کرنل صاحب کا جواب شکوہ


\"jamal

بالاخر متعلقہ کرنل صاحب کو ہماری آہ و زاری پر ترس آ ہی گیا اور لائبریری کے لیے ایک معقول جگہ فراہم کر دی گئی۔ مگر ٹھہرئیے، آپ میں سے جن لوگوں نے \”اسٹیشن لائبریری ملتان کا نوحہ\” نہیں پڑھا وہ براہ کرم اس لنک پر جائیں  اور تھوڑی زحمت کر لیں۔ تبھی انہیں حالات سے آگاہی ہو گی۔

نئی، اگرچہ عارضی، یہ عمارت 15 Lancers کی طرف سے عطا کردہ بڑا سا ہال ہے جس تقریباً پہلے والی لائبریری جیسا ماحول فراہم کرنے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے۔ چاروں طرف کتابوں سے بھری الماریاں، دو بڑے ریکس اردو اور انگلش کتابوں کے لیے، وہی کتابوں کا گھونسلہ یعنی Books Nest جس میں آپ بارٹر سسٹم کے تحت کوئی بھی کتاب رکھ کر بغیر لکھا پڑھی کے اپنی پسند کی کوئی بھی دوسری کتاب اٹھا لیں۔ اپنی پسند کی نئی کتاب خرید کر لائبریری سے ریفنڈ کروانے کی آفر بھی برقرار ہے (کتاب خریدئیے، پڑھیے اور پڑھ کر لائبریری سے پیسے وصول کر لیجیے، کتاب وہاں جمع ہو جائے گی۔)

\"multan

غرض یوں سمجھیں دل خوش ہو گیا کہ علم و ادب کے دلدادہ لوگوں کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ان کی دادرسی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اور تو اور لائبریری اس لائبریری کے سامنے ایک چھوٹا سا باغیچہ بھی ہے جو اس کے حسن میں اضافہ کر رہا ہے۔

کرنل محسن احسن کی یہ مساعی جمیلہ اس لائق ہے کہ سول ممبران کی نمائندگی کرتے ہوئے بندہ ناچیز انہیں تہنیت پیش کرے اور شکریہ ادا کرے کہ آپ نے اس کلبہ احزاں بلکہ کمرہ ناپرساں سے ہماری جان چھڑائی اور نسبتاً بہتر جگہ فراہم کی۔ یہ جگہ واقعی ایسی ہے کہ سارے گلے شکوے دھل گئے اور انشا اللہ پہلے کی طرح لائبریری سے استفادہ رہے گا۔

قارئین، آپ کی اطلاع کے لیے ایک خوش خبری یہ ہے کہ ملتان کی تاریخ کی جدید ترین اور تقریباً دو لاکھ سے زیادہ کتب سے مزین نئی گیریژن پبلک لائبریری ملتان کی عمارت انتہائی تیزی سے اپنی تکمیل کے مراحل طے کر رہی ہے۔ یہ بلاشبہ ملتان تو کیا جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی اور بہترین لائبریری ہو گی جس سے علم و فضل کے قدردان پیاس بجھایا کریں گے۔ ملتان جھیل سے ذرا آگے فورٹ کالونی کی طرف جائیں تو بائیں ہاتھ پر زیر تعمیر لائبریری کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔

\"IMG_0196\"

سو عزیزان گرامی، بعد از ریٹائرمنٹ کی زندگی دوبارہ متحرک اور حسین و جمیل ہو گئی ہے اور اس میں نئی لائبریری کے اضافہ سے مزید چار چاند لگ جائیں گے۔ چونکہ ہم نے زور و شور سے گلہ کیا تھا اس لیے سنے جانے پر شکریہ ادا کرنا اور آپ کو خبر دینا بھی واجب تھا، وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments