ضرورت ہے۔۔۔ اوریانیت کی


 

\"jamilپچھلے چند ایک دن سے جہاں گردی میں بسر ہو رہی ہے۔ کیا صبح، کیا رات، بقول راقم الحروف صبح ہوتی ہے، رات ہوتی ہے، آوارہ گردی سے بات ہوتی ہے۔ (شاعر سے کوئی معذرت نہیں۔ آوارہ گردی میں ایسی بھی کیا اخلاقیات۔) عجب نفسا نفسی ہے۔ اٹھتے ہی کمر باندھ لیتے ہیں اور پھر چل چلاؤ پیش نظر ہوتا ہے۔ اس چل چلاؤ کی وہ معنی نہ لیں جو ہمارے پاس مروجہ ہے۔ بلکہ یہ وہ چل چلاؤ ہے جو تجسس انسانی،خوشی کی تلاش،شوقِ نظارہ اور بے چینی کے امتزاج سے جنم لیتا ہے۔ یہ آپ کے لئے چین سے بیٹھنا ناممکن کردیتا ہےاور جب آپ اپنی رضا سے بے اختیاری اپنا لیں تو اس کا کیا مول۔ تو اسی چل چلاؤ کی ساعات میں برلن، پراگ، روم سے ہوتے فلورینس کو سفر کرتے ہیں اور تمام باہر بیٹھے ہم وطنوں کی عادت ثانیہ پر عمل پیرا ہوکر دیار غیر سے وطن عزیز کی فکر کرتے ہیں۔ اسی فکروں فکری میں معلوم پڑتا ہے کہ ہماری تہذیب کو بھیانک خطرہ لاحق ہو چکا ہے اور تہذیب کھائی کے کنارے سرکتی جا رہی ہے۔ اب آپ ہی انصاف کریں لے دے کر یہ ایک تہذیب ہی تو عفت مآب اور باعصمت باقی بچی تھی۔ سننے میں آرہا ہے کہ یہود وہنود سے بدقماش سازشوں سے لیس اس کے درپے ہوئے ہیں اور یہاں وہاں کسی کو نہ خبر نہ فکر۔

آفرین ہے اس خرد مند اور ہو ش مند پر جس نے بروقت قدم اٹھا کر تہذیب کی خبر لی ۔ صد شکر اوریا جان نے بروقت اس اشتہاری ویڈیو کا پردہ چاک کیا اور تہذیب کو \"duomo-dome-florence\"جپھا مار کر کھائی میں گرنے سے بچا لیا۔ قوم کو اس عظیم الشان موقع پر دلی مبارکباد۔ قوم کو چاہئے کہ اپنے نونہالوں کو اس عظیم الفکر انسان کی آغوش میں پنپنے دیں تا کہ کل کلاں تہذیب دوبارہ کھائی کنارے جا پہنچے تو ہزارہا نوجوانان اسے جپھا مارنے کے لئے موقع پر موجود ہوں۔ اس طرح ہم اگلے ہزار سال تک تہذیب کو کھائی میں گرنے سے بچا سکتے ہیں۔ قوم کو اس درد مندانہ اپیل کے بعد ایک ذاتی اپیل اوریا مقبول جان تک پہنچانا چاہتا ہوں۔ یہ ناچیز نہایت شدت سے رہنمائی کی ضرورت محسوس کر رہا ہے کہ ان دنوں یہاں وہاں یورپ میں پھرتے مجھ بدنصیب کو کہیں عریانی نظر نہ آئی۔ قسمے بڑا زور لگا لیا مگر حرام ہے جو ذرا سی عریانیت حصے میں آئی ہو۔ اب عرض یہ ہے کہ اپنی اوریانیت سے کچھ عنایت کردیں تا کہ انسانوں میں اگر اوریانیت نہ مل پائے تو کم سے کم میں آپ کی طرح فلورینس کے ڈومو نامی گنبد اور وہاں موجود دیگر گنبدوں اور میناروں میں اوریانیت پا سکوں۔

 

 

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments