کنٹرول لائن:بھارتی گولہ باری فائرنگ 2 بچوں خاتون سمیت 4 افراد شہید :جوابی کاروائی میں 6انڈین فوجی ہلاک


\"loc\"

نکیال/ اسلام آباد/ نئی دہلی (نامہ نگار/ نوائے وقت رپورٹ/ نیوز ایجنسیاں) لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 2بچوں‘ ایک خاتون سمیت 4 افراد شہید جبکہ 10 زخمی ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی سے بھارت کا بھاری جانی نقصان ہوا۔ اب تک 6بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں الطاف کا تعلق جدروٹ سیکٹر کے گائوں صبار ڈھیری سے ہے۔ شہداء عتیق اور تصور کا تعلق بروہ گائوں سے ہے جبکہ کیرالہ سیکٹر میں نازیہ کوثر شہید ہوئیں۔ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول کے نکیال‘ کیرالہ اور جندروٹ سیکٹر پر ملحقہ سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ خطرے کے پیش نظر کنٹرول لائن سے ملحقہ دیہاتوں کے تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کیلئے بند کردئیے گئے۔ پاک فوج دشمن کو منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ پاکستان نے لائن کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے شہریوں کی شہادتوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔ نامہ نگار کے مطابق بلااشتعال گولہ باری سے محمد عامر ولد نصیب اللہ خان ساکن موہڑ ماہل زخمی ہوا۔ صباح نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر نکیال سردار ذیشان نثار نے بتایا بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں پیر کلنجر گاؤں کے رہائشی15 سالہ انیق احمد، 11 سالہ برہان سلیم اور اس کی 16 سالہ بہن نگہت سلیم، چھوٹا نر دبسی گائوں کی رہائشی 25 سالہ فرزانہ، مہرا گاوں کے رہائشی 48 سالہ محمد عظیم، ترکنڈی گائوں کی رہائشی 34 سالہ الفاظ بیگم اور اولی پنجنی گائوں کے مقصود جان بھی شامل ہیں۔ نامہ نگار کے مطابق بھارتی فوج کی گولہ باری سے کنٹرول لائن سے ملحقہ دیہات میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے اور ایک جیپ کو بھی نقصان پہنچا جبکہ گھاس کے متعدد ذخیرے بھی جل کر خاکستر ہو گئے۔ بھارتی فوج نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب نکیال‘ کیرالہ سیکٹر کے کنٹرول لائن سے ملحقہ دیہاتوں ترکنڈی‘ کلر گالا‘ داتوٹ‘ پلانی اور کریلہ کی سول آبادی پر اچانک بلااشتعال شدید گولہ باری کا سلسلہ شروع کر دیا جو نصف شب تک جاری رہا۔ پیر کے روز بھارتی فوج نے صبح 8 بجے ایک بار پھر کنٹرول لائن کے نکیال کریلہ اور جندروٹ سیکٹرز کے دیہاتوں ڈبسی لنجوٹ‘ ڈبسی تاڑ‘ موہڑ دھروتی‘ دھروتی ناڑی‘ گھمب‘ نخنال‘ دھری کی سول آبادی پر شدید گولہ باری کا سلسلہ شروع کر دیا۔ بھارتی فوج مسلسل سول آبادی کو نشانے پر لئے ہوئے ہے۔ گولہ باری کی وجہ سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کیلئے بند کر دئیے گئے ہیں۔ انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔ آن لائن کے مطابق پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کوکرارا جواب دیدیا، ایک بھارتی فوجی واصل جہنم جبکہ چار زخمی ہو گئے ۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایل او سی کے راجوری سیکٹر پر پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بی ایس ایف کا ہیڈ کانسٹیبل رائے سنگھ ہلاک ہو گیا جبکہ چار اہلکار زخمی ہوئے ۔ ادھر آزاد کشمیر میں لوگوں نے بڑی تعداد میں نقل مکانی شروع کردی ہے۔ بھارتی گولہ باری کی وجہ سے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ حالات کے پیش نظر ایل او سی سے ملحقہ علاقوں میں اضافی ایمبولینس بھی منگوا لی گئیں ۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا بھارتی فوج کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔ شہریوں پر فائرنگ کرنے سے بھارت کی بربریت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوا ہے۔ انہوںنے کہا پاکستان کی بہادر افواج بھارت کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی مظفر آباد کے کنٹرول روم آفیسر زعیم کے مطابق بھارتی فوج کی حالیہ خلاف ورزیوں اور بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے5اکتوبر2016 سے اب تک 25افراد شہید اور87افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ایس ڈی ایم اے کے اہلکار کے مطابق ایل او سی پر موجود خطرے سے دو چار علاقوں کے11ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں، جن پر علاقہ خالی کرنے کا دبائو ہے، جبکہ ضلع کوٹلی سے 8ہزار869اور ضلع بمبھڑ سے1588خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں۔ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے ملحقہ علاقوں کی صورتحال انتہائی نازک ہے، بھارتی اشعال انگیزی نہ رکی تو انہیں خدشہ ہے ایل او سی پر رہنے والے 5لاکھ لوگ متاثر ہونگے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments