دلیل کے جواب میں پتھر نہیں
دیکھئے ، انتہا پسندی اور نظریہ پسندی میں فرق ہے۔
میں اگر کسی نظریہ ، آئیڈیا ، فکر ، عقیدہ یا مسلک میں رجحان رکھتا ہوں اور اس پر قائم ہوں تو یہ میرا بنیادی حق ہے ، اسی طرح آپ کا بھی یہ بنیادی حق ہے۔ میں اگر دلیل کے بدلے دلیل سے جواب دینا بھی پسند نہیں کرتا اور خاموش رہتا ہوں یہ بھی میرا حق ہے۔ یہاں تک کہ میں یہ سمجھ کر بیٹھ جاتا ہوں کہ اب سب کچھ میں جانتا ہوں اس لئے کسی دوسری رائے کو میں جاننا بھی نہیں چاہتا تو یہ بھی میرا حق ہے اس میں کوئی شدت پسندی نہیں۔
شدت پسندی یعنی معروف معانی میں طالبان ازم یہ ہے کہ اگر کوئی مجھ سے دلیل سے بات کرے تو اسے جواب میں پتھر دے ماروں۔ کوئی مجھ سے میری رضامندی سے مکالمہ کر رہا ہو اور میں لاجواب ہو کر اسے گالی دے دوں۔ جب میں یہ سمجھوں کہ مجھے اپنی دلیل کو سماج پر نافذ کر دینا چاہئے اور جو اس سے اعتراض کرے اسے زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں۔ یا میں اپنی مخالف رائے کو جبر سے سنسر کر دوں۔ یہاں تک کہ میں اگر کسی دوسرے فرد کو مجبور کرتا ہوں کہ وہ میری دلیل کو ہر صورت میں سنے یہ بھی شدت پسندی ہے۔
میری زندگی پر میرا حق ہے جب تک اس حق کو میں خود پر لاگو رکھتا ہے اس پر سماج کو حق نہیں کہ وہ میرے بارے کوئی فتویٰ لگائے یا رائے قائم کرے۔ جب میں اپنی ذات سے نکل کر دوسرے کی ذات کو نفسیاتی یا جسمانی طور پر تکلیف پہنچاتا ہوں تب آپ کہہ سکتے ہیں کہ میں محض نظریہ پسند ہوں یا انتہا پسند۔
- حماس اسرائیل قضیے میں چند گزارشات - 19/05/2021
- مولانا طارق جمیل سے اختلاف کس بات کا ہے؟ - 03/05/2021
- کیا اسٹیٹ بنک کی آزادی ضروری تھی؟ - 28/03/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).