\”ہم سب\” دوستوں کو عید مبارک


رمضان المبارک کا اختتام ہونے کو ہے-اس مبارک ساعت میں،خاکسار کی طرف سے وجاہت مسعود صاحب اور انکے گرامی قدر رفقاء، ہم \"salimسب کے محترم مصنفین اور معزز قارئین کو عیدالفطر کی تہنیت قبول ہو-

کل عام۔۔۔وانتم فی الامن والسلام

چھوٹا منہ، بڑی بات، رمضان المبارک کے اس اختتامی دن ، اپنے دوستوں کو کچھ پیغام دینا چاہتا ہوں اور وہ دوباتوں کی صورت میں درج ذیل ہے-( اور اس جسارت کی پیشگی معذرت)-

-پہلی گذارش کو سمجھنے کیلئے، یہ بنیادی بات ذہن نشین کرلیجئے کہ مذہب اور چیز ہے جبکہ دین اورچیز

مذہب میں فرد کا اپنی ذات سے تعلق ہوتا ہے جبکہ دین میں فرد کا اپنی ذات کے باہر سے-

مثلا\” آپ گاڑی پارک کرکے، مسجد میں گئے- آپ وہاں 100 رکعت نماز پڑھیں، یہ آپکا مذہب ہے-

لیکن اگرآپکی گاڑی کی پارکنگ سے کسی اور کا راستہ بند ہوتا ہے تو یہاں سے دین شروع ہوجاتا ہے-

خدا نے قرآن عظیم میں دین پہ زور دیا ہے، مذہب کو زیادہ ٹچ نہیں کیا-

نماز ، افضل ترین عبادت ہے لیکن قرآن میں، اسکے اوقات تو کیا، رکعات کا بھی ذکر نہیں-دوسری طرف، یتیم کی وراثت بارے دو صفحے، طلاق کے مسئلہ بارے دو رکوع، غرض ، خدا نے دین کو واضح کیا ہے-

یاد رکھئے، آج کے مولوی، آپکو مذہب پہ الجھائیں گے، دین کی بات نہیں کریں گے-کیوں؟ سنیئے۔

حضرت عائشہ(رض)فرماتی ہیں، دین میں پہلی بدعت جو شروع ہوئی وہ پیٹ بھر کر کھانے کی تھی-اب بھلاکونسا مولوی، اس بدعت کا تذکرہ کرےگا؟ پس آپ لوگ، کبھی مذہبی بحث میں نہ پڑا کریں-

دین کی بحث کریں گے تو دین میں کسی فرقے کا اختلاف ہے ہی نہیں-ساری دکانداری، مذہبی بحث پہ چلتی ہے جسکی خدا کے ہاں کوئی وقعت ہی نہیں-

سارے قرآن کا خلاصہ، ایک جملہ میں ہے کہ انسان بن کر رہو-

جیسے پختو، غیرت کا دوسرا نام ہے اور جس میں غیرت نہیں، وہ پشتو بولتے ہوئے بھی، پٹھان تو ہوسکتا ہے(جو قوم کا نام ہے)، پختون نہیں ہوسکتا-ایسے اسلام، انسانیت کا نام ہے-جس میں انسانیت نہیں، وہ مسلمان تو ہوسکتا ہے(جو ایک گروہ کا نام ہے)، مسلم نہیں-(یہ صرف پختوں بھائیوں کو سمجھانے مثال عرض کردی-تعصب کےلئے نہیں)-

دوسری بات یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ رمضان کی آخری گھڑیاں ہیں-

رمضان کے اعزاز میں، کبیرہ گناہوں کے مرتکب بھی بخشے جاتے ہیں مگر صرف چار قسم کے آدمیوں کی مغفرت نہیں ہوگی

1-جو شرک کرتا ہے(تفہیم میں فرق ہوسکتا ہے لیکن ہم میں سے کوئی ایسا نہیں ہوگا)

2-جو شراب کا عادی ہے(لفظ \”عادی\” پہ غور کریں تو ان شاء اللہ ایسا بھی کوئی نہیں ہوگا)

3-جو والدین کا نافرمان ہے(امید ہے معمولی تلخی کے علاوہ ، شعوری نافرمان بھی کوئی نہیں ہوگا)

4-جو قطع رحمی کرتا ہے-(بس اسی کا اندیشہ ہے)-

قطع رحمی کے گناہ کو سمجھنے سے پہلے، \” ارحام\” کو سمجھ لیجئے –

ماں باپ، بھائی بہن کے علاوہ-ماں کی طرف سے اوپر تک خونی رشتہ، جس میں ماں کےبھائی بہن،ماں کے ماں باپ، اور انکے ماں باپ وغیرہ(اس میں خالہ زاد، ماموں زاد نہیں)-

اسی طرح باپ کی طرف سے خونی رشتہ، چچا، پھوپھی، دادا، دادی(چچازاد، پھوپھی زاد نہیں)-

 یہ ہیں آپکے \” ارحام\”-

پس اگر ان رشتوں سے کوئی ناراضگی اور بائکاٹ چل رہا اور ابھی تک نفس انکے ساتھ صلح پہ آمادہ نہیں تو بھی کسی تھرڈ پرسن کے ذریعے، عید سے پہلے، سلام دعا بجھوا دیجئے تاکہ مغفرت کی راہ کی رکاوٹ دور ہوجائے-

دعا ہے کہ جاتا ہوا رمضان، ہم سب کی محرومیوں، اداسیوں کو ساتھ لے جائے اور آتی ہوئی عید، باقیماندہ زندگی کی خوشٰیوں کی نوید ثابت ہو-آمین


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments