پٹیالہ ہاؤس کا عمران خان


\"Tanveerایک بالی وڈ فلم \”پٹیالہ ہاؤس\” میں دکھایا گیا ہے کہ عمر رسیدہ ہیرو اکشے کمار، جو اپنے ابا کی ضد کی وجہ سے کرکٹ نہیں کھیل پاتا اور ٹیم میں انتخاب کی عمر سے کافی بوڑھا ہوچکا ہوتا ہے، روزانہ کرکٹ گراؤنڈ جاکر ایک وکٹ گاڑتا ہے اور پھر سارا دن اپنی بالنگ سے اس وکٹ کو گرانے میں جتا رہتا ہے۔ عمران خان کی سیاست بھی لگتا ہے میاں نواز شریف کی وکٹ گرانے تک محدود لگتی ہے۔ اور اس چکر میں عمران سب کچھ بھلا چکا ہے۔ اسے اس کام پر کس نے لگایا ہوا ہے؟ یہ ایک معما ہے، ٹی وی پر عمران خان کی بے پناہ تشہیر کی وجہ سے ایک بچہ بھی ٹیلیویژن میوٹ، یعنی گونگا کر کے بتا سکتا ہے کہ وہ کیا بول رہا ہوگا، مثلا عمران کی ایک کسی بھی تقریر کا بہاؤ ملاحظہ کیجئے \”دھاندلی۔۔۔ دھاندلی ۔۔۔ کرپشن۔۔۔ اوئے نواز شریف۔۔ پانامہ لیکس۔۔۔ میں۔۔۔ میں ۔۔۔ کرکٹ۔۔۔ ورلڈ کپ۔۔۔ دھرنا۔۔۔ ایمپائر۔۔۔ انگلی۔۔۔ شادی۔۔۔ میں۔۔۔ میں اور آخر میں امپائر سے اپیل :ظالما مینوں پی ایم بنا دے، سوہنڑیا مینوں پی ایم بنا دے۔۔۔\”

اب خان صاحب ایک مرتبہ پھر مارچ اور دھرنے کی دھن پر ناچتے ہوئے رائے ونڈ پر یلغار کا ارادہ کئے بیٹھے ہیں، مگر کافی پانی پلوں سے بہہ چکا لگتا ہے۔ اب سوائے ایک حوالدار چینل کے کوئی اور چینل نیازی صاحب کو اتنی کوریج نہیں دے رہا۔ میاں صاحب بھی اب ان دھرنوں اور مارچوں سے بے خوف نظر آتے ہیں بلکہ اب وہ لطف اندوز ہوتے اور کھیلنے کے موڈ میں بھی لگتے ہیں۔ خان صاحب کی بی ٹیم یعنی محترم طاہرالقادری بھی اس مارچ اور دھرنے میں ذیادہ دلچسپی نہیں رکھتے، نہ ہی کوئی اور پارٹی، لے دے کر ایک شیخ رشید ہیں جو روز اول کی طرح بغض نواز میں خان صاحب کا مورال بلند کئے رکھے ہیں۔

خان صاحب کے دھرنوں میں اب لوگ نہیں آ رھے۔ ان کے حالیہ لاھور اور کراچی کی جلسوں میں بہت ابتر صورت حال دیکھنے کو آئی، نشتر پارک، جو ایک معقول شادی کی تقریب میں بھر جاتا ہے، خان صاحب اسے ایک چوتھائی بمشکل بھر سکے۔ سوال یہ ہے کہ عمران خان صاحب کو خود نظر نہیں آرہا کہ ان کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے؟ ظاہر ہے نظر آ رہا ہو گا، تو کیا امپائر نے انہیں پھر میدان میں بھیجا ہے۔ یہ کہہ کر کہ بس تم پیڈ پر ایک بال مارلو اور گلا پھاڑ کر اپیل کرو، ایل بی ڈبلیو دینا میرا کام ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بالفرض محال، امپائر میاں صاحب کو آؤٹ قرار دے بھی دیتا ہے تو بھی خان صاحب کو شیروانی پہننے کون دے گا؟ اور پھر ایک ڈیڑھ سال بعد انتخابات بھی آرھے ہیں۔ ان حالات میں میاں نواز شریف کو عوام مظلوم شکل میں دیکھے گی اور ایک بار پھر میاں صاحب بھاری مینڈیٹ کے ساتھ انتخابات کھسکتی زمین یعنی لینڈ سلائیڈ کے ساتھ جیت تے نظر آرہے ہیں ، صاحبو اس وقت عمران خان کے لئے ہمارے رائے میں بہترین مشورہ یہ ہے کہ وہ اپنے صوبے خیبر پختونخوا میں دودھ اور شہد کی نہریں بہائیں اور اس کارکردگی کی بنیاد ہر اگلے الیکشن میں وزارت عظمیٰ کا دعویٰ ٹھونک ڈالیں ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
3 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments