کچھ جمعیت کے حق میں


\"javed-malik2\"پچھلے ہفتے سلیم صاحب نے اپنے  گھر چائے پر مجھے یہ واقعہ سنایا تھا کہ کیسے انہیں پنجاب یونیورسٹی میں ان کی اہلیہ کے ساتھ بھی فروٹ شاپ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ایک سابق کارکن اور رہنما کے طور پر کسی بھی طرح کی دلآزاری میرے لیے شرمناک تھی اور ہے۔ ان کی تحریر کے بعد کثیر تعداد میں چھپنے والے کمنٹس سے یہ بات شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ کیسے جمعیت نے پنجاب یونیورسٹی میں بالخصوص اور باقی تعلیمی اداروں میں جہاں جہاں ان کا اثر تھا اسلام کی ایک سخت گیر تعبیر کو نہ صرف پروان چڑھایا بلکہ اس کو اپنے نوجوانوں کی مدد سے نافذ کرنے کی کوشش بھی کی۔ کئی معصوم نوجوانوں کو محض کسی کلاس فیلو کے ساتھ چائے پینے پر مارا پیٹا اور ہتک کی۔ اللہ کے حضور ان اعمال کی وجہ سے پتہ نہیں ہماری مغفرت ہو گی بھی یا نہیں لیکن اِس تشدد پسندانہ رویہ پر اِس دنیا میں آپ سے معافی کا طلبگار ضرور ہوں۔

میں نے زیادہ عرصہ پنڈی اور اسلام آباد کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں گزارا ہے۔ اس وقت بھی یہ ہمارے علم میں تھا کہ وسطی پنجاب کا کلچر ایسا ہے کے وہاں طلبہ سیاست میں طاقت کا عنصر کچھ زیادہ ہی تھا۔ جمعیت پر تو بہت بات ہوئی لیکن اس دور کی مسلم اسٹوڈنٹ فیڈریشن سرکار کی پشت پناہی کی وجہ سے کچھ کم متشدد نہ تھی۔ امامیہ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے حوصلے بھی خاصے جوان تھے۔ یہاں اسلام آباد میں بالخصوص قائد اعظم یونیورسٹی میں بھی تشدد کا کلچر عام تھا اور اِس میں سب تنظیمیں پیش پیش تھیں۔ جمعیت ان میں سے یقیناً ایک تھی۔ ہماری تاریخ کا وہ دور ہی کچھ ایسا تھا اور ہم اس دور سے الگ نہ تھے۔ اگر 1950 کی جمعیت میں پروفیسر خورشید اور خرم مراد جیسے لوگ شامل تھے۔ تو اس وقعت نیشنل اسٹوڈنٹ فیڈریشن کا معیار بھی اعلیٰ تھا اور معراج محمد خان اور نفیس صدیقی جیسے لوگ اس کا ہراول دستہ تھے۔ 1980 اور 90 میں ہَم میں زوال کے اثرات تھے تو باقی تنظیمیں بھی ہَم سے پیچھے نہیں بلکہ ذرا آگے ہی تھیں۔ پھر بھی آج پیچھے مڑ کر دیکھیں تو یہ بات سمجھ پاتا ہوں کے ایک اسلامی تحریک کی حیثیت سے جمعیت کو ہر قیمت پر اعلیٰ اخلاقی اقدار کو سامنے رکھنا تھا۔ یہاں آپ دوستوں کے کمنٹس سے لگا کہ اِس میں ہَم غالباً کامیاب نہ ہو سکے۔

سوال یہ ہے کی خواتیں اور کلچر پر آخر جمعیت کی پوزیشن اتنی سخت کیوں تھی؟ ہمارا فہم اسلام صرف مولانا مودودی کی کتابیں پڑھ کر بنا تھا۔ اور اگر آپ 20 سال کی عمر میں مودودی صاحب کی کتاب پردہ پڑھ لیں تو نا ممکن ہے کہ آپ اِس کے سحر سے لمبے عرصے تک نکل سکیں۔ جمعیت کے نوجوان تب اور شاید اب بھی اس عمر میں عورت کے بارے میں ایک قدامت پسندانہ رویہ اسی وجہ سے رکھتے ہیں اور اگر آپ ایک دیہاتی راجپوت یا جاٹ ہیں اور پنجاب یونیورسٹی میں آنے سے پہلے بھی آپ کے گھر کا ماحول قدامت پسندانہ تھا تو ممکن ہے آپ اِس نئی اخلاقی بنیاد کو خود سے اور کبھی ناظم کی مرضی سے نافذ کرنے کی بھی کوشش کریں۔ بیس سال بعد آج دنیا کے کئی ملکوں میں کئی طرح کے مسلمانوں سے مل کر اور قرآن کی بہتر تفہیم سے مجھ جیسے بہت سے لوگ اب جانتے ہیں کہہ اسلام کا مطلوب نہ تو عورت کو گھر میں بند کرنا ہے اور نہ ہی ان کی آزادی سلب کرنا دین کا کوئی بنیادی فریضہ تھا۔

لیکن اِس کے باوجود یہ بھی ایک حقیقت ہے کہہ اسلامی جمعیت طلبہ کے بغیر میں قرآن اس طرح سے سمجھ کر کبھی نہ پڑھ پاتا۔ اگر ہم الہامی کتابوں پر یقین رکھتے ہیں تو یہ اہم ہے کہ ہم ان کو سمجھ کر جاننے کی کوشش کریں۔ بلاشبہ مودودی صاحب کی تفہیم القرآن ایک اعلیٰ ترین تصنیف ہے اور آپ پر فہم اور یقین کے کئی دَر وا کرتی ہے۔ قرآن کا بنیادی پیغام حق کی تلاش ہے۔ آپ جمعیت میں ہوں یا نہیں، آپ کا فرض ہے کے آپ اپنے لئے کوئی بھی راستہ پورے شعور سے اس کے ساتھ خود منتخب کریں چاہے وہ کوئی بھی ہو۔

پولیٹیکل اسلام کو پوری دنیا میں بے حد تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور ڈاکٹر ولیور روئے کی 1994 کی کتاب ( فیلیر آف پولیٹیکل اسلام) ان کا ایک عمدہ کام ہے لیکن اِس کے ساتھ ساتھ اسلام اور سیاست کے تعلق پر نیا کام بھی ہمیں پیشِ نظر رکھنا ہوگا۔ ڈاکٹر فضل رحمٰن اور جاوید غامدی صاحب کا کام بے حد اہم ہے۔ جمعیت کو بھی اپنا فکری دروازہ کھولنا ہو گا۔ جمود کسی بھی تحریک کی موت کا باعث بنتا ہے۔ مجھے یقین ہے جمعیت اپنے آپ میں اِرتقا ضرور لائے گی۔

پسِ تحریر : میری خواہش ہے کہ ناظم جامعہ پنجاب سلیم ملک صاحب کو فون کر کے ان کو بھابھی سمیت فروٹ جوس کی دعوت ضرور دیں تاکہ پتہ چلے کہ اب آپ بدل گئے ہیں اور وہ اگلا کالم آپ کے اِس نئے طرز عمل پر لکھ سکیں۔

جاوید احمد ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

جاوید احمد ملک

جاوید احمد ملک سماجی ترقی اور انداز حکمرانی پر ایک کتاب Transforming Villages کے مصنف ہیں

javed-ahmad-malik has 6 posts and counting.See all posts by javed-ahmad-malik

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments