پاکستان عبداللہ جمال دینی سے محروم ہو گیا


 \"abdullah\"اردو اور بلوچی زبان کے سربرآوردہ ادیب عبداللہ جمال دینی کوئٹہ میں 19 ستمبر کی شب آٹھ بجے انتقال کر گئے۔  عبداللہ جمال دینی کی عمر 94 برس تھی۔ وہ طویل عرصے سے صاحب فراش تھے۔

عبداللہ جمال دینی کا اصل نام عبداللہ جان تھا۔ 8 مئی 1922ء کو نوشکی ضلع چاغی میں پیدا ہوئے۔ عبداللہ جمال دینی روشن خیالی ، ترقی پسندی اور رواداری اور قومی یکجہتی کے حوالے سے بلوچستان کے اہم ترین لکھنے والوں میں شمار ہوتے تھے۔ انہیں’’بابائے بلوچی‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ان کی تصانیف میں لٹ خانہ، مرگ و مینا، لینن کی کتاب، بلوچستان میں سرداری قبائلی نظام کا سیاسی پس منظر اور شمع فروزاں کے نام شامل ہیں۔ 14 اگست 1990ء کو حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا جبکہ اکادمی ادبیات پاکستان نے 2008ء میں انھیں پاکستان کے سب سے بڑے ادبی اعزاز کمال فن ایوارڈ سے سرفراز کیا۔

اس ضمن میں تفصیلات بتاتے ہوئے عابد میر نے لکھا ہے کہ عبداللہ جان جمالدینی کی وفات سے بلوچی ادب، صحافت و سیاست کا روشن ستارہ ڈوب گیا۔ عبداللہ جان جمالدینی بلوچی ادب کے استاد، نام ور ادیب، متعدد رسائل و جرائد کے مدیرتھے.

اپنے چاہنے والوں میں ماما کے نام سے معروف عبداللہ جان بلوچی ادب، سیاست اور صحافت میں نصف صدی تک متحرک شخصیت رہے. 1950 کی دہائی میں لٹ خانہ کے نام سے جاری کردہ ان کی تحریک نے بلوچ سماج میں جدید روشن فکری کے دیرپا نقوش چھوڑے. لٹ خانہ کے نام سے ان کی کتاب 2003 میں شائع ہوئی. اب تک اس کے 3 ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں.

عبداللہ جان جمالدینی 90 کی دہائی کے اواخر سے فالج کے حملے کے سبب بستر سے لگ چکے تھے. لیکن ان کے دوستوں، ہم عصروں اور \"bsp\"چاہنے والوں نے اس دوران ان ہر اتوار کو سنڈے پارٹی کے نام سے ایک مجمع مستقل 25 سال تک جاری رکھا. گذشتہ اتوار بھی سنڈے پارٹی کا اجتماع ان کے ہاں جمع ہوا.

عبداللہ جان جمالدینی ماہتاک سنگت اور سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے بھی سرپرستِ اعلیٰ اور روحِ رواں رہے. بلوچستان کی نام ور ادبی شخصیات نے ان کی رحلت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قومی نقصان سے تعبیر کیا ہے.

عبداللہ جان کی تدفین ان کے آبائی علاقہ نوشکی میں ہو گی. ان کی نماز جنازہ منگل کی صبح 11 بجے کلی بٹو نوشکی میں ادا کی جا رہی ہے. ان کے رفقا کا قافلہ کوئٹہ سے صبح 6 بجے نوشکی روانہ ہو گا. عوام الناس شرکت کر سکتے ہیں. تین دن بعد کوئٹہ میں فاتحہ وصول کی جائے گی.

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments