

صدر اینریکے پینا نیٹو اور ان کے پیش رو فیلپ کالڈرن نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔

61 سالہ گوزمین کے خلاف 17 الزامات ہیں اور اگر وہ ان کے مرتکب پائے جاتے ہیں تو انھیں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

انھیں جنوری سنہ 2016 میں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ اس سے پانچ ماہ قبل وہ ایک سرنگ کے ذریعے جیل سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ سینالوا امریکہ میں منشیات پہنچانے کا سب سے بڑا کارٹیل ہے اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ ان کے بعض ساتھی جن میں ان کے سابق لیفٹینینٹ شامل ہیں وہ گوزمین کے خلاف شہادت دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

منشیات کی تجارت پر لکھنے والے میکسیکن صحافی ہلاک

جیل سے بھاگنے کے لیے ہیلز والے جوتے، سرنگ اور ہیلی کاپٹر

عدالت میں منگل کو انتہائی سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت شروع ہوئی جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ چار ماہ تک جاری رہے گی۔

ان کے وکیل جیفری لکٹمین نے کہا کہ ان کے مؤکل پر سربراہ ہونے کا الزام لگایا جا رہا ہے جبکہ اصل سربراہ کھلے عام میکسیکو میں رہ رہے ہیں۔

ایل چاپو گوسمین

ایل چاپوگوزمین کون ہیں؟

خواکین گوزمین ‘ایل چاپو’ ایک کسان خاندان میں سنہ 1957 میں پیدا ہوئے۔ وہ پوست اور گانجے کے کھیتوں میں کام کرتے تھے اور یہیں سے انھوں نے منشیات کی سمگلنگ کا ہنر سیکھا۔

اس کے بعد وہ ‘دی گاڈفادر’ کے نام سے مشہور اور طاقتور گواڈالازارا کارٹیل کے سربراہ میگیل اینجل فیلکس کی شاگردی میں آئے اور ان سے اس کی باریکیاں سیکھیں۔

پانچ فٹ چھ انچ قامت کے گوزمین کو ‘شارٹی’ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ سنہ 1980 کی دہائی میں شمال مغربی میکسیکو میں بااثر سینالوا کارٹیل کے سب سے اونچے مقام تک پہنچ گئے۔ اور یہ امریکہ میں منشیات کی سمگلنگ کرنے والا سب سے بڑا گروہ بن گیا۔

جبکہ سنہ 2009 میں فوربز میگزین نے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 701 نمبر پر گوزمین کو شامل کیا۔ اس وقت ان کی مجموعی دولت تقریباً ایک ارب ڈالر تھی۔

سنہ 1993 میں ایک حریف گروہ نے ان پر حملہ کیا جس میں وہ بال بال بچ گئے تاہم اسی سال ایک بڑی مہم کے بعد انھیں گوئٹے مالا سے گرفتار کر لیا گیا۔

اس دوران وہ انتہائی سکیورٹی والی جیل میں رہے۔ سنہ 2001 میں وہ ایک سکیورٹی گارڈ کی مدد سے جیل سے فرار ہو گئے۔ انھیں دوبارہ گرفتار کرنے کے لیے بیک وقت کئی ممالک میں مہم چلائی گئی لیکن وہ سنہ 2014 کے اوائل تک کسی کی پکڑ میں نہیں آئے اور پھر انھیں فروری سنہ 2014 میں گرفتار کر لیا گیا۔

وہ ایک بار پھر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے لیکن جنوری 2016 میں دوبارہ گرفتار کر لیے گئے اور انھیں امریکہ منتقل کردیا گیا۔

انھیں ‘ایل ریپیڈو’، ؛شارٹی’، ‘ایل سینور’، ‘ایل یےفے’، ‘نانا’، ‘آپا’، ‘پاپا’ اور ‘انگے’ کے عرفی ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

گوزمین کے وکیل جیفری لکٹمین

گوزمین کے وکیل جیفری لکٹمین

سینالوا کارٹیل کیا ہے؟

سینالوا میکسیکو کا شمال مغربی علاقہ ہے اور اسی نسبت سے ان کے گروہ کا سینالوا کارٹیل نام پڑا۔ گوسمین کے حکم پر اس کارٹیل نے کئی حریف گروہوں کا خاتمہ کیا اور منشیات امریکہ بھیجنے والا سب سے بڑا نیٹ ورک بن گیا۔

جولائی سنہ 2018 میں امریکی کانگریس میں پیش کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ کارٹیل سالانہ تین ارب ڈالر کی کمائی کرتا ہے۔ امریکہ میں جاری مقدمے کے مطابق یہ کارٹیل منشیات کی سمگلنگ کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا گروپ ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس گروہ کا جال کم از کم 50 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کارٹیل کے کئی حریف گروہ ابھرے ہیں اور سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اب کارٹیل کا اثر کم ہو رہا ہے۔

گوزمین پر الزامات کیا ہیں؟

ال چاپو گوزمین پر 17 مقدمات درج ہیں۔ ان پر امریکہ میں سینکڑوں ٹن کوکین سمگل کرنے کا الزام بھی ہے۔

مقدمے کے مطابق گوزمین اور ان کے ساتھیوں نے 84 بار منشیات کی شپمنٹ امریکہ بھیجی۔ 18 مارچ، 2007 کو ان پر 19،000 کلو کوکین بھیجنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

ان پر ہیروئن، میتھافیٹیمین، گانجہ اور دیگر منشیات بنانے اور فروخت کرنے کا بھی الزام ہے۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے کرائے کے قاتلوں سے سینکڑوں قتل، اغوا اور اپنے مخالفین پر حملے کروائے ہیں۔

امریکی اہلکار منشیات کی تجارت سے حاصل کردہ ان کے 14 ارب ڈالر ضبط کرنا چاہتے ہیں لیکن ان میں ان کی کامیابی کے آثار کم ہیں۔

جب آٹھ جنوری سنہ 2016 کو بڑے پیمانے پر مہم کے بعد گوزمین کو گرفتار کیا گیا تو میکسیکو کے صدر اینریک نیٹو نے ٹویٹ کیا کہ ‘مہم ختم ہو گئی ہے۔’

سکیورٹی

انھیں میکسیکو کے شمال مغربی ساحلی شہر لاس موچس سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے چند دنوں بعد یہ پتہ چلا تھا کہ ہالی وڈ اداکار شان پین نے گرفتاری سے قبل جنگل میں ان کا انٹرویو کیا تھا۔

اس انٹرویو کو رولنگ سٹون نے شائع کیا جس پر کافی تنقید بھی ہوئی۔ بعض اطلاعات کے مطابق پولیس شان پین کا تعاقب کرتے ہوئے ہی گوزمین تک پہنچی تھی۔ آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

وہ کس طرح فرار ہوئے؟

مقدمے کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کی وجہ شاید یہ بھی ہے کہ وہ اس سے قبل دو بار انتہائی محفوظ جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

گوزمین کو میکسیکو کی پولیس نے گرفتار کیا

گوزمین کو میکسیکو کی پولیس نے گرفتار کیا

سنہ 2001 میں، وہ پوئنٹے گرینڈ جیل سے کپڑا لے جانے والی ٹرالی میں چھپ کر فرار ہو گئے تھے۔ جیل کے محافظوں کو رشوت دے کر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اس کے بعد وہ سنہ 2014 میں گرفتار دوبارہ ہوئے۔ پھر سنہ 2015 میں وہ اپنے جیل کے کمرے سے ڈیڑھ کلومیٹر لمبی سرنگ کھود کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔

اس سرنگ میں ہوا کے لیے روشن دان تھے اور اس کا دوسرا سرا ایک تعمیراتی سائٹ میں پوشیدہ رکھا گیا تھا۔

امریکی پراسیکیوٹرز نے کئی دہائیوں سے جمع کیے جانے والے شواہد کو یکجا کیا ہے۔

انھوں نے اس کے لیے میکسیکو اور کولمبیا کے حکام سے مدد بھی حاصل کی ہے اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ ان کی بنیاد پر انھیں عدالت میں مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp