اسد عمر اب جنید جمشید کی بجائے نصیبو لال کو مشعل راہ بنائیں
جناب اسد عمر نے حکومت سازی سے چند دن پہلے 7 اگست 2018 کو اپنی معاشی پالیسی کا اعلان کر دیا تھا۔ یہ بات طے تھی کہ وہ 18 اگست کو بننے والی حکومت میں وزیر خزانہ ہوں گے۔ لوگ بے چین تھے کہ ان کی ویژن سے روشناس ہوں۔ اسد عمر نے بتایا کہ ”جنید جمشید کے گانے کے یہ الفاظ تحریک انصاف کی حکومت کے لئے مشعل راہ کا کام دے سکتے ہیں۔ ۔ ۔ ہم کیوں چلیں اس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے۔ ۔ ۔ کیوں نا چلیں اس راہ پر جس پر نہیں کوئی گیا“۔
بخدا وہ اس راہ پر چلے۔ خوب چلے۔ گزشتہ حکومتیں تو بس سیدھی سی راہ پر چلتی تھیں تحریک انصاف کی معاشی پالیسیاں تو رولر کوسٹر رائیڈ ثابت ہوئیں۔ پل بھر میں سٹاک مارکیٹ ہزار بارہ سو پوائنٹ گر جاتی ہے اور ابھی سرمایہ کار اس پستی سے سنبھل نہیں پایا ہوتا کہ ڈالر دس روپے اوپر چڑھ جاتا ہے۔ واقعی اس راہ پر پہلے نہیں کوئی گیا۔
لیکن اب جس طرح جناب اسد عمر پر تنقید کی جا رہی ہے اور یہ افواہیں اڑنے لگی ہیں کہ ان کے ساتھی اور عظیم لیڈر ان سے مطمئن نہیں اور ان کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گئے کہ شام گئے، تو بہتر ہے کہ وہ اس راہ پر نظر ثانی کریں اور کوئی بہتر راہ چنیں۔
اس معاملے پر ہم نے غور کیا ہے۔ ان کے لئے اس وقت سب سے بہتر سنگر ہمیں نصیبو لال ہی دکھائی دیتی ہیں۔ نصیبو لال کے فلسفے پر نظر ڈالی جائے تو واقعی وہ مشعل راہ ثابت ہو گا۔ مثلاً ابھی وہ عمران خان سے مذاکرات کا آغاز ان بولوں سے کر سکتے ہیں۔
ایویں رسیا نہ کر (ایسے ہی روٹھا نہ کر)۔
آپاں دوواں رس بیٹھے (ہم دونوں روٹھ بیٹھے)۔
کدی تے ہس بول لے (کبھی تو ہنس بول لے)۔
اگر عمران خان پھر بھی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کریں تو ان سے شکوہ کیا جا سکتا ہے۔
کچی پینسل نال (کچی پینسل سے)۔
کتھے لا لیا دل (کہاں لگا لیا دل)۔
خدانخواستہ واقعی اس عظیم معاشی جینئس سے وزارت خزانہ کا قلم دان واپس لے کر وزارت ماحولیات یا اطلاعات وغیرہ میں اسے پھینک دیا جاتا ہے تو پھر غم جھیلنے کو یہ نغمات ان کے لئے مشعل راہ ثابت ہوں گے:
لمبی جدائی۔
میرا سچا سی پیار (میرا سچا تھا پیار)۔
ایک دل سی ساڈا (ایک دل تھا ہمارا)۔
جانو وے جانو مار سٹیا (جانو اے جانو مار ڈالا)۔
نصیبو لال کی موسیقی میں دلچسپی لینے کا اسد عمر کو اضافی فائدہ یہ ہو گا کہ ان کی موسیقی سے آواز بند کر کے بھی لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔ بہرحال ممکن ہے کہ اسد عمر اس حد تک دلبرداشتہ ہو جائیں کہ اس مطلبی دنیا سے ان کا دل اچاٹ ہو جائے۔ اس صورت میں ان کے لئے مناسب ہو گا کہ جنید جمشید یا نصیبو لال کی بجائے ہمارے مرشد خادم رضوی کی ریکارڈنگز سنا کریں جو روحانیت سے لبالب بھری ہوتی ہیں اور مرشد کی تقلید اسد عمر کے دل کا غبار نکلنے کا سبب بھی بنے گی۔
- ولایتی بچے بڑے ہو کر کیا بننے کا خواب دیکھتے ہیں؟ - 26/03/2024
- ہم نے غلط ہیرو تراش رکھے ہیں - 25/03/2024
- قصہ ووٹ ڈالنے اور پولیس کے ہاتھوں ایک ووٹر کی پٹائی کا - 08/02/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).