کارکن آج ہر صورت بنی گالہ پہنچیں 2 نومبر کو روکا تو تاریخ بڑھادینگے :عمران


\"imran-khan-new\"

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالہ میں گھر کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجرم کو بچانے کیلئے ٹیکس کا پیسہ ضائع کیا جا رہا ہے لیکن میں تلاشی لینے آیا ہوں، چوری کا پیسہ ہضم نہیں کرنے دوں گا، میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ یہ کس رنگ کی جمہوریت ہے جس میں میرا راستہ بند کیا گیا ہے اور کارکنوں پر آنسو گیس چلا رہی ہے، میں نوازشریف سے پوچھتا ہوں کیا وہ لوگوں کو روک لیں گے، 2 نومبر کو روکا گیا تو یہ تاریخ 2 نہیں تو تین، چار، پانچ ہوجائیگی، میں جب تک زندہ ہوں میں نوازشریف کو نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آج مشرف کی آمریت اور ان کی جمہوریت میں کیا فرق ہے۔ میں تین باتیں کہہ رہا ہوں، آج میرے کارکن تیار ہوکر بنی گالہ پہنچیں۔ خیبر پی کے کے کارکنوں کو وزیراعلیٰ پرویز خٹک لیڈ کریں گے، آئین ہمیں اس احتجاج کی اجازت دیتا ہے، میں پھر کہتا ہوں کہ یہ عدلیہ کا ٹرائل ہے کل پروییزرشید کا جو استعفیٰ ہوا ہے اس پر میں یہ کہوں گا کہ وہ درباری تھا جو اپنی مرضی نہیں کرسکتا تھا، اسکے پیچھے کوئی اور ہے، سکیورٹی لیکس میں وہی کچھ ہے جو بھارتی وزیر اعظم کا پاکستانی فوج کے خلاف ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا ملک میں کوئی مفاد نہیں ان کے بچے اور پیسے باہر ہیں۔ علی امین کی گاڑی سے جو شراب نکلی ہے حکمراں اس طرح کرنے کے عادی ہیں اس سے صوبائی نفرتیں بڑھیں گی اگر ایک صوبائی وزیر کے ساتھ ایسا سلوک ہوگا تو لوگ کیا سوچیں گے وہ تو مجھے ملنے آرہے تھے اس میں ان کا قصور کیا تھا گاڑی سے شراب کی بوتل ملی ہے تو اس میں سے ہیروئن تو نہیں نکلی، آج کارکنوں کو لے کر وزیر اعلیٰ کے پی کے آرہے ہیں آج میں نے صرف اپنے کارکنوں کو بلوایا ہے میاں پانامہ شریف کے ساتھ صرف مولانا فضل الرحمٰن کھڑے ہیں جن کا اپنا کوئی مفاد ہوگا کل ہائیکورٹ میں نہیں میرے وکیل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے تعاون کیلئے کچھ نہیں بتایا گیا وزیر اعظم نے پورے ملک کو میدان جنگ بنا دیا ہے وہ کچھ بھی کرلیں اسلام آباد لاک ڈائون ہوگا۔ قبل ازیں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ وزیر اعظم احتساب سے بچنے کیلئے ہر ہر حد عبور کرتے جا رہے ہیں وزیر اعظم کو بچانے کیلئے فوجی جوانوں کی زندگی دائو پر لگائی گئی پانامہ کا جواب مانگیں تو نواز شریف سڑکیں بند کرا دیتے ہیں عوام سچ بولنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو وہ فوج کے خلاف بولنا شروع کردیتے ہیں کارکنان تمام سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ 2 نومبر کو روکا گیا تو احتجاج کی تاریخ آگے بڑھا دیں گے اور اسے اسی طرح بڑھاتے جائیں گے۔ عمران خان نے گزشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو ٹیلی فون کیا اور ان سے اسلام آباد لاک ڈائون کے امور پر بات چیت کی شیخ رشید احمد نے عمران خان کو بتایا کہ میرا عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے ان کی جماعت لاک ڈائون میں ہمارے ساتھ ہوگی۔ عمران نے کہا کہ وزیر داخلہ نے پرویز رشید کو بے قصور قرار دیا، پرویز رشید کوئی بچہ تو نہیں، بے چارے کو پتہ ہی نہیں تھا کہ وہ جو سٹوری آگے بھیج رہا ہے وہ نریندر مودی کا Narrative ہے۔ اسکے پیچھے شاہی خاندان کے لوگ تھے، شاہی خاندان کے لوگوں کے مفادات اور ہیں۔ خبر کی اشاعت کے پیچھے شاہی خاندان کا بھی ہاتھ ڈھونڈا جائے۔ اس میں شک نہیں کہ چودھری نثار سے بہت پرانی دوستی ہے، چودھری نثار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہم سب کیوں کررہے ہیں اس لئے کہ وزیراعظم رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ نثار پرانے دوست ہیں، ایمانداری کا ساتھ دیں، ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نواز شریف سے سوال کریں۔ چودھری نثار بتائیں کیسے آپ کا ضمیر مانتا ہے کہ آپ کرپٹ آدمی کیلئے کام کررہے ہیں؟ ایک کرپٹ آدمی کا کیسے دفاع کررہے ہیں۔ اگر چودھری نثار کی بات مان لی جائے تو لال حویلی کیوں بند کی۔ وہاں صرف شیخ رشید کا سگار ہی ہتھیار تھا۔ علی امین کی جان کو خطرہ ہے، اس لئے لائسنس یافتہ ہتھیار ساتھ رکھتا ہے۔ اس کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ تھا۔ علی امین گنڈاپور کے بھائی کو طالبان نے شہید کیا۔ ہم اپنی خواتین اور بچوں کو بلا رہے ہیں، بندوق والوں کو کیسے بلا سکتے ہیں۔ تحریک انصاف سب کو جمع کرنے والی جماعت ہے۔ ہفتہ کی رات خیبر پی کے سے آنے والے قافلوں کو اسی لئے روکا گیا۔ آپ ایک صوبے کو باقی ملک سے کاٹ دیں گے تو کیا اس کا وزیراعلیٰ بولے گا نہیں؟ پرامن احتجاج کرنا ہمارا بنیادی جمہوری حق ہے، مشرف کی آمریت نواز شریف کی جمہوریت سے بہتر تھی۔ نواز شریف اگر استعفیٰ دیتے ہیں تو ہمارا احتجاج جشن میں بدل جائے گا۔چودھری نثار ضمیر کی آواز سنیں، حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کارکن آج فیض آباد اور زیرو پوائنٹ پر جمع ہوں، فیصلہ کن وقت آگیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ایک مجرم شخص کو کبھی وزیراعظم نہیں مانتا اور مجرم وزیراعظم کو بچانے کے لئے قوم کا پیسہ تباہ کیا جارہا ہے۔ پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا لیکن وہ بادشاہ کی اجازت کے بغیر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا۔ پرویز رشید کوئی بچہ تو نہیں جو بغیر پوچھے خبر آگے بڑھا دی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments