جئے مشرف بھائی جان


 \"usman-ghazi\"ایم کیوایم پاکستان دنیا کی وہ انوکھی جماعت ہے جس نے اپنے بانی لیڈر کو ہی تنظیم سے فارغ کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ اس کی وجہ ایم کیوایم پاکستان کے کارکنان کی اپنے ملک سے والہانہ محبت ہے۔

معلوم نہیں کہ سندھ اسمبلی اور بلدیہ کراچی میں نشستوں کو یہ پاکستان سمجھتے ہوں کیونکہ صورت حال بظاہر کچھ یوں ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ میں جوسندھ اسمبلی اورکراچی کی بلدیہ میں اسٹیک ہولڈرز ہیں، وہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ ہیں اورجو اقتدارکی راہداریوں سے باہر ہیں، وہ اپنے بانی قائد کا دم بھررہے ہیں۔

سنا ہےقائد کی تلاش میں ایم کیوایم پاکستان والے دبئی میں کمر کا علاج کراتے پرویزمشرف کے پاس پہنچ گئے۔

اگر ایسا ہے بھی تو شاید پرویزمشرف سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ ایم کیوایم کو کیسے چلانا ہے، آپریشن کے بعد یہی مہاجر بچہ تھا، جس نے ایم کیوایم کے غبارے میں پھر ہوا بھری تھی۔

اور شاید یہی وہ مہاجرخون تھا، جس نے ایم کیوایم کو کراچی کی بلدیہ کا والی وارث بنا کر اتنے اختیارات سونپ دیئے تھے کہ یہ اختیارات آج تک شایدکسی صوبائی حکومت کو بھی نہیں ملے۔

ڈکٹیٹر کا ہاتھ سر پر ہونے کا یہ سب سے چھوٹا فائدہ ہوتا ہے کہ آپ خود بھی ننھے منے سے ڈکٹیٹر بن جاتے ہو۔\"izhar\"

اب شاید پرویزمشرف کے بگڑے بچوں کو ضد سی ہوگئی ہے کہ انہیں وہی ماضی والےبلدیاتی اختیارات چاہیں ورنہ وہ رو رو کر آسمان سر پر اٹھالیں گے۔

پوری دنیا میں ایک مئیر کے جتنے اختیارات ہوتے ہیں، کراچی میں ایم کیوایم کے مئیرکے پاس اس سے کہیں زیادہ اختیارات موجود ہیں مگر نہ صاحب ۔۔۔

پرویزمشرف کے لاڈلوں کو شاید فنانس پر پورا کنٹرول چاہیے۔

کوئی ان سے سوال کرے کہ ارے بھئی، کیا اب اپنے کسی نئے قائد کو دھوکا دیتے ہوئے پرانے قائد کو لندن پیسے بھجوانے کا ارادہ تو نہیں۔

پورے پاکستان میں بلدیاتی نمائندوں کو جو اختیارات ہیں، سندھ میں ایم کیوایم کو اس سے کہیں زیادہ اختیارات ملے ہوئے ہیں مگر وہ کہتے ہیں نا کہ شراب منہ کو لگی ہوئی ہے، دودھ پینےسے کھٹی والی ڈکار نہیں آتی

کراچی کی بلدیہ میں ایم کیوایم کے اقتدار کو آج 20سال ہونے کو آئے ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ پورا شہر چائنا کٹنگ بنا کر بیچ دیا، ظالموں نے فٹ پاتھ تک نہ چھوڑے۔\"musharraf\"

واٹربورڈ میں 1200ملازمین کی گنجائش تھی، ہزار وں افراد کو بھرتی کرادیا گیا، ایک ایک ادارے کو جی بھر کے مہاجر کاز کا ٹیکہ لگا کر اچھے بھلے اردواسپیکنگ لڑکوں کو مفت خوری کی نوکری دی اورناکارہ بنا دیا گیا۔

کرا چی میں جیسے ہی بلدیاتی انتخابات ہوئے، شہرقائد پراسرارطور پر کچرے کا ڈھیربن گیا، گٹروں سے بوریاں ملنے لگیں، واٹربورڈ کی پائپ لائنیں پھٹنے لگیں، ستم ظریفی کی صورت حال یہاں تک پہنچ گئی کہ گلشن اقبال کراچی میں پانی کی پائپ لائن پھٹی، واٹربورڈ کے اہل کا رمرمت کرنے آئے اور ایک اور جگہ سے شگاف ڈال کر چل دیئے

واقعی اگر ایسا ہے تو شہری اداروں میں ایم کیوایم نے جس جس کو نوکری دی، اس نے حق ادا کر دیا۔

سنا ہے ایم کیوایم کے بانی قائد اپنی عمر کے بوڑھے انقلابیوں کو جمع کرکے اپنی آخری عمر میں واقعی تحریک کو تحریک کی شکل دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

کوئی ان کو جاکر بتائے صاحب۔۔۔ اسی پہ شکر اداکریں کہ آپ کی لیڈری کا ڈھونگ 30سال تک کامیابی تک چل گیا۔ آپ کو جن لوگوں نے گملے میں اگایا تھا، انہی لوگوں نے اکھاڑ پھینکا ہے۔

طریقہ کارضرور عامیانہ ہے مگر آپ نے کون سے تہذیب کے جھنڈے گاڑے تھے۔\"pervez-musharraf\"

جس پرویزمشرف کے ساتھ پر آپ اتراتے تھے، وہ اب آپ کے باغ کا مالی بننا چاہتا ہے اور وہ سارے گر جانتا ہے، آخر آپ ہی تو اس کو سب بتایا کرتے تھے۔

اس لیےپیارے مہاجر قائد، اب آپ کے دن گنے جا چکے، زیادہ انقلابی بننے کی کوشش کی تو جن لوگوں نے آپ کو گملے میں اگایا تھا اور پھر جڑیں کاٹیں ۔۔ وہی لوگ اپنے بوٹوں کے نیچے مسل دیں گے۔

سنا ہے کہ مصنوعی لیڈروں کا یہی انجام ہوتا ہے۔

خیر، آپ کا اچھا انجام ہو یا برا۔۔ یہ مستقبل کی بات ہے۔۔ سننے والے ایک حال کی بات سنتے چلیں

اردو بولنےوالوں کی صدیوں پرانی تاریخ میں کسی نے ان کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنی ایک ایم کیوایم نے تیس برس میں پہنچا دیا اور کشتی ڈوب چلی صاحب۔۔۔

اس لیے ریسکیو کی فکر کرنے والے کوئی زحمت نہ کریں، اردوبولنے والوں کا جنازہ نکال کر بانی قائد کا دور تو ختم ہوگیا، اب لاش ٹھکانے لگانے کےلئے سنا ہے مشرف بھائی جان آرہے ہیں۔

جی آیاں نوں میرے قائد۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments