ترک سیاست اور عطار کا لونڈا


\"salman علامہ کا \”تُرکِ خرقہ پوش\” خلافت کی قبا چاک کرنے کے بعد اب عطار کے لونڈے کے پاس بھی جا پہنچا، تفصیل اس اجمال کی کچھ یوں ہے کہ:

شاعر کا کہا \” میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب، اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں\”، ترکی کی حالیہ اکھاڑ پٹخ میں یوں یاد آیا کہ حامیانِ اردگان کی طرف سے فتح اللہ گو لن اور ان کی پارٹی کے خلاف ایک الزام تواتر سے دہرایا جا رہا ہے کہ وہ امریکن ایجنٹ ہیں یا امریکن ایجنڈا پر کام کر رہے ہیں۔ فتح اللہ گولن کی پارٹی کا تو پتا نہیں کہ انھوں نے ترکی کی اندرونی سیاست کے لیے کبھی امریکہ کی مدد حاصل کی ہے یا نہیں ، البتہ اردگان کے حامیوں نے کھلے بندوں امریکہ کی مدد مانگی ہے، وہ کیسے؟

وہ یوں کہ امریکی صدر  کی طرف سے عوامی شکایات یا حکومتی توجہ مبذول کروانے کے لیے ایک آن لائن پیٹیشن کا سسٹم موجود ہے۔

پندرہ جولائی کو ترکی میں رونما ہونے والے واقعات کے دو دن بعد جب کہ بغاوت پر قابو پایا جاچکا تھا 17 تاریخ کو غالبا کسی ترک امریکن جو کہ اردگان کا حامی ہے کی طرف سے ایک پیٹیشن صدر اوبامہ کو نام لانچ کی گئی جس میں ترک امریکہ بے مثال دوستی کا واسطہ دے کر امریکہ سے درخواست کی گیئ ہے کہ گولان کو ترکی کے حوالے کیا جائے ۔ دو ہفتہ سے بھی کم دنوں میں پیٹیشن 27 ہزار سے زیادہ دستخط حاصل کر چکی ہے جبکہ وھایٹ ہاوس کے قواعد کے مطابق جو پیٹیشن 30 دن میں ایک لاکھ دستخط حاصل کرلے، امریکی انتظامیہ اس پیٹیشن کا جواب دینے کے لیے وعدہ کرتی ہے ۔ پاکستان میں اردگان اور گولان دونوں کے حامیوں اور ہمدردوں کے لیے مذکورہ پٹیشن کا ویب لنک ، انگلش ٹیکسٹ اور ترجمہ پیش خدمت ہے۔

HEADING: I would like our Government to stop providing a safe haven to Fethullah Gulen and I want him delivered to Turkey.

On July 15, 2016 there was a coup attempt to overthrow the legitimately and democratically elected government of Turkey. Since than it has become clear that perpetrators were a small group of soldiers loyal to Fethullah Gulen and his FETO terrorist organization. Turkey has been and is our most dependable and long time ally in the Middle East. Gulen has been classified a terrorist by our allies in Turkey. The coup attempt in Turkey has been stopped with the courageous outpouring of our friends the Turkish people. Please help me to convince our president and our government that we as the United States should work with democratically elected authorities & governments. I would like our government to stop providing a safe haven to Fethullah Gulen and I want him delivered to turkey.

عنوان: میرا مطالبہ ہے امریکی حکومت فتح اللہ گولن کو پناہ فراہم کرنے کی بجائے اسے ترکی کے حوالے کرے۔

\”۱۵ جولائی کو ترکی کی آئینی اور جمہوری طریقے سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی۔ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ بغاوت فتح اللہ گولن اور اس کی دہشت گرد جماعت کے وفادار مٹھی بھر فوجیوں پر طرف سے تھی۔ ماضی میں ایک طویل عرصے سے لے کر آج تک ترکی مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے وفادار اور قابل اعتماد ساتھی ہے ۔ ہمارے ترک اتحادی گولن کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں ۔ بغاوت ہمارے دوست ترک عوام کی جرات مندانہ اقدامات کے ذریعے فرو ہوئی۔ برائے مہربانی امریکی صدر کو اس بات پر قائل کرنے میں میری مدد کریں کہ امریکہ کو صرف جمہوری طور پر منتخب حکومتوں سے ہی معاملات کرنے چاہیے ۔ میں چاہوں گا کہ میری حکومت فتح اللہ گولن کو دی گئی پناہ ختم کرکے اسے ترکی کے حوالے کرے \”

ترک تو پہلے ہی اپنے ملک اور اس کی پالیسی کے بارہ میں کافی کلیر لگتے ہیں، البتہ پاکستانی \”صالحین\” اب خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ عطار کے لونڈے سے دوا لینا کب کب جائز ہو سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments