حکومت نے ٹیلی ویژن چینلز کے لئے نئی اشتہاری پالیسی جاری کر دی


تحریک انصاف کی حکومت نے الیکٹرانک میڈیا کے لیے نئی اشتہاری پالیسی جاری کر دی ہے۔ ٹی وی چینلز کی ریٹنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پالیسی بنائی گئی ہے اور اشتہارات کے ریٹس بھی کم کر دیے گئے ہیں۔ نئی اشتہاری پالیسی سے بڑے چینلز تو متاثر ہوں گے لیکن چھوٹے چینلز جو شاید کیبل پر بھی نہ آتے ہوں اور اشتہارات کے ریٹ لاکھوں میں وصول کر رہے تھے،ان کی آمدنی پر بھی اثر پڑے گا۔

سینئر صحافی باقر سجاد نے اپنے ذرائع سے ملنے والی نئی اشتہاری پالیسی کی لسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کر دی ہے۔ اس لسٹ کے مطابق سابق حکومت میں سب سے مہنگا اشتہار جیو نیوز کو ملتا تھا، ایک منٹ کے اشتہار کے لیے جیو نیوز کو دو لاکھ 90 ہزار 500 روپے کی ادائیگی کی جاتی تھی مگر نئی پالیسی کے تحت جیو کو اب 89 ہزار فی منٹ پر ہی گزارا کرنا ہوگا۔

نئی اشتہاری پالیسی کے مطابق اب سب سے مہنگا اشتہار اے آر وائی نیوز کو ملے گا، اے آر وائی کو سرکاری اشتہار 91 ہزار روپے فی منٹ کے حساب سے دیا جائے گا، ن لیگ کی حکومت میں اے آر وائی کو دو لاکھ 45 ہزار روپے فی منٹ ملتے تھے۔ دنیا نیوز کو پہلے 2 لاکھ 73 ہزار روپے فی منٹ ملتے تھے لیکن اب فی منٹ 75 ہزار روپے ملیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سماء ٹی وی اور ایکسپریس نیوز کو اشتہار کے ایک منٹ کے دو لاکھ 45 ہزار روپے دیے جاتے تھے لیکن اب سما ٹی وی کو ایک منٹ کے 85 ہزار اور ایکسپریس نیوز کو 65 ہزار روپے ملیں گے۔ اس لسٹ میں ایسے ٹی وی چینلز بھی ہیں جن کی ریٹنگ اتنی نہیں تھی لیکن انہیں اس سے زیادہ ریٹ پر اشتہار دیے گئے۔

سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والی اشتہاری شرح کی فہرست ذیل میں ملاحظہ کریں:


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).