میں تو تجھے تکلیف دوں گا، جو مرضی کر لے


\"iffat\"ہا ۔۔ ہائے یہ کیسا لیڈر ہے جو ایسے آگ لگانے والی بولی بول رہا ہے ، ایک خاتون وکیل نے سرگوشی کی،

دوسری تاسف سے بولی \”چہ چہ چہ سارے پی ٹی آئی والے ایسے ہی ہیں\”

پھر ساری عدالت میں سرگوشیاں مل کر ایک اونچی اواز بن گئی \” شیم شیم شیم \”

جج صاحب نے تحکم سے کہا \” یہ عدالت ہے اسے ڈی چوک نہ بنائیں\”

عدالتی حکم پر تعمیل کرتے ہوئے پیمرا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عدالت میں عمران خان کی \”لاک ڈاون اسلام آباد\” کے حوالے سے تقاریر کی سی ڈی پیش کی تھی، جسے بھری عدالت میں پراجیکٹر پر چلایا گیا۔

کمرہ عدالت میں کالے کوٹ والے ایسے کھڑے تھے کہ کھوے سے کھوا چھل رہا تھا، سب کی آوازیں مل کر عجیب بھن بھن سی کوئی ساونڈ پیدا کر رہی تھیں ، جج کی کرسی کے الٹے ہاتھ پر لگی بڑی سی اسکرین پر خان صاحب ابھرے ۔۔۔ عدالتی ریڈر نے اسپیکرز کا والیم ہائی کردیا ۔۔۔ یکدم خامشی چھا گئی پھر زناٹے دار آواز گونجی

\”اوے نواز شریف میں تو تجھے تکلیف دونگا ، تو کیا سمجھتا ہے میں چھوڑ دوں گا\”

کمرہ عدالت میں عمران خان کی اوے شوئے کے ایک دو جملے ہی چلے کہ وکلاء جو کہ غالب خیال یہی ہے کہ ن لیگ کے سپورٹرز تھے با آواز بلند کورس میں شیم شیم کرنے لگے۔

سی ڈی کی وڈیو کلپس آگے بڑھیں اب عمران خان کا دوسرا بیان چلنے لگا \” میں تو چاہتا ہوں انہیں مشکل ہو ، انہیں بھی دکھ پہنچے ، اب برا وقت اس شریف رائل فیملی کا ہے\”

کمرہ عدالت میں جو چہ چہ دبی آوازوں سے ہورہی تھی اب اور بھی واضح ہوگئی،اف یہ کیسا لیڈر ہے ، کیا آدمی ہے ، یہ آخر کیا چاہتا ہے، اور اس جیسے جملے چہار جانب سے اچھالے جانے لگے، جج صاحب البتہ بڑی خامشی سے وڈیو کلپس ملاحظہ کر رہے تھے۔

\"imran-musharraf\"

اگلی وڈیو میں عمران خان ایک انٹرویو میں بولتے نظر آئے \” دیکھیں جی میں اسٹیٹس کو کے خلاف اٹھا ہوں ، مجھے معلوم ہے یہ کام مشکل ہے مگر میں تو مرنے سے نہیں ڈرتا میں تو جو زندگی گزارنا چاہتا تھا گزار لی\”

اس وڈیو کلپ کے بعد عدالتی ناظرین میں دلچسپی بڑھی اور خامشی ہونے لگی۔

\”میرے دھرنے سے اسلام آباد کے شہریوں کو مشکل ہوگی ، کہتے ہیں ہمارے بچے اسکول نہیں جا سکتے، شاپنگ مارکیٹیں بند ہوجانے کا رونا روتے ہیں ، کہنے والو کو شرم آنی چاہیئے ، وہاں ملک کے آدھے سے زیادہ بچوں نے اسکول کا منہ نہیں دیکھا، کھانے کو روٹی نہیں، کام کرنا چاہتے ہیں مگر روزگار نہیں ، میں کیوں نہیں ان غریبوں کی خاطر ان کا راستہ روکوں\”

اب کمرہ عدالت میں مکمل خاموشی ہوچکی تھی ، کچھ بھی ہو \”اوئے نواز شریف بولنے والے\”عمران خان کا کرشمہ کام کرگیا تھا۔

اگلی وڈیو کلپ میں ایک معروف اینکر پوچھتی نظر آئی \”خان صاحب کیا تبدیلی کسی سہل انداز سے بتدریج نہیں آسکتی ؟\” جس پر عمران خان نے مخصوص مسکراہٹ،غصہ،کنفیوژن اور ایکس وائی زیڈ کے جذبات کا مرکب چہرہ بناتے جواب دیا \” دیکھیں نادیہ، یہ چاہتے ہیں کہ یہ لوٹ مار یونہی جاری رکھیں ، کرپشن سے انہوں نے اپنے گھر بھر لیے اور وہاں بیچارا مزدور آج بھی غربت میں پس رہا ہے، میں اگر اپنے کارکنوں کو گھر سے باہر نکلنے کا حکم دے رہا ہوں تو اس سے وہ ڈر رہے ہیں جن کے باپ دادا اس ملک کو ہضم کرچکے ، اب آگے ان کی نسلیں بھی اس ملک کو کھانے کے لیے تیار بیٹھی ہیں، یہ بادشاہی نظام یہ موروثی سیاست کا خاتمہ نہ بتدریج ہوسکتا ہے نہ کرپشن سہل انداز سے ختم ہوگی،میں تو آواز اٹھاونگا چاہے میری جان ہی کیوں نا جائے کیونکہ مجھے جو درست لگا وہی راستہ اپنایا اس کا کوئی اور حل ہے تو بتادیں\”

عمران خان کی وڈیوز چل رہی تھیں اور کمرہ عدالت میں ہاوس فُل شو جاری تھا۔ہاں ایک تبدیلی آئی پھر کسی وکیل کے منہ سے شیم شیم واہی تباہی نہیں نکلا۔

قصہ بھی کچھ ایسا ہی ہے کہ عمران خان کی سیاست کا انداز غلط ، اس کے ساتھی سب کے سب غلط ، اس کی نجی زندگی کے فیصلے غلط، میڈیا سے اس کا رویہ غلط ، دھرنے کے حربے غلط،اس کے قول و فعل میں تضاد غلط ،اسکینڈلائز زندگی کے چرچے غلط، اس کا انداز تخاطب غلط ، اس کے کارکنان کی ٹریننگ غلط ، کرسی پانے کی خواہش غلط ، اس کی یوٹرن کی عادت غلط ، اس کے دوست غلط احباب غلط ماضی غلط حال غلط ۔۔۔ مگر کیا انصاف،احتساب اور نظام کی تبدیلی کی چاہت،اسٹیٹس کو کا خاتمہ، کرپشن کی بیخ کنی، غریبوں کی چارہ گری،وسائل کی یکساں تقسیم اور موروثی سیاست کے خاتمے کی ڈیمانڈ غلط ہے، مطالبات منوانے کا انداز بےشک غلط سہی مگر عمران خان کے مطالبات میں کوئی کھوٹ نہیں۔ ویسے بھی وہ نیازی خان ہیں \”خان صاحب\” نے پہلے ہی کہہ دیا ہے \” دیکھیں نادیہ ، اپنے مطالبات منوانے کے لیے جو مجھے سمجھ آیا میں وہی کر رہا ہوں\” ۔۔۔ پھر شکایت کیسی ۔

عفت حسن رضوی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عفت حسن رضوی

نجی نیوز چینل میں ڈیفنس کاریسپانڈنٹ عفت حسن رضوی، بلاگر اور کالم نگار ہیں، انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس امریکا اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی فیلو ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں @IffatHasanRizvi

iffat-hasan-rizvi has 29 posts and counting.See all posts by iffat-hasan-rizvi

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments