ایک دن ہیروئن کے ساتھ


\"waqar

سوال:آپ کس کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی ہیں؟
جواب: میں اپنی فیملی کے ساتھ بہت خوش رہتی ہوں۔ اپنی فیملی میں میری بے پناہ عزت ہے، االلہ کے کرم سے۔
سوال: آپ کی فیملی میں کتنے لوگ شامل ہیں؟
جواب: میری فیملی کافی وسیع ہے۔ اس میں کئی جاگیردار، سرمایہ دار، اعلیٰ افسران اور سیاستدان شامل ہیں۔ سب میری بڑی عزت کرتے ہیں، االلہ کا کرم ہے۔
سوال: آپ کی فیملی کے لوگ کیسے ہیں؟
جواب: بڑے دریا دل اور نیک لوگ ہیں۔ سب پردہ کرتے ہیں۔
سوال: پردہ کرتے ہیں، کیا مطلب؟
جواب: (ہنس کر) یہ جب بھی میرے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو رخصت ہوتے ہوئے ضرور کہتے ہیں ’’دیکھو! ہمارا پردہ رکھنا‘‘
سوال: آپ کا اپنا پردے کے بارے میں کیا خیال ہے؟
جواب: ہم عزت دار لوگ ہیں، اس لیے میں خود بھی پردہ رکھنے کی قائل ہوں۔ میں کئی دفعہ برقع پہن کر کامیابی سے شاپنگ کر چکی ہوں، االلہ کے کرم سے۔
سوال:آپ فلموں اور ڈراموں میں تو ایمان شکن لباس پہنتی ہیں اور شاپنگ کے لیے برقع، کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
جواب: دیکھیے ! یہ کھلا نہیں، ایک بند تضاد ہے۔ میں شاپنگ کے وقت پردے کے لیے برقع پہنتی ہوں۔ اس کے بغیر جائیں تو لوگ ہمیں پہچان کر اتنی عزت کرتے ہیں کہ سنبھالنا مشکل ہو جاتی ہے۔
سوال: آپ عزت کو اہم سمجھتی ہیں یا پیسے کو؟
جواب: عزت کو۔ پیسہ تو ہاتھوں کی میل ہے، یہ تو شریفوں کے پاس بھی ہوتا ہے۔ ویسے میری بڑی عزت ہے، االلہ کے کرم سے۔
سوال: پانامہ لیکس سکینڈل کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
جواب: اس سکینڈل بارے مجھے کچھ معلوم نہیں، البتہ اگراس سکینڈل میں کسی شریف آدمی کا کوئی راز لیک ہوا ہے تو میں اس کے سخت خلاف ہوں۔
سوال: آپ کے نزدیک فلموں اور ڈراموں کی اہمیت زیادہ ہے یا فیملی کی؟
جواب: فیملی کی۔ میں کئی دفعہ شوٹنگ ادھوری چھوڑ کر اپنی کسی فیملی کے ساتھ نکل جاتی ہوں۔
سوال: کیا آپ شادی شدہ ہیں؟
جواب: میں بہت کم ہی شادی وادی کرتی ہوں، فرصت ہی نہیں ملتی۔
سوال: بیرون ملک لوگوں کا ہمارے فنکاروں کے ساتھ رویہ کیسا ہوتا ہے؟
جواب: بہت اچھا۔ وہ لوگ فنکاروں کی بہت عزت کرتے ہیں۔ خود میں نے بیرون ملک دوروں میں اتنی عزت کمائی ہے کہ ابھی تک ختم نہیں ہوئی۔ اتنی عزت دیکھ کو مجھے احساس ہوتا ہے کہ شوبز میں کام کرنا کوئی بری بات نہیں۔ اس سے انسان کی پہچان بڑھتی ہے اور ریٹ بھی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میری مراد فلموں وغیرہ وغیرہ کے معاوضے سے ہے۔
سوال: اپنی فیملی میں سے آپ کس کی زیادہ عزت کرتی ہیں؟
جواب: شیخ صاحب کی۔ میڈیا میں اکثر شیخ صاحب کے بیانات آتے ہیں کہ ’’ میں ملکی مفاد ہر حال میں مقدم رکھوں گا‘‘ ایک دن انہوں نے مجھے چپکے سے بتایا کہ میں نے تمہارا نام’’ ملکی مفاد‘‘ رکھا ہوا ہے۔ بس اسی وجہ سے میرے دل میں ان کے لیے بے پناہ عزت ہے۔
سوال: آپ کیسے لوگوں کو ناپسند کرتی ہیں؟
جواب: جو میری انگریزی میں غلطیاں نکالتے ہیں۔ دوسرے وہ جو مجھے مخرب اخلاق ایس ایم ایس کرتے ہیں۔ یہ دیکھئے (اپنا موبائل دکھاتے ہوئے) ابھی مجھے کسی نے میسج کیا ہے کہ ؂
خود ہی لگا دو نظروں پہ مارشل قسم کا، لاء
جمہور میں عشاق کو تھوڑا سا کم کرو
اب آپ ہی بتائیے کہ اتنے اچھے جمہوری ماحول میں مارشل لاء کی باتیں کرنا کوئی شرافت ہے بھلا؟
سوال: مردوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
جواب: میرے تجربے کے مطابق مردوں کی دو اقسام ہیں۔ ایک وہ جو بے وقوف ہوتے ہیں اور دوسرے وہ جن کو بے وقوف بنایا جا سکتا ہے۔
سوال: اخبار ات میں ا سکینڈلز چھپتے ہیں کہ ہماری اداکاراؤں کے ڈاکوؤں اور سمگلروں کے ساتھ بھی تعلقات ہوتے ہیں، کیا وہ بھی آپ کے فیملی ممبرز ہیں؟
جواب: دیکھیں جی ! یہی لوگ جب مسجدیں بنواتے ہیں، رفاہی ادارے چلاتے ہیں، بیواؤں میں سلائی مشینیں تقسیم کرتے ہیں، حج اور عمرے کرتے ہیں تو کوئی کچھ نہیں کہتا، مگر جب ہمارے ساتھ ان کے اسکینڈلز بنتے ہیں تو انہیں چور اور سمگلر قرار دیا جاتا ہے۔ یہ بہت نا انصافی ہے۔ آخر وہ بھی ہماری طرح عزت دار لوگ ہیں، االلہ کے کرم سے۔
سوال: حکومت نے پراپرٹی کا کالا دھن سفید کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ کیا ہے، آپ کا اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟
جواب: میں اپنی بات پھر دہراؤں گی۔ دیکھیے ! دھن کالا ہو یا من، کسی بھی وقت سفید ہو سکتے ہیں۔ دھن ایسی کسی سکیم سے فائدہ اٹھا کر اور من حج و عمرہ کر کے۔ میں خود کئی مرتبہ یہ کامیاب تجربہ کرچکی ہوں، االلہ کے کرم سے۔
سوال: مستقبل میں آپ کے کیا ارادے ہیں؟
جواب:ـ سیاست میں آنے کا ارادہ ہے۔ دھرنا سیاست سے میں نے یہ سیکھا ہے کہ ایکٹنگ اور سیاست میں کوئی خاص فرق تو ہے نہیں، پھر کیوں نہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے۔ ویسے میں ایک انکشاف کروں کہ پرویز مشرف دور میں میرا نام اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی فہرست میں فائنل ہو چکا تھا مگر میں نے بے وقوفی کی کہ ایک عدد شادی کرلی۔
سوال: عوام کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گی؟
جواب: میرا پیغام صرف خواص کے لیے ہے۔ یاد رکھیں! جب تک خواص اداکاراؤں کو عزت نہیں دیں گے، یہ ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔
سوال: کیا عوام کی طرف سے آپ کو عزت کی ضرورت نہیں؟
جواب: عوام کے پاس دینے کے لیے ہے ہی کیا؟ مجھے تو ان پر ترس آتا ہے۔ بجٹ پر سینہ کوبی کرنے والے، آٹے جیسی معمولی چیز پر لڑنے والے، مہنگائی کا واویلا کرنے والے، بجلی کے لیے سڑکوں پر ٹائر جلانے والے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کنگلے کہیں کے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments