نائن الیون حملے: امریکی ایوان نمایندگان میں سعودی حکومت کے خلاف مقدمے کا بل منظور


\"nine-eleven\"واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان نے نائن الیون حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کو سعودی حکومت پر مقدمات کرنے کی اجازت دینے کے لئے بل کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے پہلے یہ بل سینیٹ میں بھی منظور ہوچکا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس بل کو ویٹو کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

یہ بل جس کا نام ’جسٹس اگینسٹ اسپانسرز آف ٹیررازم ایکٹ‘ (دہشت گردوں کے مالی معاونت کاروں کیخلاف انصاف کا قانون ) ہے متفقہ طور پر ایوان نمایندگان میں منظور کر لیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چار ماہ قبل یہ بل سینیٹ  سے بھی منظور ہوچکا ہے۔

سعودی عرب اگرچہ امریکہ کا اتحادی ہے مگر نائن الیون کے حملوں میں ملوث 19 میں سے 15 حملہ آور سعودی شہری تھے۔

House votes to let 9/11 victims sue Saudi Arabia, defying veto threat from Obama administration. https://t.co/RMszVnP9Yf

— CNN Breaking News (@cnnbrk) September 9, 2016

اگر اس بل کو قانون کا حصہ بنا لیا جاتا ہے تو امریکا میں دہشت گرد حملوں میں کسی بھی طرح کا کردار پائے جانے پر کسی بھی ملک کی حکومت، بالخصوص سعودی حکومت کیخلاف مقدمہ درج کرایا جاسکے گا اور حملے کے متاثرین اس ملک سے زرتلافی طلب کرنے کے حقدار ہوں گے۔

اس بل کی منظوری کیخلاف سعودی حکومت کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی اور امریکی انتظامیہ کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر سعودی حکومت کو نائن الیون حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کا ذمے دار قرار دینے کے حوالے سے قانون بنایا گیا تو وہ امریکا میں اپنے تقریباً 750ارب ڈالرز کے اثاثے فروخت کر دے گا۔ یاد رہے کہ نائن الیون کے واقعے میں 4 طیاروں کو ہائی جیک کرنے والے 19 میں سے 15افراد سعودی شہری بتائے جاتے ہیں تاہم ریاض کی جانب سے ان حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کی تردید کی جاتی رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments