تماشا سی پیک کا ہے



پاکستان میں پناما ڈرامہ سے جس کھیل کا آغاز ہوا بتدریج شدت اختیار کرتا جا رہا۔ ایک مہربان نے چینی قرضوں اور پاک چین دفاعی تعلقات کے تناظر میں نیو یارک ٹائم میں شائع ہونے والی “کہانی”بھیجی ہے۔ الف لیلی کی اس داستان میں قرصوں کی عدم ادائیگی پرسری لنکن بندر گاہ پر چینی قبضہ کا بھی ذکر ہے اور ملائیشیا کی طرف سے ون بیلٹ ون روڈ کے متعدد منصوبوں کی تنسیخ کا ذکر بھی دلسوزی سے کیا گیا ہے۔ تان اس بات پر ٹوٹی ہے پاکستان کے 95 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں میں سی پیک قرضے 26 ارب ڈالر کے ہیں اور انکی ادائیگیاں پاکستان کو نادہندہ کر دیں گی۔ جن قوتوں نے پاکستان کو تاحال ایٹمی طاقت تسلیم نہیں کیا۔ خطہ میں بھارت ایسا ملک جو پاکستان کو طفیلی ریاست بنانے اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کیلئے مرا جا رہا ہے یہ تمام قوتیں پاکستان کے غم میں مری جا رہی ہیں۔ پاکستان کی طاقتور فوج کا گلہ کاٹنے کیلئے جن قوتوں نے افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں 50 ہزار پاکستانیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور” ایٹمی اثاثے دہشت گردوں کے ہاتھ نہ لگ جائیں” کیلئے بگرام میں خصوصی ڈیلٹا فورس تعینات کی اس ملک کے تھینک ٹنکوں کی رپورٹیں پڑھیں صرف ایک چیز نظر آتی ہے۔ گوادر میں چین نیول پورٹ بنا لے گا۔ سی پیک پاکستان کو غلام بنا دے گا۔ سی پیک کی وجہ سے پاکستانی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ نیو یارک ٹائم کی موجودہ کہانی بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں امریکی وزیر خارجہ دھمکی لگاتا ہے “آئی ایم ایف کے قرضوں کو سی پیک کے قرضوں کی ادائیگی کیلئے استمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سی پیک پاکستان کی معاشی ترقی اور سلامتی کی ضمانت کے ساتھ چینی طاقت میں اضافہ کی بھی ضمانت ہے۔ بھارت اور مغربی دوستوں کے اہداف یکساں ہیں اور یہ اہداف چینی کی معاشی طاقت کو روکنا، پاکستان کو ایٹمی اثاثوں سے محروم کرنا، پاکستان کی طاقتور فوج کے پر کاٹنا اور مسلہ کشمیر کو بھارتی منشا کے مطابق حل کر کے خطہ میں بھارت کو چین کے خلاف کھڑا کرنا ہیں۔

پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے بقراط نواز شریف کو ہدف بنا کر ہمالیہ ایسی غلطی کر بیٹھے ہیں۔ کرپشن اور بدعنوانی کا نام لے کر نواز شریف کے خلاف جو کارروائی کی گئی اس کی لپیٹ میں آصف علی زرداری کو لینے کی جو سازش رچائی گئی اس کا نشانہ حقیقت میں سی پیک بنا ہے۔ پاکستانی معیشت جس طرح تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے اس کا حتمی ہدف بھی سی پیک ہی ہے۔

پاک فوج کی حکمت سازوں کو اس بات کی اچھی طرح خبر ہے جب مستقبل کی فوجی قیادت سٹاف کورس کیلئے امریکہ اور برطانیہ کی فوجی اکیڈمیوں میں جاتی ہے انہیں بچوں کے تعلیمی سکالرشپ اور سٹیزن شپ کی ضمانت کے ساتھ کیا کیا لالچ دے کر خریدنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پاناما ڈرامہ سے قبل دھرنہ کا نشانہ بھی سی پیک ہی تھا۔ کرپٹ اور بدعنوان آصف علی زرداری نے صدارت کے آخری سال میں محب وطن جنرل مشرف کی طرف سے گوادر بندرگاہ کا سنگاپور پورٹ کو دیا جانے والا تھیکہ منسوخ کر کے چینیوں کو دے دیا تھا اور غداری کی انتہا کرتے ہوئے پاک ایران گیس پائپ لائین منصوبے پر بھی دستخط کر دئے تھے۔

غدار اور کرپٹ زرداری اگر صدارت کے پہلے یا دوسرے سال میں یہ غلطی کرتا شائد پیپلز پارٹی کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری نہ کر پاتی۔

مودی کے یار نواز شریف نے سی پیک پر جنگی بنیادوں پر کام کا آغاز ہی نہیں کرایا پاکستان کو ہمیشہ کیلئے توانائی بحران سے بھی نجات دلا دی۔ یہ دونوں سیاسی قوتیں اب غداری کی سزا محب وطن قوتوں کے ہاتھوں بھگت رہی ہیں۔ آصف علی زرداری کو تو شائد فی الحال بخش دیا جائے لیکن نواز شریف کو نہیں بخشا جائے گا۔ زرداری کو اگر وقتی طور پر بخشا گیا تو وہ صرف محب وطنوں کی سیاسی ضرورت ہو گی اور کچھ نہیں بیک وقت دو بڑی سیاسی قوتوں کو کھیل سے باہر کرنا گھاٹے کا سودا ہے اور اتنی عقل تو محب وطن حکمت سازوں کو ہے۔

سی پیک کے چینی قرضے صرف چھ ارب ڈالر ہیں۔ جب کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کر رہا تھا۔ جب پراکسیوں نے جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، بلوچستان اور مالاکنڈ ڈویژن کو محب وطن حکمت سازوں کیلئے خوفناک خواب بنا دیا تھا اس وقت چینیوں نے صرف بہتر مشورے نہیں دئے، انہوں نے چار سال کی مدت میں 23 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی۔
سرکاری اہل کاروں کی حب الوطنی پر مبنی پالیسوں نے پاکستان کو معاشی تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ چور نواز شریف اور مسٹر 100 فیصد آصف علی زرداری کا مکو تو کبھی بھی ٹھپا جا سکتا تھا۔ یہاں ضیا الحق کا جہاز تباہ کیا جا سکتا ہے۔ یہاں بینظیر بھٹو کو اللہ تعالی کے پاس بھیجا جا سکتا ہے نواز شریف اور زرداری کیا بیچتے ہیں لیکن پاکستانی معیشت کو ٹیک آف سے نہیں روکنا چاہے تھا۔ موجودہ دنیا معیشت کی دنیا ہے۔ یہ دنیا طاقتور فوج کی دنیا نہیں۔ جس ملک کی معیشت مضبوط ہو وہ عالمی بساط پر عزت اور احترام حاصل کر لیتا ہے۔ بھارتیوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے اپنی منڈی کھول دی آج آسمان پر جا پہنچے ہیں۔ چینیوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اجازت دی آج عالمی طاقت بن گئے ہیں۔ ہمیں سی پیک کے ذریعے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے آنے کی امید ہوئی ہم نے پاناما پاناما کھیل کر پاکستان کی قسمت کھوٹی کر دی۔ نیو یارک ٹائم میں آج شائع ہونے والی رپورٹ اصل میں اسی کھیل کا حصہ ہے جو نواز شریف چور ہے سے شروع ہوا تھا جس کے پیچھے سی پیک کو روکنے کی مکرو سازش تھی۔ اللہ ہمارے ملک کو ناقص حکمت عملیاں بنا کر حب الوطنی کے لبادے کے پیچھے چھپ جانے والوں سے محفوظ رکھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).