امریکی انتظامیہ نے جے آئی ٹی کے خط پر 2001ء میں اعظم سواتی کی سرگرمیوں کا انکشاف کر دیا


جے آئی ٹی نے اعظم سواتی کے خلاف اپنی جو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہے، اس میں امریکی ہوم ڈپارٹمنٹ کا ایک ایسا خط شامل ہے جس میں اعظم سواتی سے متعلق اہم سوالات کے جواب موجود ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کو خط لکھا جس میں جے آئی ٹی نے امریکی ہوم ڈپارٹمنٹ سے اعظم سواتی کی امریکا میں رہائش کے دوران ان کے کردار سے متعلق سوالات پوچھے تھے۔

امریکی حکام سے پوچھے گئے سوالات میں سے تین بہت اہم تھے۔پہلا سوال یہ تھا کہ کیا اعظم سواتی امریکا میں داخل نہیں ہو سکتے؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا اعظم سواتی یا ان کے خاندان کے خلاف امریکا میں کوئی کارروائی ہو رہی ہے؟ جے آئی ٹی کا تیسرا سوال یہ تھا کہ کیا اعظم سواتی کو امریکی حکومت نے ویزا دینے سے انکار کیا ہوا ہے؟

ٹی وی رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی کے خط کے جواب میں امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی نے جے آئی ٹی کو جوابی خط لکھا، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ اعظم سواتی نے 12 نومبر 2000 کو ٹیکساس کے الکوحولک کمیشن میں خود کو ایک امریکی شہری کے طور پر ظاہر کیا، جس میں انہوں نے اپنا ووٹر رجسٹریشن کنفرمیشن کارڈ بھی منسلک کیا۔ ساتھ ہی، 2001 کے سٹی آف پورٹ آرتھر الیکشن میں اعظم سواتی نے ووٹ کر کے خود کو امریکی شہری کے طور پر پیش کیا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے خط کے مطابق اعظم سواتی نے ان دونوں واقعات میں غلط بیانی کی ہے کیونکہ 1996 کے بعد اعظم سواتی امریکی شہری نہیں رہے، وہ قانونی طور پر امریکا میں مستقل رہائشی کے طور پر اہل نہیں رہے، اس لیے ان کی درخواست مسترد کی گئی، اور اس کیس میں انہیں اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).