جدید کاما سوترا، اور تانترا مشقیں


\"zeffer05\"

بہت دنوں سے کچھ لکھنے کو جی نہیں کر رہا تھا۔ ایک وجہ یہ بھی تھی، کہ آج کے بہت سے کام، کل بھی چھوڑ رکھے تھے، اور ستم یہ ہوا کہ وہ کل سر پر آن کھڑی ہوئی۔ لکیریں گھسیٹینی تھیں، سو کہیں اور گھسیٹتا رہا۔ یہ تو ہوا عذر، اب مدعا نظارہ ہو۔

دیکھیے ایک قلم کار کے طور پہ مجھے آپ سے کچھ شکایتیں ہیں۔ سب سے پہلی تو یہ کہ آپ وہ نہیں پڑھتے، جسے لکھنے میں انتہائی محنت کی گئی ہو۔ وہ تحریر چھوڑ دیتے ہیں، جس کا عنوان پھیکا معلوم ہو۔ چٹ پٹے یعنی چٹخارے دار موضوعات پر یوں لپکتے ہیں، جوں اسی کا انتظار تھا۔ سوشل میڈیا ہو، یا پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا، یہ آن لائن پیپر ہوں، اُن پر انھی مضامین کو دیکھا جاتا ہے، جن میں اختلافی بات ہو۔ ’مذہب اور جنسیات‘، یہ دو موضوعات تو ٹکٹوں پر بکتے ہیں۔ یہ مانیے کہ یہی بکتے ہیں۔ ایسے مذہبی مضامین جن میں اخلاق سنوارنے کا ذکر ہو، ایسے مضامین جن میں حکم الہی کا بیان ہو، اسے آپ چھو کر نہیں دیکھتے۔ ایسے مضامین جن میں کوئی اختلافی مسئلہ ہو، اس پر آپ حامیوں کو پکار پکار کر بلاتے ہیں، آئیے دیکھیے، مذہب کو خطرہ لا‌حق ہے۔ پھر جو لہجے، جو زبان استعمال ہوتی ہے، وہ خود مذہب کی تعلیمات کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے۔

\"limbertreeyoga\"

دوسری طرف ایسے مضامین جن میں شائبہ بھی ہو، کہ اس میں ہیجانی جذبات کی جھلک ہے، وہ آپ کو بہت متاثر کرتے ہیں۔ (مجھے بھی کرتے ہیں) آپ نے اس مضمون کا عنوان دیکھا، تو یہ سمجھے ہوں گے، کہ میں آپ کو کاما سوترا، یا تانترا کے اسباق دینے والا ہوں، تو ایسا نہیں ہے۔ میں ایسا عنوان دے کر، آپ کی توجہ سوشل میڈیا، آن لائن پیپر، اور اخبارات وغیرہ کی اس تکنیک کی طرف دلانا چاہتا ہوں، جسے استعمال کرتے وہ آپ کی توجہ مبذول کرواتے ہیں۔ مجھے یقین ہے، اگر آپ ایسا مواد پڑھنا شروع کر دیں، جسے پڑھ کر آپ کو لگے کہ زندگی سفل ہونے کو ہے، تو یہی اخبارات، یہ رسائل، یہ آن لائن پیپرز، یہ الیکٹرانک میڈیا چیخم دھاڑ، شور کرتے پروگراموں کے بہ جائے، ایسے معلوماتی مضامین، اور پروگرام دکھانے لگیں گے، کہ جنھیں پڑھ کر، دیکھ کر آپ کو ایسا محسوس ہوگا، ’زندگی خوب صورت ہے‘۔

کاما سوترا، تانترا، ان دونوں کتابوں کے اردو اور انگریزی زبانوں میں ضخیم اڈیشن شائع ہوئے برسوں بیت گئے۔ اب آپ کو پاکٹ سائز کتب چھپا چھپا کر پڑھنے کی ضرورت نہیں رہی۔ اگر آپ کو اس میں دل چسپی ہو، تو انھیں ضرور پڑھیں۔ یہ پڑھنا بھی ضروری ہیں، کہ یہ ایک علم ہے۔ مذہب کے محافظوں سے عرض ہے، مجھے بھروسا ہے، کہ میرے ایمان کو کسی دوسرے سے کوئی خطرہ نہیں۔ خطرہ ہے، تو مجھی سے ہے۔ اس لیے مجھے کسی اختلافی بات سے کوئی ڈر نہیں ہوتا، کہ میرا ایمان خطرے میں ہے۔ فی الحال آپ سے معذرت خواہ ہوں، کہ آپ کا وقت لیا، اور کوئی کام کی بات نہیں کہی۔ سبھی کو ریٹنگ درکار ہے، تو اسے میری ایسی ہی ایک کوشش سمجھیے گا۔ دیکھتا ہوں، ریٹنگ لینے کی اس کاما سوترا، تانترا مشق نے کتنا کام کیا۔

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments