معروف سماجی رہنما ظفر لنڈ کو قتل کر دیا گیا


کراچی یونیورسٹی کے سابق رہنما اور فعال سماجی کارکن ظفر لنڈ کو آج شام کوٹ ادو میں ان کے گھر کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔\"zafar\"

 ڈیرہ غازیخان کی بستی شادن لنڈ سے تعلق رکھنے والے ہنس مکھ، انسان دوست اور انتہائی مستعد ظفر لنڈ گذشتہ کئی برس سے جنوبی پنجاب کے قصبے کوٹ ادو سے \”ہرک\” کے نام سے ایک غیر سرکاری تنظیم چلا رہے تھے جو دریائے سندھ کے مچھیروں کے حقوق کے لیے کام کرنے کے علاوہ سرائیکی علاقے کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔ اب تک \”وسوں\” کے عنوان سے درجنوں ڈاکومنٹریز بنا کر اس تنظیم کے توسط سے جاری کی جا چکی ہیں۔

 ظفر لنڈ کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں تھا وہ انتہائی خوش اخلاق شخص تھے۔ مگر یاد رہے کہ ان کے اس قتل کو کئی رنگ دیے جا سکتے ہیں جن میں سے ایک رنگ ان کے والدین کا ایک اقلیتی فرقے سے تعلق ہونا بھی بتایا جائے گا جبکہ وہ فرقے اور مذہب کی لڑائی سے بالا تھے۔ وہ اپنے علاقے میں مختلف صنعتی منصوبوں کے باعث بے گھر ہو نے والے افراد کے حقوق کے لئے بھی آواز اٹھا رہے تھے۔

 ان کے قتل پر پاکستان بھر کے جمہوری اور انسان دوست افراد اور تنظیموں کو بے حد صدمہ پہنچا ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قتل کو انسان اور غریب دوست شخصیت کے قتل کے طور پر دیکھا جائے اور قاتلوں کو جتنی جلدی ممکن ہو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments