بیٹی کے نام ایک خط


\"zeffer05\"اے ننھی پری،

قدرت کا سب سے بڑا عطیہ تمھی ہو؛ جانتی ہو، میں تمھیں یہ خط کیوں لکھ رہا ہوں؟ اس لیے کہ جب تم بڑی ہو جاو، اور مجھے نہ پاو، تو ان لفظوں میں مجھے دیکھو؛ ابھی تم بہت چھوٹی ہو ناں، ابھی تم یہ باتیں نہیں سمجھو گی۔ ابھی تمھیں کیا پتا، کہ جس گھر میں عورت نہ ہو، وہ گھر کیسا؟۔۔ جس گھر میں بیٹی نہ ہو، وہاں خوش بو کیسی؟ میں نے اللہ سے دعا کی تھی، مجھے بیٹی دینا؛ قبولیت کی وہ گھڑی، تم ہو۔۔۔ یعنی تم میری رنگت، میری خوش بو ہو۔

میری پیاری، میری تمنا ہے، کہ تم علم حاصل کرو؛ اس لیے آخری دم تک جست جو کرنا؛ مسلسل کھوج۔۔۔ بیٹی جتنا بھی سفر کر سکو کرنا، اپنے ارد گرد جو دیکھو، تلاشنا؛ ایسے میں تم اپنا آپ پالو گی۔۔۔ میں سمجھ سکتا ہوں، تمھارے لیے مشکلیں ہوں گی، کہ ہم دھرتی کے جس ٹکڑے پہ جی رہے ہیں، وہاں تمھارے لیے زیادہ مواقع نہیں ہیں؛ لیکن میں کہوں، اگر تمھیں اپنے آپ پر اعتماد ہے، تو کوئی مشکل، مشکل نہیں رہے گی؛ جب تمھیں‌ یقین ہو، کہ جو تم کرنا چاہتی ہو، وہ تمھارے دل کی آواز ہے، تو زمانے کی پروا مت کرنا؛ مانو! یقین ہی آزادی کا نام ہے۔ جب یقین کی قوت پاو گی، تو جان لو گی کہ تم قیدی نہیں ہو۔ لو اب تم آزادی سے فیصلے کرنے لگی ہو۔

آزادی بے حد نہیں ہوتی؛ مشروط ہے، بیٹی؛ سو دوسروں کی عزت کرنا سیکھنا؛ اپنی عزت اسی میں ہے؛ یہ بھی کہ دوسروں کی آزادی کا احترام کرنا، اپنی آزادی کی طاقت ہے؛ پرندوں کی پرواز مت چھین لینا۔ غلام عزت کے حرف سے نا آشنا ہوتے ہیں، میری جان۔۔۔ لہاذا غلام مت ہونا، چاہے غلامی سے لڑتے مر جانا۔ (تم جانتی ہو،میں ہنس پڑا ہوں) کہیں تم اس کا یہ مطلب نہ لینا، کہ میں تمھیں شادی سے روک رہا ہوں۔ شادی غلامی نہیں ایک معائدہ ہے، جس میں دو افراد، ایک دوسرے کے قدم سے قدم ملا کر چلنے کا عہد کرتے ہیں؛ یہ خوابوں کی ساجھے داری ہوتی ہے، میری پیاری۔۔۔ ایک شخص، جسے تم اپنے خواب دیتے ہو، بدلے میں اس کے خواب لیتے ہو۔ خوابوں سے اپنا جیون بھر لینا بیٹی؛ مانو کہ سپنوں سے بھری جھونپڑی محل ہوتی ہے، اور بن خوابوں کے محل بھی کھنڈر ہیں۔

میری دلاری، یہ سمجھنا کہ خوابوں کی سوداگری نہیں ہوتی؛ اس لیے سوداگر کے مانند ان کا حساب مت رکھنا؛ فقط تعبیریں ڈھونڈنا۔ ایسے کہ ہم راہی کے خوابوں کا احترام کرنا، ایسے کہ اپنے خوابوں کا بلی دان نہ کرنا۔ اپنا جیون ساتھی کوئی غلام مت چننا، شہ زادی۔۔۔ انتظار کرنا، جب تک کہ تمھیں کوئی آزاد شریک سفر نہ مل جاے۔

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments