بجلی کی چھٹیاں کب ختم ہوں گی؟


رحمان شاہ


\"rahmanh میں نے اتنا تو سنا تھا کہ گرمیوں اور سردیوں کی چھٹیاں یا پھر کسی بھی موسم کی چھٹیاں مزدوروں، تمام تعلیمی اداروں کو ملتی ہیں اور تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو ملتی ہیں، لیکن مجھے اب ایسا لگ رہا کہ بجلی کو بھی گرمیوں کی چھٹیاں ملیں تھیں۔ بجلی کو چھٹیاں جولائی میں نہیں بلکہ مئی کی ابتداء میں ملیں تھیں۔ جیسے کہ ہمیں چھٹیاں ملتی ہیں تو ہم اپنی چھٹیوں کو شاندار بنانے کے لئے کسی تفریحی مقامات کا رخ کرتے ہیں۔ کچھ کچھ لوگ باہر کے ملکوں کا بھی رخ کرتے ہیں۔ یعنی ہر کوئی یہی چاہتا ہے کہ اس کی چھٹیاں شاندار طریقے سے گزریں۔ اسی طرح بجلی بھی اپنی چھٹیاں شاندار طریقے سے گزارنے کے لئے کہیں گئی ہوئی ہے، لیکن اس بات کا نہیں پتہ کہ کہاں گئی ہے۔

وطن کے لوگوں نہ کہاں کہاں بجلی کی سراغ نہیں لگایا، لیکن بجلی کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ ویسے میں بھی کبھی کبھی جب بجلی کی سراغ لگاتا ہوں اور اسے دنیا کے ہر خوبصورت مقامات پر نہیں دھونڈ پاتا تو سوچتا ہوں کہ شاید بجلی چھٹیاں گزارنے کے لئے چاند پر گئی ہے۔ اور اب تو یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ بجلی ضرور ایسی جگہ پر ہی ہوگی جہاں اسے کوئی غیر متوجہ نہ کر سکے۔ میں نے بجلی کی ایک انٹرویو میں سنا تھا کہ بجلی کو کوہ نوردی کا بھی بہت شوق ہے اور اور متعد بار بجلی نے شاہگوری اور نانگا پربت کو سر بھی کیا ہے۔ اس بار بجلی نے شمالی پہاڑوں کو سر کرنے کے بجائے چاند پر پہاڑوں کو سرکرنے کی خواہش دل میں بسا رکھی تھی، اس لئے وہ اپنی کوہ نوردی کی خواہش کو پوری کرنے کے لئے چاند پر گئی ہے۔ چاند پر پر گرمیوں کی چھٹیاں بڑے شاندار طریقے سے گزرتی ہیں۔ اور شاید وہاں پہاڑ بھی بڑے ظالم قسم کے ہوں گے۔  اور کوہ نورد کی خواہش ہی یہی ہوتی ہے کہ وہ ظالم پہاڑوں کو سر کر کے اپنا نام سر فہرست لائے۔

ہمارے ملک میں بھی ایسے لوگوں کی تعداد کچھ کم نہیں ہے، جن کی یہ خواہش ہے کہ وہ بھی کوہ نوردی کے لئے چاند پر جائیں، لیکن اتنی شاندار اور یکتا جگہ پر جانا کوئی عام بات نہیں۔  اس کے لئے آپ کے بڑے لوگوں سے تعلقات ہونے چاہیے۔ بجلی کے تعلقات تو ماشااللہ بہت بڑے لوگوں کے ساتھ استوار ہیں اس لئے بجلی جہاں چاہے جا سکتی ہے۔ چاند پر بجلی کا جانا کوئی خاص بات نہیں ہے۔ بجلی اکثر چھٹیاں گزارنے کے لئے آوارگی کرتی رہتی ہے، لیکن بجلی نے اس بارکچھ زیادہ ہی چھٹیاں گزاریں۔ ہم بجلی کی راہوں کو تکتے رہے اور اس کا کچھ پتہ ہی نہیں چلا۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی جب میں بجلی کا سراغ لگانے اس کے کسی عزیز کے ہاں گیا تو میں نے ان سے کہا۔
’’اسلام علیکم جناب!\”

’’و علیکم سلام ‘‘صاحب نے جواب دیا۔
’’ویسے جناب بجلی کا کچھ پتہ نہیں بہت دنوں سے۔۔ ‘‘میں نے صاحب کو اپنی طرف مخاطب کرتے ہوئے کہا
’’ہاں۔ سیر سپاٹے پر یا کوہ نوردی کے لئے گئی ہوگی‘‘
’’کہاں ؟‘‘میں نے کہا۔
’’مجھے کیا پتہ کہاں گئی ہے۔ ‘‘صاحب نے چہک کر کہا۔
’’آپ تو ان کے بڑے عزیز ہیں۔ آپ کو بھی نہیں بتایا اس کے کہ کہاں گئی ہے؟\”
’’بجلی کسی کو بھی نہیں بتاتی کہ وہ کب اور کہاں جاتی ہے۔ ‘‘ صاحب نے کہا۔
’’اچھا۔  ویسے کتنے دنوں کے لئے بجلی سیر سپاٹے پر یا کوہ نوردی کے لئے جاتی ہے۔ ؟؟‘‘میں نے حیران کن انداز میں کہا۔
’’کچھ پتہ نہیں؟‘‘
’’ویسے جناب میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ وہ چاند پر گئی ہوگی ‘‘ میں نے صاحب کے کان میں سرگوشی کی۔
’’چاند پر۔‘‘صاحب نے حیرانی سے میری طرف دیکھا۔
’’ہاں چاند پر‘‘ میں نے یقین کے ساتھ سر کونیچے اوپر جنبش دی۔
’’شاید گئی ہو ویسے آپ کے لئے کچھ ٹھنڈا وغیرہ ‘‘
’’نہیں شکریہ‘‘یہ کہہ کر میں وہاں سے چلتا بنا۔
تو میرے عزیزوں جیسے کہ آپ کو پتہ لگا کہ بجلی کسی وقت بھی کسی سے بھی بن پوچھے جاتی ہے۔ بجلی کسی کو بھی نہیں بتاتی۔ .یہاں تک کہ اپنے عزیزوں کو بھی نہیں بتاتی کہ وہ کب اور کہاں جاتی ہے؟۔ چلو اگر بجلی سیر سپاٹے پر یا کوہ نوردی کے لئے گئی بھی ہے تو اس کی چھٹیاں کب ختم ہوں گی اس کا علم مجھے نہیں ہے۔ اگر میری مانی جائے تو بجلی کو اتنی چھٹیاں ہی نہیں دینی چاہیے۔ پتہ نہیں بجلی کو اتنی زیادہ چھٹیاں کون دیتاہے کہ پھر بجلی ایک دم غائب ہو جاتی ہے۔ اگر آپ میں کسی کے پاس اس کا علم ہے کہ بجلی کی چھٹیاں کب ختم ہوں گی تو براہ کرم مجھے آگاہ کر دیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments