جنگ جُو کرد عورتوں کا گیت


\"naseerہم قطار در قطار
پہاڑوں اور جنگلوں سے گزرتی ہیں
اور ہوا کی طرح
مشکل راستوں پر چلتی ہیں
ہمارے قدموں کی دھمک سے
موت رقص کرنے لگتی ہے
اور ہماری بندوقوں کا رخ
دشمن کی طرف ہو جاتا ہے

ہم رات کی طرح
دشمن علاقوں میں پھیل جاتی ہیں
اور ہماری صبح مورچوں میں طلوع ہوتی ہے
ہماری آنکھیں تتلیوں کی مانند
لمبی گھاس اور خاردار جھاڑیوں میں بلا دقت گھومتی \"kurdish-women-fighter\"
اور آسمان پر پرندوں سے تیز اُڑتی ہیں
درخت ہمیں جھک کر مِلتے ہیں
اور سرسراہٹوں میں ہمارے دل دھڑکتے ہیں
ہم روحِ جدل ہیں،
نیند میں بھی چوکس رہتی ہیں

ہم بادلوں کے ڈھیر میں کیمو فلاژ
خاموش وادیوں کی بھیدوں بھری گونج ہیں
نادیدہ بارشوں کی سرگوشیاں ہیں
راز و نیاز کی باتیں ہیں
ہمیں سن کر
ہمارے بہادر اور محبوب مَردوں کے دل
محبت سے لبریز ہو جاتے ہیں \"kurdish-women-fighters1\"
اور محاذِ جنگ کی طرف بڑھتے ہوئے
ان کے قدم تیز ہو جاتے ہیں

مائیں ہمیں الوداع کرتے ہوئے
روتی نہیں،
دعاؤں اور بوسوں کے پھول نذر کرتی ہیں
جنگاہ میں
روٹیاں پکاتے ہوئے
ہمارے ہاتھ گولیوں کی طرح چلتے ہیں

ہم صدائے کوہ ہیں
دشمن ہماری آواز سے ڈرتا ہے
ہمارے نرغے میں آنے سے گھبراتا ہے \"pay-female-warriors-fighting-isis\"
مٹی ہماری زیبائش
اور جھیلوں اور ندیوں کا پانی ہمارا آئینہ ہے
لڑائی پر جانے سے پہلے
ہم ایک دوسری کے بال بناتی،
گلے لگتی ہیں
موت ہمارے حُسن پر رشک کرتی ہے
اور ہم شہید ہو کر زیادہ خوبصورت ہو جاتی ہیں!!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments