پیارا چائے والا !


\"benish\"کل ایک تصویر نظر سے گزری، تصویر ایک پشتون نوجوان کی تھی جو چائے بناتا ہے۔ اس کی نیلی آنکھیں مانو گہرا سمندر لگتی ہیں، جو بنا کچھ کہے نہ جانے کیا کچھ کہ جاتی ہیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ نوجوان رات کو تمام ٹی وی چینلز کی ہیڈ لائن بن گیا، یہی نہیں سوشل میڈیا پر\’\’چائے والا\’\’ ٹاپ ٹرینڈ ہوگیا۔

وہ نوجوان بلا شبہ بے حد حسین ہے اور یہ بات حقیقت ہے کہ اس میں کیمرے کا واقعی کوئی کمال نہیں، کوئی اسے براڈ پٹ سے ملا رہا ہے تو کوئی ٹام کروز سے ملا رہا ہے۔

لیکن ان تمام لوگوں سے میرا ایک سوال ہے جو \’\’چائےوالے\’\’ کو بے حد پسند کر رہے ہیں، کیا آپ کو اور کسی نوجوان میں وہ ہیرو والی خوبیاں نظر نہیں آتیں؟ گھر والوں کے لئے ذریعہ معاش تلاش کرنے والے نوجوان ہوں یا پھر سخت دھوپ میں کام کرنے والے مزدور، کیا وہ خوبصورت نہیں؟ آپ کو نہ لگتے ہوں لیکن اپنے گھر والوں کو تو لگتے ہیں۔

اپنے والد کو ہی دیکھ لیجیے اگر ان کا رنگ دبتا ہوا بھی ہوگا پھر بھی وہ دنیا کے بیسٹ ابو ہی ہوں گے،ہے ناں؟ اور \”میرا بھائی گورا ہو یا کالا دنیا کا سب سے خوبصورت بھائی ہے\’\’، یہ میں نہیں کہہ رہی یہ تو ہر بہن کے دل کی آواز ہے۔

لیکن یہ \’\’چائے والا\’\’ کو دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ بس خوبصورتی ہی سب کچھ ہے اور کچھ بھی نہیں۔ تو کیا ہم حسن پرست ہوچکے ہیں؟ نہیں ایسا تو نہیں ہے، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم بھیڑ چال کا شکار ہوچکے ہیں، ٹی وی پر جو دکھایا جاتا ہے بس وہی سچ سمجھتے ہیں جو بتایا جاتا ہے بس وہی صحیح سمجھتے ہیں۔

\"chai-wala\"یہ تو ایک معصوم سا چائے والا تھا جو شاید اب تک یہ بھی نہ جانتا ہوگا کہ اس کی نیلی آنکھوں کو کس طرح سے ریٹنگ کی دوڑ میں آگے جانے والے کیش کرا رہے ہیں۔ مجھے باقی شہروں کا تو نہیں معلوم آپ ذرا کراچی کے ان بازاروں کے چکر ضرور لگائیے گا جہاں پشتون کپڑا بیچتے ہیں، کے ڈی اے مارکیٹ ہو یا پھر آشیانہ یا پھر گولڈ مارک ہو یا پھر گلف، ہر جگہ کہیں ٹام کروز بیٹھا کپڑا کاٹ رہا ہے تو کہیں براڈ پٹ کپڑے کی قیمت کم نہ کرنے پر بحث کرتا نظر آرہا ہے بلکہ یقین کریں آپ نے جس دوپٹے پر پیکو کروایا ہے وہ بھی کسی نیلی آنکھوں والے پشتون بھائی ہی نے کیا ہوگا۔ بس چونکہ وہ کسی بازی لے جانے والے چینل پر نہیں آیا تو \’گھر کی مرغی دال برابر\’ جیسا ہی ہوگیا۔

میری گزارش ہے ان عقل شناس افراد سے جو ٹی وی پر خوبصورت نوجوان دیکھ کر باولے ہوئے جارہے ہیں کہ براہ مہربانی اپنے ارد گرد نظر دوڑائیے، اور اپنی من کی آنکھوں سے دیکھیے تو ہر شخص مثلِ یوسف خوبصورت ہی نظرآئے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments