کشمیر کا یوم یکجہتی پاکستان کا یوم سیاہ بنا دیا گیا


\"wisi

آج پاکستان کی وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کشمیری نژاد نوازشریف نے اجلاس کی صدارت کی۔ چانکیہ کے ہونہار شاگرد بابا سرتاج عزیز بھی وہاں موجود تھے۔ سیکرٹری خارجہ صاحب بھی تشریف رکھتے تھے۔ وفاقی کابینہ میں کشمیریوں کی بھاری بھرکم نمائندگی ہے۔ خواجے ڈار تو ہیں ہی چودھری عابد شیر علی بھی ہی ہیں اور خرم دستگیر بھی۔ دونوں اپنی باتوں جگتوں کے زور پر وزیر ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں اٹھی تشدد کی حالیہ لہر کا کابینہ نے نوٹس لیا ۔ انیس جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔

اس اعلان کی جتنی مذمت اور ماتم کیا جائے کم ہے۔ سید علی گیلانی دل پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ سردار قیوم اور سردار ابراہیم میں نے اپنی قبروں میں اضطراب سے کروٹ لی ہو گی۔ سردار سکندر حیات تک ابھی شاید خبر نہیں پہنچی وہ الیکشن میں مصروف ہوں گے یا صحت کے ہاتھوں لاچار ہونگے۔ ورنہ ایسی حماقت پر چیخ اٹھتے۔

انیس جولائی انیس سو سینتالیس کو سردار ابراہیم خان کے گھر پر جموں و کشمیر اسمبلی کے اراکین کا اجلاس ہوا تھا۔ صرف چار ارکان اس اجلاس سے غیر حاضر رہے تھے۔ اس اجلاس میں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور ہوئی تھی۔ اقوام متحدہ میں کشمیر پر ہمارے سارے کیس کی بنیاد ہی انیس جولائی کو منظور ہونے والی یہ قرار داد ہے۔

اس دن جب کشمیری الحاق پاکستان کی اس قرارداد کے ساتھ یوم یکجہتی منائیں گے تو لائن آف کنٹرول کے اس پار ہم اب یوم سیاہ منائیں گے۔ یہ کارنامہ ہماری وفاقی کابینہ نے کیا ہے۔ جس کے سربراہ کشمیری ہیں۔ اگر ہم یہ دن نہیں منا سکتے تو نہ منائیں کہ پہلے بھی کبھی نہیں منایا۔ اس دن کو کم از کم یوم سیاہ تو نہ بنائیں۔

یہ سب دیکھ کر بلاول سچا لگتا ہے ۔ وہی بلاول جسے ابھی سیاستدان بننے میں بڑا ٹائم ہے۔ پر بھٹو کی روح پھر بھی اس کے اندر بولتی ہے جب وہ کشمیر کی الیکشن مہم میں کہتا ہے کہ ’مودی کہ ان یاروں کو ایک دھکا اور دو‘۔

وسی بابا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وسی بابا

وسی بابا نام رکھ لیا ایک کردار گھڑ لیا وہ سب کہنے کے لیے جس کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔

wisi has 407 posts and counting.See all posts by wisi

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments