بلاول بھیا باز آجاوَ


\"khaldune\"پیارے بلاول بھیا، سنا ہے آپ شادی کرنے والے ہیں، اور یہ بھی سننے میں آیا ہے دلہن کا انتخاب آپ کی بہنیں کریں گی۔ گویا کہ آپ نے اپنی پیشہ ورانہ اور ذاتی دونوں زندگیوں کے فیصلے خاندان کے بڑوں کے سپرد کر دیے ہیں۔ حیرت ہے کہ پھر بھی آپ کے ناقدین کہتے ہیں کہ آپ میں پاکستانیوں والی کوئی بات نہیں۔

جب آپکی شادی کا سنا تو معاف کیجئے گا تھوڑی سی پریشانی ضرور ہوئی تھی۔ سوچا کہ کہیں آپ اس گمان میں نہ ہوں کہ آپ اپنی سیاسی جماعت کو جتنا آگے لا سکتے تھے لا چکے لہٰذا اب گھر بسانے کا وقت ہوگیا ہے۔ بے شک قناعت میں اپنی راحت ہے اور بلا شبہ یہ کسی معجزے سے کم نہیں کہ پچھلے آٹھ سال میں جو کچھ ہوا اس کے باوجود آج بھی بیشتر لوگ یہ جانتے ہیں کہ PPP کس بلا کا مخفف ہے۔ آپکا احساس تکمیل اپنی جگہ بجا ہے پر کہیں آپ اپنی انتخابی اہلیت کے ساتھ ناانصافی تو نہیں کر رہے؟

آج جب کہ سندھ کے دیہی علاقوں سے باہر PPP کا ووٹر ڈھونڈنا قومی سطح پر آنکھ مچولی کھیلنے کے مترادف ہے، ایسے میں شادی کر کے ننھے منے پارٹی ووٹر اس دنیا میں لانا بے شک ایک منفرد حکمت عملی ہے۔ اور بھیا آپ تو براہ راست بھٹوؤں کی شماری میں اضافہ کریں گے اور پاکستان پیپلز پارٹی کو اس کا اگلا چشم و چراغ اور چیئرپرسن عطا کریں گے۔ لیکن نئے جیالوں کو جنم دینے کی مہم کے ساتھ ساتھ اس دنیا میں پہلے سے موجود افراد کو بھی قائل کرنے کی کوشش کی جائے تو کیا حرج ہے؟

یقین کیجئے آپکی شادی کے فیصلے پر مبارکباد تو ایک بہانہ ہے، آپ کو خط لکھنے کا ارادہ تو کافی عرصے سے تھا۔ پہلے جب 2013 میں آپ کو تحریک طالبان پاکستان کو للکارتے ہوئے سنا تو سوچا آپ کو ہوشیار کر دیا جائے۔ کیونکہ ان دنوں طالبان ہمارے روٹھے ہوئے بھائی تھے جنھیں ہم گفت وشنید سے منانا چاہتے تھے۔ پھر جب آپ نے 2014 میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے آسرے اینٹی بھارت بیان بازی کا بھرپور آغاز کیا تو سوچا آپ کی باقاعدہ طور پر حوصلہ افزائی کی جائے۔ خوش قسمتی سے آپ نے خط نہ ملنے کے باوجود بھارت کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھی۔ آزاد کشمیر میں تو آپ الیکشن ہار گئے پر پنجاب میں آپ نے ضرور کئی دل فتح کئے ہوں گے۔

پھر اس سال مئی میں آپ کو پھر خبردار کرنے کا جی چاہا جب آپ نے اپنے مخالف سیاستدانوں کو \”ہماری خواتین\” جیسے الفاظ استعمال کرنے سے منع کیا کیونکہ \"bilawal1\"\”خواتین کسی کی ملکیت نہیں\”۔ آج جبکہ حقوق نسواں کے علم بردار بھی ماوں، بہنوں، بیٹیوں کے حوالے دے کر اپنا پیغام دینے کی کوشش کرتے ہیں، وہاں یہ بات آپ نے نہجانے کس آبادیاتی طبقے کو ذہن میں رکھ کے کر دی۔ اور سونے پر سہاگہ یہ کہ انہی دنوں آپ نے راجا پرویز اشرف کی احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان کی مذمت کر دی۔ سستی سمجھ لیجئے یا لاپرواہی لیکن خاکسار آپ کو کلہاڑیوں سے اپنے دونوں پاوؤں کی کانٹ چھانٹ کرنے سے نا روک سکا۔ پر پچھلے ہفتے آپ کو روتے ہوئے دیکھا تو بس رہا نہ گیا۔

بلاول بھیا، معزرت کے ساتھ، اگر آپ میڈیا کے سامنے رونے کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے تو اس ملک میں لوگوں کو PPP کی طرف مائل کرنا تھوڑا مشکل ہو جائے گا۔ آپ باراک اوباما نہیں ہیں کہ امریکہ میں بندوقوں تک آسان رسائی پر قابو پانے کی حکمت عملی بیان کرتے ہوئے ہلاک افراد کا سوچ کر آبدیدہ ہو جائیں اور آپ کی حساسیت کو سراہا جائے گا۔ ابھی تو ہمیں جدید نسوانیت اور اس سے منسلک خودمختاری ہضم کرنے میں عمر لگے گی، جدید مردانگی اور اس سے وابسطہ اظہار جذبات کی قبولیت شاید بھٹوؤں کی چھٹی یا ساتویں نسل کے حصے میں ہی آئے۔

ابھی اس دھچکے کا اثر ماند ہوا نہ تھا کے آپ مندر جا کے دیوالی کی پوجا میں شریک ہو گئے۔ حیرت ہے کہ آپ PPP کے چیئرمین اور بھٹو گھرانے کے والی وارث ہونے کے باوجود پاکستانی لبرل ازم اور سیکولرازم کو نہیں سمجھ سکے۔ ہم مسلمان، بالخصوص پاکستانی مسلمان، بین الاقوامی سیکولر اور لبرل رہنماؤں کو خراج تحسین محض اس لیے پیش کرتے ہیں کیونکہ وہ مسلمان اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر کے ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ سمجھنا فی الحال ہمارے بس سے باہر ہے کہ مسلم دنیا میں دوسری مذہبی برادریاں ہی نہیں، مسلمانوں کو مسلمانوں سے بچانے کے لئے بھی سیکولرازم کی ضرورت ہے۔

آپ کی سیکولر لبرل پارٹی نے ہی تو آئین میں تکفیر ڈالی، شراب پر پابندی لگائی، طالبان کو افغانستان میں بسایا، آپ سے بہتر پاکستانی لبرل ازم سے کون واقف ہو گا؟

اسی لئے بلاول بھیا اب باز آجاؤ اور 2038 کے الیکشن کی تیاری شروع کر دو۔ آج پیدا ہونے والے جب ووٹ دینے کے لئے اہل ہوں گے تو وہ آپ کے آنسوؤں کی نمائش اور پوجا کی تھالیوں کا دفاع کیسے کریں گے؟ مسلمانوں سے ووٹ لینے ہیں تو مسجد جاو اور نماز پڑھتے ہوئے تصویریں کھچواو۔ اس کے بعد تفریق، تکفیر اور فتوؤں سے ہمارا دل جیتو۔ یقین مانو آنے والے جیالے آپ کو ہمیشہ دعاؤں میں یاد رکھیں گے۔

آپ کا خیر خواہ،

ایک پاکستانی مسلمان مرد


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments