ہم علامہ خادم رضوی کےساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں: مولانا فضل الرحمن


 

متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بغاوت کے مقدے صرف خوف دلانے کے لئے ہوتے ہیں۔ ہم تحریک لبیک اور علامہ خادم رضوی کےساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔ حکومت کی سو دن کی کارکردگی مرغی سے شروع ہو کر’’ انڈے ‘‘پر ختم ہوتی ہے۔ حالات پر جلد قابو پانے اور مہنگائی کو وقتی قرار دینے والے وزیر اعظم خود ’’وقتی طور‘‘ پر مستعفیٰ ہو جائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم تحریک لبیک اور علامہ خادم رضوی کےساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔ اس وقت امت کا ایک پیج اور ایک صف میں آنا ضروری ہے۔ بغاوت کے مقدے صرف خوف دلانے کے لئے ہوتے ہیں۔ بغاوت کے مقدمے کا آخری فیصلہ کیا ہو گا؟ پھانسی ہو گی نا تو رسول اللہ کی ناموس پر امتی جان دینے کے لئے تیار ہیں۔ کسی امتی کے لئے سب سے زیادہ آسان کام اپنے آقائے نامدار کی ناموس پر اپنی جان دینا ہے اور اگر یہ جان اور یہ زندگی اس راستے میں قبول ہو جائے تو اور کیا چاہئے۔

احتجاجی دھرنوں میں املاک کے نقصان پر سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ املاک کا نقصان فوجی آپریشنوں میں کتنا ہوا تھا؟ کتنے لوگوں کے دیہات اور گاؤں کے گاؤں برباد ہو گئے تھے، ان کے بچے برباد ہو گئے تھے، سالہا سال سے وہ لوگ آئی ڈی پیز کی شکل میں آج بھی نتائج بگھت رہے ہیں کیا اس وقت انسانیت کا خیال نہیں تھا؟

آج جب حکمران کے خلاف احتجاج ہوتا ہے اور لوگ سڑکوں پر آتے ہیں تو انہیں انسانیت نظر آ جاتی ہے؟ 120 دن ڈی چوک میں جو آلودگی اور غلاظت پھیلائی جا رہی تھی اس وقت ان کو یہ گندگی اور غلاظت کیوں نظر نہیں آ رہی تھی؟ وہاں لوگوں کی زندگیاں برباد نہیں ہو رہیں تھی، وہاں بازار بند نہیں رہے؟ وہاں لوگوں کے کاروبار نہیں اجڑے؟ یہ سب جب ناموس رسالت کے حق میں ہوتا ہے تو یہ ساری چیزیں نظر آ جاتی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).