طاہرالقادری بمقابلہ فرعونِ وقت


(عابد آفریدی)

\"abid-afridi\"

اعلی حضرت ان دنوں عمران خان کی رشتے والی بات پر ان سے دور ہوکر اپنی انا کی خاطر آتے ہوئے انقلاب کو شش شش کرکے واپس کردیا۔ جہاں انقلاب کے لئے تن من دھن قربان کرنے سے دریغ نہیں کیا جاتا۔ وہاں قادری صاحب نے اپنی انا کو ان لوگوں کی فلاح پر ترجیح دی جو حکمرانوں سے ماڈل ٹاؤن اور کرپشن کا احتساب چاہتے ہیں۔

مجھے سید الانبیا نبی مہربان حضرت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ معاہدہ یاد آیا۔ جس میں کفار نے آپ کے نام کے آگے رسول لکھوانے سے منع کیا، آپ کو صحابہ کی حوالگی پر امادہ کیا ، ایسے ایسے نکات منوائے گئے، کہ خلیفہ دوئم عمرؓ پوچھ بیٹھے کیا، آپ اللہ کے سچے رسول نہیں، کیا ہم حق پر نہیں ؟ بیشک وہ اللہ کے رسول ہیں۔

مگر سرور کائنات جن کے آگے اس معاہدے کی تحت انسانیت کی فلاح پیش نظر تھی۔ ان تمام تلخ او گراں دفعات پر متفق ہوئے۔

جلد ہی نبیؐ مہربان کی اس تدبیر سے لوگوں کی بڑی تعداد کے دل نور اسلام اور نورحق سے منور ہوئے۔ جزیرہ العرب ہی نہیں بلکہ عجم سے بھی آئے روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ اسلام قبول فرماتے۔

اس تدبر کے ہی نتیجے میں ہندوستان جیسے خطے میں جہاں اصنام پرستی کی سیاہ رات ہزاروں سال سے چھائی ہوئی تھی۔ ان اندھیروں کے بیچ روشنی کی کرن پھوٹی جو چنگاری ہوئی اور پھر شعلے میں بدل گئی، اور اج مینارہ نور کی صورت دنیا میں پاکستان نام سے جانا جاتا ہے۔

بیشک علما، انبیا کے وارثین کہلائیں جاتے ہیں۔ اور پھر قادری صاحب تو وارث ہونے کے ساتھ ساتھ شیخ السلام کا خطاب بھی رکھتے ہیں۔ ان سب کے باوجود آج آپ نے فلاح انسانیت کا موقع اتنی سستی قیمت یعنی اپنی انا کے بدلے ٹھکرا دیا۔

جس راستے میں رہنما استقامت اور برداشت کا پہاڑ بن کر سامنے آتے ہیں۔ وہاں آپ رائی بن کر اڑ گئے۔

آپ نے ہم پاکستانیوں کو ازبر کرادیا، یہی کہ آپ نے وقت کے فراعین کے سامنے کلمہ حق بلند کیا ہے اور ان کے ظلم و جبر کے سامنے ڈٹ گئے ہیں۔

حضور اگر ایسی بات ہے۔ تو میں ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ یا تو نگاہ شیخ میں کوئی کجی ہے۔ یا پھر آپ بھی ماضی قریب سے ناواقف ہیں۔ ابھی کل ہی عمران خان آپ کے بھائی ہوا کرتے تھے جن کے کارکنان آپ کے مریدین کے چچا زاد بھائی تھے۔

آپ کے ان بھائی نے فرمایا کے مشرف نے ڈالر کی چاہت میں فاٹا پر جنگ مسلط کردی۔ جس کی وجہ سے ستر ہزار پاکستانیوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑیں۔ مزید بتایا کہ مشرف نے بگٹی کو مار کر بلوچستان میں آگ لگا دی۔

یہ تو ہوئی ان کی بات امید کرتے ہیں ان کی گواہی آپ کے ہاں مقبول ہوگی۔

اب کچھ ہماری گزارشات پیش خدمت ہیں۔

یا شیخ آپ کو تو طوفانوں سے الجھنیں کی عادت ہے۔ زمانے کے فراعین کو ڈبونے نکلیں ہیں۔ بقول اپ کے مریدین کے، کفار منافقین مشرق اور مغرب کے ظالم عیوانوں میں لرزہ طاری کئے ہوئے ہیں۔

مگر یہ اتنا بڑا قارون، اور فرعون سے دگنے مظالم ڈھانے والا مشرف آپ کی اس نظر، جو دنیا سے عالم رویا کا بھی بغور جائزہ لیں لیتی ہے۔ ان نظروں سے کیسے بچ نکلا ؟

ان کا احتساب اور ان کے مظالم کے نتیجے میں دربدر ہونے والے قبائلیوں اور لال مسجد کی معصوم لاپتہ بچیوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان کی تشدد زدہ لاشوں کے حق انصاف اور قصاص کے واسطے کوئی دھرنا کچھ مذمتی کلمات؟ ہم کب سے اپ کی جانب سے ان کے خلاف ایک نعرہ مستانہ سننے کو بیتاب ہیں۔

یا پھر آپ کے قریب صرف آپ سے بیعت شدہ انسانوں کی جماعت ہی مسلمین کی جماعت مانی جاتی ہے؟ اور آپ صرف ان ہی سے برسرپیکارانسان کو ہی زمانے کا بدترین انسان وقت کا فرعون اور نمرود و قارون تصور کرتے ہیں؟

بالکل ماڈل ٹاون کے شہداء کے ورثا کو انصاف دلانا ہم سب پر لازم ہے۔ مگر اعلی حضرت اپ کو معلوم ہے قائداعظمؒ نے یہ ملک مسلمانوں کے نام پر بنایا تھا۔ انہوں نے کبھی ایک مخصوص ٹولے طبقے اور کسی خاص فرقے و مسلک کی ترجمانی نہیں کی تھی۔

انہوں نے فاٹا کی پہاڑوں سے لیکر کراچی کے ساحلوں پر بسنے والے تمام انسانوں کی ترجمانی کا بیڑہ اٹھایا۔

سب کو برابری و رواداری کا احساس دلایا، تب جاکر وہ قائداعظم کہلائے۔ آپ نے اگر قائداعظم بننے کی ٹھان ہی لی ہے۔ تو اس کے لئے ضروری ہے کہ اپ اپنے اندر قائدانہ صلاحیتیں پیدا کریں۔ بلاتفریق، بلا کسی خوف و تردد کے اردگرد سے بے نیاز ہوکر تمام مسلمانوں کے حق میں نعرہ حق بلند کریں۔

گزارش ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بہ جمالو بن کر شیخ السلام کے لقب کا مذاق مت اڑائیں۔ اور نہ ہی اپنے مریدوں کو فیس بک پر دیگر سیاسی لوگوں کے سامنے شرمندگی سے دوچار کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments