کابینہ اجلاس کے دوران فواد چوہدری اور اسد عمر میں تلخ کلامی: فواد چوہدری کی تردید


وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کابینہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر سے تلخ کلامی کے واقعہ کی تردید کر دی ہے۔ گزشتہ روز کابینہ اجلاس کی بریفنگ کے بعد ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ سر آج کابینہ کے اجلاس میں کیا ہوا ہے۔ وزیر اطلاعات نے پوچھا کہ کیا ہوا ہے؟ صحافی نے کہا کہ سنا ہے کہ آپ کا اسد عمر سے کوئی جھگڑا ہوا ہے۔ وزیر اطلاعات نے وضاحت کی کہ بالکل ایسی کوئی بات نہیں۔ اسد عمر میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں، میرا ان سے کوئی پرابلم نہیں۔ میں حیران ہوں کہ اس طرح کی خبریں بغیر تحقیق کے چلا دیتے ہیں

تاہم معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں کسی مسئلے پر فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کی کوئی کارکردگی نہیں ہو گی تو میڈیا بھی ناکام ہی ہو گا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری غلام حسین نے کہا کہ کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کی موجودگی فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی بھی شخص خواہ وہ میں ہوں، یوسف بیگ مرزا، افتخار درانی، نعیم الحق ہو یا پھر کوئی اور، یہ سیلزمین ہیں جنہو ں نے حکومت کی پراڈکٹس کو بیچنا ہے۔ جب ہمارے پاس بیچنے کو کچھ نہیں تو میڈیا بھی ناکام ہی رہے گا، لہٰذا اگر آپ کو لگتا ہے کہ میڈیا پالیسی ٹھیک نہیں یا میڈیا مینجمنٹ نہیں ہو رہی تو یہ غلط بات ہے۔

اسد عمر نے فواد چوہدری سے شکوہ کیا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو آپ کی طرف سے مناسب جواب نہیں دیا جاتا۔ جس پر فواد چوہدری طیش میں آگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق فواد چوہدری نے اسد عمر کو دوٹوک الفاظ میں کہا کہ میں آپ کی ہدایات پر کام نہیں کر سکتا۔

فواد چوہدری کی اس بات پر اجلاس میں شریک وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اگر آپ یہ کہہ رہے ہیں تو پھر بلاول بھٹو زرداری کو جواب دینا میرا کام نہیں تھا کیونکہ میں وزیر خزانہ ہوں اور مجھے سیاسی بیان دینے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ میرا آپ کے ساتھ کوئی تنازع نہیں ہے، بات صرف یہ ہے کہ جب میں مخالفین کے ساتھ لڑائی لڑ رہا تھا اور مڑ کر پیچھے دیکھا تو میرے ساتھ بھی کوئی نہیں کھڑا ہوا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).