موجودہ حکومت کے 100 روز: وعدے وفا نہ ہوئے، یوٹرن ہوگئے



موجودہ حکومت کے 100 روز کا دعوا پورا ہوگیا ، مگر وہ وعدہ وفا نہ ہوسکا ۔ وعدہ بھی تو وہ ہوتا ہے جو وفا ہو ۔ پی ٹی آئی حکومت آنے سے پہلے 100 روز کا ایجنڈا بنایا تھا ، جس میں کرپشن ، غربت ، بیروزگاری کا خاتمہ ، کہ سو روز میں ان کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ افسوس کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے دعوے میں مکمل ناکام ہوچکا ۔ حکومت کے اپنے سرکاری ادارے کے مطابق مہنگائی اتنی بڑھ گئی ، شرح چار سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، گیس کی قیمتوں میں فی یونٹ 16 روپے 19 پیسے مہنگا ، سی این جی 20 روپے 6 پیسے مہنگی ، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ، بجلی مہنگی، ڈالر مہنگا، روپے کی قیمت گرا دی گئی ، یہ ہے نیا پاکستان بنانے والوں کا دعویٰ جنہوں نے عوام کے مسائل کا حل تو نہیں نکالا ، اوپر میں مہنگائی کے بم گرا دیئے ۔ عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیس ڈالا ۔اور پھر سے 100 روز کا یوٹرن مار لیا ، اس حوالے سے ہم نے پی ٹی آئی رہنما صوبائی وزیر انفارمیشن فیاض الحسن چوہان سے جاننا چاہا تو اس انہوں نے کہا کہ ہم نے 100 روز میں جو کارکردگی دکھائی ہے ، ہزاروں کنال اراضی واگزار کرائی ہے ، منی لارڈنگ کی روک تھام کیلئے برطانیہ سے بات کرلی جس کی مکمل روک تھام کی جائے گی ، تو پاکستان سے پیسے دیگر ممالک نہیں جا سکتے ۔ پی ٹی آئی نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے ، ہم نے 36 لاپتہ افراد کو بازیاب کرالیا ہے ۔ پنجاب میں انڈسٹریل پالیسی بنائی ہے ، سالانہ لاکھوں افراد کی تربیت کا پروگرام لے کر آئے ہیں ، اپنا گھر اسکیم کیلئے زمین کی خریداری جاری ہے ، جلد غریبوں کو اپنے گھر دیئے جائیں گے ، بڑے منصوبوں کی آڈٹ کے احکامات جاری کئے ہیں ، تا کہ کرپشن کے خاتمے کو یقینی بنائیں، معمر افراد کا ٹرین میں مفت سفر کو یقینی بنایا ہے، اس کے علاوہ ہمیں 100 دن کو یوٹرن کیا ہے تا کہ ہم عوام کی تمام مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوسکیں ۔ اس حوالے سے ہم نے اپوزیشن رہنما پپلز پارٹی کی شیریں رحمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جھوٹے دعوے کرکے خود کا مذاق اڑایا ہے ، اور ان پر یقین کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔ ہم نے کرتارپور راہداری کھولنے کی حمایت کی ہے ، پی ٹی آئی نے پارلیمان کو بھی اکھاڑا بنا دیا ہے ۔ موجودہ حکومت نے ملک کے فلاح کیلئے کوئی کام نہیں کیا ، پپلز پارٹی ایک واحد ایسی سیاسی جماعت ہے ، جس نے عوامی روابط میں اضافہ کیا ، کیوںکہ عوامی مسائل کے حل کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ 100 روز میں حالیہ حکومت نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیس ڈالا ہے ، تو آگے جا کر یہ کیا کرسکتے ہیں ۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ حکومت پانچ سال پورے کرے گی ، اس حکومت کا تو اللہ ہی حافظ ہے ۔
اسی طرح ہم نے عوام سے رائے جانی تو ان کا کیا کہنا ہے۔ سول سوسائیٹی کے رہنما وکیل عبدالغنی بجارانی نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی الیکشن فیئر نہیں ہوتا، سلیکشن کی جاتی ہے۔ جس سے موجودہ حکمران آ کر کرسیوں پر بیٹھ جاتے ہیں ، عمران خان صاحب صرف بولتا ہے ، مگر اس کے ھاتھ میں کچھ نہیں ہوتا ۔ 100 روز میں اتنے مسائل کیسے حل ہوسکتے ہیں ، جو گزشتہ 20 سالوں میں حل نہیں ہوسکے ۔ پی ٹی آئی حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے ، پانچ سال مکمل کرنا ایک بڑا چیلنج ہے ۔

شہر کے کاروباری لوگوں سے معلوم کیا ، جن میں مکیش کمار ، سنجی کمار ، دلمراد دھانی و دیگر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت صرف دعوے کرتے ہے ۔ مگر عمل نہیں کرتی ، ان کا منشور ہے کرپشن، بے روزگاری ، غربت کا خاتمہ کرنا مگر افسوس الٹی گنگا بہنے لگی ہے ، عمران خان کے فیصلے عوام کہ لئے وبال جان بن گئے ہیں ۔ عام آدمی کی زندگی میں دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے سے روپے کی قدر و قیمت کم ہوگئی ہے ، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ۔ اور آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ، عمران صاحب کو چاھئے کہ اگر صحیح نمونے سے حکومت کو چلائے تو اسے چاھئے کہ اپوزیشن رہنماوں سے مل جل کر اقدام کرے ، ورنہ ملکی حالات معشیت دن بدن خسارے کی طرف گامزن رہے گی ، مہنگائی میں اضافہ ہوگا ، اور حکومت مکمل ناکام ہوجائے گی ۔100 روز کے پلان کو پھر یو ٹرن لینا اور عوام پر احسان جتانے سے حکومتیں نہیں چل سکتے ۔ اگر ملکی جھموریت کو بحال رکھنا ہے ، تو اپنی سمت کو تبدیل کرے اور اپنے جذبات  پر قابو رکھ کر تمام سیاسی پارٹیوں کو اپنے ساتھ کرے ، تو ملکی معشیت پر کنٹرول آسکے گا ۔
موجودہ حکومت کے دعوے وفا تو نہیں ، مگر یوٹرن ضرور ہوا ہے ، اب دیکھنا یے ہے کہ کیا پی ٹی آئی حکومت اپنے منشور کو برقرار رکھ کر عوام سے کئے گئے دعوے اور وعدے وفا کرے گی ، یا نہیں ؟ یا پھر جھوٹی تسلیاں دیتی رہے گی ۔ اس لئے آگے آگے دیکھیں ہوتا ہے کیا ؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).