حیدرآباد: طالب علم پر تشدد کرنے والا مولوی گرفتار


پاکستان میں کراچی کے ایک مدرسے کی تصویر

پاکستان میں کراچی کے ایک مدرسے کی تصویر

حیدرآباد کے تھانہ کینٹونمٹ کی حدود میں واقع معصوم شاہ کالونی کی سرہندی مسجد میں ایک مولوی کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک چھوٹے سے بچے کو مدرسے سے غیر حاضری پر پائپ نما چیز سے مارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی سے جاری ہونے والی خبر میں اس مولوی کا نام قاری صابر احمد انصاری بتایا گیا اور کہا ہے کہ اس نے بیلٹ سے بچے پر تشدد کیا۔ مولوی صابر احمد انصاری مسجد کے پیش امام غلام حسین انصاری کا بیٹا ہے۔

 

ڈسٹرک پولیس حیدر آباد نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس مولوی کی گرفتاری کی خبر کی تصدیق کی ہے۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اس واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ قانون سے مطابق کارروائی کر کے رپورٹ پیش کرے۔

سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس حیدرآبار سرفراز نواز شیخ نے ملزم کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ پولیس نے بچے کے والے احمد جان کی رپورٹ پر ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔

پولیس نے تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 328 اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس میں جرمانے کے ساتھ ساتھ ایک سے تین سال قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp