بوٹاکس، فِلر لگوانے سے پہلے ذہنی معائنے کی ہدایت


بوٹاکس

بوٹاکس انجیکشن کی باآسان دستیابی سے ذہنی بیماریوں میں اضافے کا خطرہ ہے۔

برطانیہ میں صحت عامہ کے ادارے این ایچ ایس نے مقامی کمپنی سوپرڈرگ سے کہا ہے کہ وہ اپنے ایسے صارفین کی ذہنی امراض کے حوالے سے فلاح وبہبود کا خیال رکھیں جو اپنی جلد اور ہنٹوں کو بہتر بنانے کی خواہش میں کوسمیٹک انجیکشن لگواتے ہیں۔

برطانیہ کے مختلف علاقوں میں قائم سوپر ڈرگ کی دکانوں نے پچھلے سال سے بوٹاکس اور ڈرمل فلرز لگانا شروع کیے تھے۔ مگر مقامی صحت عامہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ ایسے انجیکشنز کی آسان دستیابی سے ذہنی بیماریوں میں اضافے کا خطرہ ہے اور ادارے کو اس کے نتائج بھگتنا پڑ رہے ہیں۔

سوپرڈرگ کا کہنا ہے کہ وہ اس مسئلہ کے حل کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے اور اُن کی جانب سےصارفین کی ذہنی حالت کے بارے میں چھان بین کو زیادہ موثر بنانے کے لیے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

کوسمیٹک انجیکشن کیا ہوتے ہیں؟

  • بوٹاکس ‘بوٹولینئم ٹاکسن’ کا انجیکشن ہوتا ہے جو مسلز یا پٹھوں کو ڈھیلا کر دیتا ہے تاکہ عارضی طور پر جلد سے جھریاں اور شکن غائب ہوجائیں۔
  • ڈرمل فلر جلد کے نیچے لگائے جانے والے انجیکشن ہوتے ہیں جن سے جلد پر شکن بھر جاتے ہیں اور ہونٹ بھرے بھرے لگتے ہیں۔

سوپر ڈرگ کی جلد کو تروتازہ کرنے کی یہ پیشکش صرف 25 سال سے زیادہ عمر کے صارفین کے لیے ہے۔ مگر سرجنز نے کمپنی کو یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ وہ بوٹاکس اور فلرز کو دوسری ‘عام بیوٹی ٹریٹمنٹ’ کی طرح پیش کر رہے ہیں جیسا کہ جلد سے بال اتارنے کے لیے ویکسنگ ہو۔

مقامی صحت عامہ کے ادارے کو لوگوں کی ذہنی صحت کے بارے میں خدشات ہیں جس میں باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر (بی ڈی ڈی) شامل ہے۔ اس بیماری کا شکار افراد اپنی شکل و صورت اور جسامت کے بارے میں بے جا سوچتے رہتے ہیں اور اپنے نقوش کو نقائص سمجھ بیٹھتے ہیں۔ اس بیماری کے بارے میں آگہی پھیلانے کے لیے کام کرنے والے ادارے بی ڈی ڈی فاؤنڈیشن کے مطابق یہ بیماری کسی کی بھی زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیتی ہے اور زندگی کو سخت متاثر کرتی ہے۔

این ایچ ایس انگلینڈ کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سٹیون پاؤز نے سوپرڈرگ سے کہا ہے کہ وہ ایسی ٹریٹمنٹ کروانے کے خواہشمند افراد کی بہبود کا خیال کریں کیونکہ وہ ذہنی طور پر بیمار ہیں یا اس ٹریٹمنٹ کے نتیجے میں ذہنی امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

پروفیسر پاؤز نے مزید کہا کہ ‘نوجوان نسل ذہنی امراض کے حوالے سے پہلے سے کہیں زیادہ دباؤ میں ہے اور ایسے لوگوں کے گھر والے اور صحت عامہ کا نظام نتائج سے بھگت رہا ہے۔’

سوشل میڈیا پر اچھا لگنے کے لیے کاسمیٹک سرجری کا رجحان

سوپر ڈرگ کا کہنا ہے کو وہ پہلے ہی کوزمیٹک ٹریٹمنٹ سے قبل صارفین کو صلاح مشورہ فراہم کرتے ہیں جس میں صارف کی ذہنی صحت کا اندازہ لگانے کی کوشش بھی کی جاتی ہے۔ کمپنی کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اب باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر کے بارے میں مخصوص سوالات بھی کریں گے۔ ‘ہم ذہنی امراض کے بارے میں حفاظتی اقدامات کی سفارشات پر پابندی سے عمل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اپنے حفاظتی معیار کو یقینی بنانے کے لیے این ایچ ایس سے بھی ملاقات کر چکے ہیں تاکہ ہم مریضوں کی دیکھ بھال کا اعلٰی معیار قائم کریں۔’

بی ڈی ڈی فاؤنڈیشن نے باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر کے بارے میں ایک مخصوص سوالنامہ بھی تیار کیا ہے جو انٹرنیٹ پر دستیاب ہے اور اِن سوالات کے جواب دے کر اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ لوگ اپنی ڈیل ڈول کے بارے میں کہیں بے جا تو نہیں سوچتے اور یہ اُن کی روزمرہ زندگی کو کتنا متاثر کرتا ہے۔

بی ڈی ڈی فاؤنڈیشن کی ایک رکن کیٹی والس کا کہنا ہے کہ بی ڈی ڈی سے متاثرہ افراد میں سے صرف 10 فیصد ایسے ہوتے ہیں جو اپنے اوپر کی جانے والی کوسمیٹک ٹریٹمنٹ سے مطمئن ہوتے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ‘یہ بہت ضروری ہے کہ ایسے افراد کو نقصان دہ اور غیر ضروری ٹریٹمنٹ سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔’ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘جہاں ایسے افراد کی پریشانی عارضی طور پر ختم ہو وہاں وہ جسم کے کسی اور حصے کو بہتر بنانے کے بارے میں بے جا سوچ میں پڑ جاتے ہیں’۔ انہوں نے ٹریٹمنٹ کو عام دوکانوں تک پہنچانے والی کمپنی سوپرڈرگ کے بارے میں کہا کہ ‘ہم سوپرڈرگ کی جانب سے اس بیماری کی نشاندہی کی کوشش اور نشاندہی پر انہیں صلاح مشورے کے لیے ڈاکٹر کے پاس بھیجنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp