برٹش ایئرویز کی 11 سال بعد اسلام آباد واپسی ہوگی


برطانیہ کی فضائی کمپنی برٹش ایئرویز نے پاکستانی دارالحکومت اور لندن کے درمیان براہِ راست پروازوں کو گیارہ سال کے طویل وقفے کے بعد دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برٹش ایئرویز کے ایشیا بحرالکاہل اور مشرقِ وسطیٰ کے لیے سیلز کے سربراہ رابرٹ ولیم نے بتایا کہ ‘اسلام آباد اور ہیتھرو کے درمیان اگلے سال سے شروع ہونے والی پروازوں کے لیے ایئرلائن کا طویل سفر کے لیے استعمال ہونے والا جدید ترین بوئنگ 787 طیارہ استعمال ہو گا۔’

برٹش ایئرویز نے ڈائریکٹ فلائٹ بند کیوں کی تھی؟

برٹش ایئرویز نے 20 ستمبر 2008 میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کے چند دن بعد ہی اسلام آباد کے لیے اپنی براہِ راست پروازیں بند کردیں تھی۔ برٹش ایئرویز اُن دنوں اسلام آباد کے لیے ہفتے میں چھ پروازیں چلاتی تھی اور پی آئی اے کے علاوہ واحد دوسری ائیرلائن تھی جو ڈائریکٹ فلائٹ چلایا کرتی تھی۔

پاکستان میں سکیورٹی کی عمومی صورتحال میں بہتری کے بعد گذشتہ کئی برسوں سے ایسی افواہیں منظرِعام پر آتی رہیں کہ برٹش ایئرویز، لفتھانسہ اور چند دوسری یورپی اور امریکی ایئرلائنز پاکستان کے لیے پروازیں چلانے میں دلچسپی لے رہی تھیں۔

اس وقت صورتحال کیا ہے؟

اس وقت پاکستان سے برطانیہ خصوصاً لندن سفر کرنے کے لیے آپ کے پاس یا تو پی آئی اے کی پرواز ہے جو نان سٹاپ یعنی ڈائریکٹ ہے۔

اس کے علاوہ اگر آپ پاکستان سے لندن کا سفر کریں تو خلیجی ایئرلائنز ایمرٹس، اتحاد، قطر ایئرویز، اومان ایئر، گلف ایئر، سعودی عریبین ایئرلائنز، ٹرکش ایئرلائنز اور کویت ایئرویز اپنے مرکزی ایئرپورٹس پر سٹاپ کے ساتھ پروازیں فراہم کرتی ہیں۔ اور ان ہوئی اڈوں پر قیام تین گھنٹے سے لے کر کئی گھنٹوں تک ہوتا ہے۔

برطانیہ اور پاکستان میں درمیان دوطرفہ پروازوں کا معاہدہ موجود ہے جس کی موجودگی میں کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں اور برٹش ایئرویز تین سے زیادہ پروازیں بھی چلا سکتی ہے۔

برٹش ایئرویز کی واپسی کیسے ممکن ہوئی؟

برٹش ایئرویز کی واپسی کے لیے کوششیں گذشتہ کئی برسوں سے جاری تھیں۔ مگر اس کی راہ میں دو مسائل حائل تھے، ایک عملے کے قیام کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد کا سفر اور دوسرا ہوائی اڈے پر سہولیات کی عدم دستیابی۔

یاد رہے کہ پرواز کا دورانیہ طویل ہونے کے نتیجے میں ایئرلائن کے لیے یہ قانوناً لازمی ہے کہ وہ عملے کو اسلام میں رکنے کے لیے سہولت فراہم کرے۔ یہ سہولت برٹش ایئرویز کے عملے کے لیے میریٹ ہوٹل میں فراہم کی جاتی تھی۔

سول ایوی ایشن کے ایک سابق سینیئر اہلکار کے مطابق ‘میریٹ اسلام آباد میں قیام کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد کا سفر ایسا تھا جس کے لیے برٹش ایئرویز کے عملے اور اہلکاروں کے شدید تحفظات تھے۔ جس کی وجہ سے بہت سے مسائل تھے۔’

https://twitter.com/aftabgilani73/status/844587671108280320

تاہم اس حوالے سے برطانیہ کے پاکستان میں ہائی کمشنر تھامس ڈریو اور پاکستان کے برطانیہ میں سابق ہائی کمشنر ابن عباس نے مل کر کام شروع کیا۔ جس میں سول ایوی ایشن اور ایوی ایشن ڈویژن نے معاونت کی۔

پاکستان آمد سے قبل تھامس ڈریو نے لندن میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ایک عشائیے میں شرکت کی تھی جس میں شریک ایک پاکستانی سفارت کار نے بتایا کہ ‘انہوں نے کہا کہ پاکستان جا کر ان کی کوشش ہو گی کہ وہ دو چیزوں کا دوبارہ اجرا کر سکیں۔ ایک پاکستان میں انگلینڈ اور پاکستان کی کرکٹ سیریز اور دوسرا برٹش ایئرویز کی اسلام آباد کی واپسی۔’

اس دوران حکومت پاکستان نے برطانیہ سے آنے والی برطانوی سابق سیکرٹری داخلہ ایمبر رڈ کو اسلام آباد کے نئے ہوائی اڈے کے افتتاح سے قبل 22 مارچ 2017 کو ہوائی اڈے کا دورہ کرایا تھا جس کے بعد 7 نومبر کو برٹش ایئرویز کی سکیورٹی کی انتظامیہ نے ہوائی اڈے کا تفصیلی دورہ کیا جس میں انہوں نے ہوائی اڈے اور اس سے اسلام آباد شہر آمد اور واپسی کے راستوں کا تفصیلی جائزہ لیا تھا۔

کریڈٹ کے خواہاں

اس معاملے پر رائے منقسم ہے کہ اس کا کریڈٹ کس کو جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی دونوں کے رہنما اور رکن اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش میں ہیں کہ یہ ان کی سیاسی جماعت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

ایک جانب سابق وزیرِ داخلہ احس اقبال نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘میں بہت خوش ہوں کہ برٹش ایئرویز نے پاکستان کے لیے پروازیں شروع کیں۔ میں نے اس معاملے کو برطانوی وزیر داخلہ کے ساتھ ان کے دورے کے دوران اپریل 2018 میں اٹھایا تھا۔’

https://twitter.com/betterpakistan/status/1074981504244219905

انہوں نے اس کے ساتھ اپنی پرانی ٹویٹ کو شیئر کیا۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے سمندر پار پاکستانیوں کے امور کے مشیر سید ذوالفقار بخاری نے ٹویٹ کی کہ ’فضائی کمپنیوں کا مطلب روابط ہے۔ برٹش ایئرویز نے ایک دہائی کے بعد پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ پاکستان کے لیے بہت بڑا قدم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے اس سلسلے میں عاجزانہ مدد کی۔’

https://twitter.com/sayedzbukhari/status/1074967588625661952


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp