پسنی گولڈن ویک


گورنمنٹ ہائی اسکول شپانکو بازار پسنی میں جاری گولڈن ویک اختتام پذیر۔ گولڈن ویک کے اختتام پر اختتامی تقریب کا انعقاد۔ اختتامی تقریب کے مہمان خاص میونسپل کمیٹی پسنی کے چیرمین عبدالحکیم بلوچ تھے۔ جب کہ اسٹیج سکریٹری کے فرائض کامران اسلم نے سر انجام دیے۔ گولڈن ویک کے اختتامی تقریب سے وائس چیرمین میونسپل کمیٹی پسنی کے بی سعید، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر اخلاق احمد، سابق ڈپٹی ڈی ڈی او پسنی اکبر مرزا، نالج ان انگلش لینگوئج سینٹر کے ڈائریکٹر راشد حیدر، مصنف ظریف بلوچ، سابق یو سی ناظم عزیز پیر بخش، پیرا میڈیکل اسٹاف کے یوسف معیار، جی ٹی اے کے حنیف داد اور ہیڈ ماسڑ گورنمنٹ ہائی اسکول شپانکو بازار نصیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا، کہ ایک صحت مند معاشرے کے لئے نصابی سرگرمیوں کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد ضروری ہے۔

چوں کہ صحت مند معاشرے کے لئے صحت مند دماغ کا ہونا ضروری ہے۔ سماجی برائیوں سے بچنے کے لئے معاشرے میں اسپورٹس کو فروغ دینا ضروری ہے۔ تعلیم یافتہ قوموں کی ترقی کا دار و مدار تعلیم پر منحصر ہے۔ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو کر ہم مسقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے اہل ہوں گے۔ طلبا کو تعلیم کے ساتھ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔ آج کے طلبا کو کل اس شہر کی ذمہ داریاں نبھانا ہوتی ہیں۔ اسپورٹس نوجوان نسل کو منشیات سے دور رکھتا ہے۔

کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی میں نوجوان نسل کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اس طرح کے پروگراموں میں طلبا کے اندر موجود صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ پروگرام سے خطاب میں چیرمین میونسپل کمیٹی عبد الحکیم کا کہنا تھا کہ محدود وسائل کے باوجود تعلیم اور اسپورٹس کو اولین ترجیح دی ہے۔ تعلیمی حوالے سے ہم پس ماندہ ہیں۔ ہمیں ترقی یافتہ قوموں کے صفوں میں کھڑا ہونے کے لئے تعلیم پر توجہ دے کر سخت محنت کرنا ہو گی۔

انھوں نے گولڈن ویک کے پوزیش ہولڈر طلبا کے لئے بیس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر اخلاق احمد نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو اس شہر کے ترقی میں کردار ادا کرنا ہے؛ آج ہم جس مقام پر ہیں، کل آپ لوگ یہاں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ترقی کے لئے خود کام کرنا ہو گا۔ اور نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے ہم ایک پڑھے لکھے معاشرے کے خواب کو پورا کرسکتے ہیں۔

حنیف داد کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیکنالوجی کا دور ہے اور جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر ہمیں اپنی تمام تر توجہ تعلیم پر فوکس کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے طلبا، تعلیم سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ بعض طلبا کو امتحان کے دن یہ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ آج کون سے مضمون کا پرچا ہے۔ والدین اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ نہیں دے رہے۔ والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس نہ صرف بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ جسمانی اور ذہنی پرورش میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بہتری اور فروغ کے لئے معاشرے کے تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ یہی بچے ہمارے کل کے معمار ہیں۔ پروگرام کے آخر میں گولڈن ویک میں شان دار پرفارمنس دکھانے والے طلبا میں انعامات اور ونر، اور رنر ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).