چینی صدر شی جن پنگ: تائیوان چین میں ضم ہو کر رہے گا


Xi Jinping

چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوان کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو تسلیم کریں کہ وہ چین کا حصہ ہیں اور ’تائیوان چین میں ضم ہو کر رہے گا۔‘

چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے 40 سال مکمل ہونے کے موقع پر کی گئی ایک تقریر میں چینی صدر نے تائیوان کو ’ایک ملک، دو نظام‘ کے نظریے کی بنیاد پر ضم ہونے کی پیشکش دوہرائی۔

لیکن انھوں نے کہا کہ چین اس معاملے میں طاقت کا استعمال بھی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’ون چائنا پالیسی کو چیلنج کیا تو آبنائے تائیوان میں امن متاثر ہو گا‘

ٹرمپ کا تائیوان سے رابطہ امریکی پالیسی سے انحراف

ٹرمپ کی کال بیجنگ کے لیے حیران کن

تائیوان اپنے آپ کو خودمختار تصور کرتا ہے، لیکن بیجنگ اسے اپنا صوبہ مانتا ہے جو ملک سے جدا ہوگیا تھا۔

چینی صدر نے کہا کہ دونوں فریقین ایک ہی چینی نسل کا حصہ ہیں اور تائیوان کی آزادی ایک ’بند گلی‘ ہے جس کا کوئی مستقبل نہیں۔

شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ تائیوان کی عوام کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ’آزادی حاصل کرنے سے انھیں صرف مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا‘ اور بیجینگ آزادی کو فروغ دینے والی کسی بھی قسم کی سرگرمی کو برداشت نہیں کرے گا۔

تائیوان

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے ساتھ تعلقات ’چین کا اندرونی معاملہ‘ ہے اور اس سلسلے میں چین کسی قسم کی غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ بیجینگ تائیوان کے لوگوں کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت کرنے والی بیرونی قوتوں کے خلاف ہر ضروری اقدامات اٹھانے کا حق رکھتا ہے۔

چینی صدر کی تقریر سے ایک دن پہلے تائیوان کے صدر چائی ان وِنگ کا کہنا تھا کہ بیجینگ کو تائیوان کے وجود کو قبول کر لینا چاہیے اور پُر امن طریقوں سے اختلافات کو حل کرنا چاہیے۔

جزیرے کو سرکاری نام سے پکارتے ہوئے صدر چائی کا کہنا تھا ’میں چاہتا ہوں کہ چین تائیوان کے وجود کی حقیقت کو تسلیم کر لے۔‘

تائیوان

یاد رہے کہ نومبر میں ہونے والے علاقائی انتخابات میں چائی ان وِنگ کی پارٹی کو شدید دھچکا لگا تھا، جسے چین اپنی کامیابی سمجھتا ہے۔

جب چین کے قوم پرست عناصر کو 1950 میں کمیونسٹ پارٹی کے ہاتھوں شکست ہوئی تو وہ یہاں آ بسے اور تب سے ہی تائیوان عملی طور پر ایک خودمختار جمہوری ملک کی حیثیت سے چل رہا ہے۔

لیکن چین اسے ایک باغی صوبے کے طور پر لیتا ہے اور تائیوان کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp