شاہ نعمت ﷲ ولی کی پیشن گوئیاں اصلی ہیں یا فراڈ؟


سر سید احمد خان ان قصائد کے تنقیدی جائزے میں لکھتے ہیں کہ اس کلام کی تاریخی و حوالہ جاتی حیثیت مشکوک ہے اور یہ قصائد ایک کشمیری درویش ولی نعمت اللہ نے لکھے جن کی تاریخ وفات ان کے مطابق 1028 ہجری ( 1618 ) ہے۔ اپنے متقدمین کی طرح سر سید احمد خان بھی اس مبینہ ”ولی نعمت اللہ“ کے بارے میں کسی بھی قسم کے مستند معلومات دینے سے قاصر ہیں۔ یہاں اضافہ کرتا چلوں کہ کشمیر کے کسی بھی تاریخی حوالے میں ان ولی نعمت اللہ کا کوئی نام و نشان نہیں۔

اب آتے ہیں تیسرے قصیدہ کی طرف۔ تیسرا قصیدہ پہلی دفعہ خواجہ حسن نظامی کی کتاب ”کتاب الامر“ مطبوعہ 1913 میں منظر عام پر آیا۔ انہوں نے اس قصیدہ کے 40 اشعار نقل کیے۔ خواجہ حسن نظامی کے کتاب کے بعد اس تیسرے قصیدہ کے اشعار ہر گزرتے ایڈیشن کے ساتھ بڑھتے چلے گئے یہاں تک کہ کچھ ایڈیشن میں یہ تعداد 99 اشعار تک پہنچ گئی۔ گزرتے سالوں کے ساتھ، اہم وقعات کے بارے میں اشعار اس قصیدہ کا حصہ بنتے گئے۔ خصوصا قیام پاکستان کے بعد تیسرے قصیدہ میں جعلی اشعار کے ایک ہجوم کا اضافہ کیا گیا۔ قمر اسلام پوری اس بارے میں لکھتے ہیں :

”متحدہ ہندوستان میں قریبا ایک صدی کے دوران شاہ کے نام پر تقریبا 80 اشعار کی جعلسازی کی گئی، لیکن پاکستان میں آزادی کے صرف 25 سالوں میں 58 جعلی اشعار گھڑے گئے“

بالخصوص 71 کی جنگ اور سقوط ڈھاکہ کے بعد ان پیشن گوئیوں کا ذکر زور وشور سے کیا گیا، متعدد ناشرین نے ان جعلی اشعار کے ایڈیشنز کی قطار لگا دی اور پاکستانی مسلمانوں کا یہ ایک محبوب مشغلہ بن کر رہ گیا۔

حاصل کلام یہ کہ شاہ نعمت اللہ ولی سے منصوب ان قصائد کی، سوائے ہہلے قصیدہ کے (جو ان کے دیوان کا حصہ ہے ) ، کوئی تاریخی وقعت نہیں۔ لیکن مسلمانان بر صغیر، خصوصا پاکستان کی عوام، اس لیے ان سے متاثر ہیں کیونکہ ہم بحیثیت قوم سنی سنائی باتوں پر یقین کرنے کے عادی ہیں۔ پیشن گوئیاں، سازشی مفروضات کی ہی طرح ہوتی ہیں، یہ ان پر یقین کرنے والوں کو مستقبل کے لیے امید فراہم کرتی ہیں، ان پر آئے ہوئے مشکل حالات اور مشکل وقت کو گزارنے کا حوصلہ دیتی ہیں۔

مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، جب بزعم خود جید اور دانشور صحافی بغیر کسی تحقیق اور جستجو کے ان جھوٹ کے پلندوں کو حقائق بنا کر پیش کرتے ہیں۔ خدارا خود بھی تحقیق اور غوروفکر کی عادت ڈالیں اور اپنے قارئین کو بھی۔ اسی میں ہمارے قوم کی کامیابی ہے۔

Reference: Prophecies in South Asian Muslim Political Discourse by CM Naim


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2