کفن چوروں کی انجمن


\"abdul-hai-kakar\"

دوست کے لئے تحفہ خریدنے کے انتخاب کے مخمصے سے اس وقت جان خلاصی ہوئی جب راہ چلتے ہوئے میں نے دیوار پر ایک سیاسی رہنما کی آویزاں تصویر دیکھی اور اس سے سوغات میں دینے کا فیصلہ کرلیا۔

میزان چوک کوئٹہ پہ واقع بند دکان کے تڑے پر لگے سٹال کے مالک ایک باریش بزرگ تھے۔

پتہ چلا کہ جس سیاسی رہنما کی تصویر برائے فروخت ہے ان کے ہم قبیلہ اور ہم فکر ہیں۔

برائے فروخت رہنما پہلے کرداراور گفتار کے غازی کے طور پر مشہور تھے اور آج کل ان کے نام لیتے ہی سامنے والے کے چہرے پر ایک طنزیہ مسکراہٹ پھیل جاتی ہے۔

یہی کیفیت بزرگ دکان دار کی بھی تھی۔ میں نے تصویر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا ان صاحب کی تصویر بھی بیچ رہے ہیں کیا؟

مسکراتے ہوئے جواب دیا، ہاں جی! یہ ہمیں بیچ رہے ہیں اور میں انہیں بیچ رہا ہوں۔

علامہ اقبال کا ایک شعر ہے۔

من ازیں بیش ندانم کہ کفن دزدے چند
بہر تقسیم قبور انجمنے ساختہ اند

( میں اس سے زیادہ نہیں جانتا کہ بعض کفن چوروں نے مل کر قبروں کی تقسیم کی خاطر ایک انجمن بنا ڈالی ہے)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عبدالحئی کاکڑ

عبدالحئی کاکڑ صحافی ہیں اور مشال ریڈیو کے ساتھ وابستہ ہیں

abdul-hai-kakar has 42 posts and counting.See all posts by abdul-hai-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments