قبل از وقت الیکشن ہوسکتے ہیں، عمران خان


اسلام آباد: (ایکسپریس نیوز) وزیراعظم عمران خان نے آئندہ 10 دنوں میں وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں قبل از وقت الیکشن ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کی اور ایک انٹرویو ریکارڈ کروایا جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال اور خارجہ امور پر تفصیلی گفتگو کی۔ وزیراعظم کا یہ انٹریو شام 7 بجے ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے صحافیوں سے ملاقات میں انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خط بھیجا جس میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور امن کے لیے کوششوں پر زور دیا جب کہ خط میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا گیا اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے، ماضی میں امریکا کے ساتھ معذرت خواہانہ موقف اختیار کیا گیا جب کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہیں، دونوں حکومتیں چاہیں تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے بھارت کے نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنادیا اور اس نفرت آمیز منصوبے کو روکنے کے لیے ہی کرتار پور کھولا، کرتارپور کھولنے کا مقصد کسی کو دھوکا دینا نہیں تھا جب کہ کرتار پور راہداری گگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے معاملے میں ہماری دلچسپی ہے اور ہوسکتا ہے ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوں جب کہ آنے والے 10 دنوں میں وزارتوں میں بھی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی اقرباپروری نہیں کی، زلفی بخاری کے معاملے پر اقرباپروری کے ریمارکس پر افسوس ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کا میڈیا سے پتہ چلا، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا، اسٹیٹ بینک نے ہم سے پوچھے بغیر روپے کی قیمت میں کمی کی تاہم اب مکینزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہ کرسکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر سخت قانون لارہے ہیں، بڑے بڑے لوگ نام سامنے آنے سے ڈر رہے ہیں، گوسلو پالیسی والے افسران کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اگر اپوزیشن ساتھ نہیں چلنا چاہتی تو نہ چلے، شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنائیں گے۔
بشکریہ ایکسپریس۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).