سارے کام فوج نے کرنے ہیں تو باقی اداروں کی کیاضرورت ہے: چیف جسٹس


\"chief-justice\"

اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کی مشروط تاریخ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مردم شماری کرانے کی واضح تاریخ دے. حکومت کی جانب سے دی گئی تاریخ محض دکھاوا ہے. حکومت نے تاریخ کو فوج کی دستیابی سے مشروط کردیا ہے۔ جمعہ کو مردم شماری از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ مردم شماری کے لئے اس قسم کی یقین دہانی قابل قبول نہیں۔ ادارہ شماریات مردم شماری نہیں کراسکتا تو بند کردیں تاکہ لوگ بے وقوف نہ بنیں اور نہ پیسہ ضائع ہو۔ انہوں نے کہا کہ سارے کام فوج نے کرنے ہیں تو باقی اداروں کی کیا ضرورت ہے۔ کہہ دیں کہ مردم شماری کرانا حکومت کے بس کی بات نہیں اگر ہمارے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو بھی بند کردیں .حکومت کہہ دے کہ سپریم کورٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوج بھی ریاست کا ادارہ ہے حکومت مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کو تیار ہے۔ عدالت نے از خود نوٹس پر سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments