بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے۔۔۔


\"adnan-khan-kakar-mukalima-3\"

عیار منجن فروش: بھولے سرفروش، تم یہ منجن لو۔ دانت میں درد ہو، مسوڑھوں سے خون آتا ہو، کھانسی رہتی ہو، درد شقیقہ ہو، نمونیہ ہو، یا کینسر، یہ سب کا علاج ہے۔ مزید یہ کہ اگر شادی ہونے والی ہے اور غلط عادتوں کے سبب پریشانی کا شکار ہو تو پھر دو شیشیاں لے لو۔ کھوئی جوانی بھی لوٹ آئے گی۔ مجھے دیکھو، پچاسی سال کا ہو کر بھی تیس کا لگتا ہوں، چار بیویاں ہیں اور تیس بچے۔

بھولے سرفروش نے پانچ سو کی دو شیشیاں لے لیں۔ پہلی مرتبہ منجن استعمال کرنے پر ہی بھولے کا منہ پک گیا اور وہ کھانے پینے سے قاصر ہوا۔ مہینے بھر ڈاکٹر کے پاس چکر لگاتا رہا۔ پانچ ہزار کا خرچہ ہو گیا۔ منجن کو کوڑے میں پھینکتے ہوئے خود سے ہی کہنے لگا کہ ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: دیکھو بھولے سرفروش، تم جس حسینہ سے شادی کرنا چاہتے ہو، اس کی ماں کسی دولت مند لڑکے کو تلاش کر رہی ہے۔ اگر اس پر دم کر دیا جائے تو وہ تمہارے علاوہ کسی سے شادی نہیں کرے گی۔ کسی طرح اس کی ماں کو قائل کرو کہ وہ حسینہ کو دم کروانے آ جایا کرے۔

بھولے سرفروش نے حسینہ کی ماں کو قائل کیا کہ وہ اچھے رشتے کے لئے پیر عیار منجن فروش سے حسینہ پر دم کروایا کرے۔ دو ہفتے بعد خبر ملی کہ حسینہ کا اچھی جگہ رشتہ ہو گیا ہے، دولہا کا نام پیر عیار منجن فروش ہے۔ بھولا نکاح کے چھوہارے چباتے ہوئے خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے حکومت والے کرپٹ ہیں۔ ہم حکومت میں آ کر ان کا احتساب کریں گے۔ ان کا سب سے کرپٹ بندہ ان کا نائب صدر ہے۔ اسے ہم کرپشن پر پھانسی دیں گے۔ ہمارے ساتھ مل کر ہنگامے کرو تاکہ ان کرپٹ لوگوں سے جان چھوٹے۔

بھولے سرفروش نے ہنگامے کیے اور جیل چلا گیا۔ حکومت گر گئی۔ عیار منجن فروش وزیراعظم بن گیا اور نائب صدر کو اپنی پارٹی میں شامل کر کے اپنا وزیر بنا دیا۔ بھولا جیل کی پتلی دال کھاتے ہوئے خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے روسی ملحد کفار ہیں اور ان کے حامی بھِی کفار کے حکم میں ہیں۔ امریکی مسلمانوں کے دوست۔ امریکی مدد سے روسیوں سے جہاد کرنا ہر ایک پر فرض ہے۔ جو جا نہ سکے، وہ جیوش المجاہدین کو مال دے۔ تمہارے پاس یہ گھر ہے، اسے بیچ کر جہاد پر لگا دو اور جنت میں محل بناؤ۔ مجھے دیکھو، میں بھی تو جھونپڑے میں رہتا ہوں۔ اپنا سب جہاد کے نام پر دے چکا ہوں۔

\"confused_kid\"

بھولے سرفروش نے مکان بیچ کر پیسہ عیار منجن فروش کو دے دیا اور خود جھونپڑا بنا کر رہنے لگا۔ چند دن بعد اس نے دیکھا کہ اس کے گھر کے دروازے پر عیار منجن فروش کے نام کی تختی لگی ہوئی ہے۔ بھولا تختی کو دیکھتے ہوئے خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے، امریکی کفار ہیں اور ان سے جہاد کرنا سب مسلمانوں پر فرض ہے اور ان کے اتحادی بھی کفار کے حکم میں ہیں۔ تم اپنا بچہ جہاد کے لئے دو۔ وہ کفار کو مارے گا اور تمہیں جنت میں محل لے کر دے گا۔

بھولے سرفروش نے بچہ دے دیا۔ چند دن بعد بھولے کے رشتے داروں کے محلے میں خودکش دھماکہ ہو گیا۔ خودکش دھماکہ بچے نے کیا تھا۔ بھولا رشتے داروں کو دفناتے ہوئے خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے یہ سب ملحد اور غدار ہیں ورنہ ہماری طرح سوچتے۔ تم ان کا بائیکاٹ کرو۔ صرف ہم ہی محب وطن ہیں۔ تم ہماری تنظیم کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرو۔ یہ تھیلا فلاں صاحب کو دے کر آؤ اور جو وہ کہیں وہ کرو۔

بھولا سرفروش ان صاحب کو تھیلا دے رہا تھا کہ پولیس نے پکڑ لیا۔ پتہ چلا کہ تھیلے میں بم تھا اور وہ تنظیم ملک دشمن سرگرمیوں اور دہشت گردوں سے تعلق کے الزام میں زیرنگرانی تھی۔ بھولا حوالات کی سلاخیں پکڑتے ہوئے خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے، اطلاع ملی ہے کہ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے ایک مسیحی جوڑے کے پاس کچھ جلے ہوئے کاغذ پائے گئے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ جلے ہوئے مقدس اوراق ہی ہیں۔ کیا تم مقدس اوراق جلے دیکھ کر بھی خاموش رہو گے؟ کیا تم میں غیرت کی ایک رمق بھی باقی نہیں رہی ہے؟ جاؤ اور ان کو بھی مقدس کاغذات کی طرح نذر آتش کر دو۔

بھولے نے سو دوسرے افراد کے ساتھ مل کر مسیحی جوڑے کو خوب مارا۔ پھر ان کی ٹانگیں توڑیں تاکہ وہ بھاگ نہ سکیں، اور بھٹے میں پھینک کر زندہ جلا دیا۔ ملک میں شور مچا۔ جلانے والے پکڑے گئے۔ عیار منجن فروش نے بیان حلفی دیا کہ اس نے جلانے کی ترغیب نہیں دی تھی۔ بھولے کو سزائے موت مل گئی۔ بھولا سزائے موت کے سیل میں بند ہو کر خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے، یہ کفار کی عبادت گاہ ہے۔ ہمارا ملک اسلام کے لئے بنا ہے۔ یہاں مرتد کفار کیوں عبادت کریں؟ ان کا نام و نشان مٹا دو۔ جلوس لے کر چلو اور اسے جلا ڈالو۔ یہ تمہارے دین کا سوال ہے۔ کوئی سچا مسلمان اسے برداشت نہیں کر سکتا ہے کہ اس کی مقدس زمین پر کفر کا بول بالا ہو۔

بھولا جلوس کی قیادت کرتے ہوئے گیا اور عبادت گاہ کو جلا دیا۔ حکومت کی پکڑ ہوئی۔ جلوس کے شرکا کو بلوے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ بھولے نے قیدیوں کو دیکھا، عیار منجن فروش ان میں نہیں تھا۔ بھولا خود سے کہنے لگا ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے، دوڑ لگاتے ہیں۔ میں دائیں طرف والے چوک کے اشارے کی سرخ بتی کو ہاتھ لگا کر واپس آتا ہوں، تم بائیں طرف والے چوک پر موجود سرخ بتی کو ہاتھ لگا کر آؤ۔ جو جیت گیا، دوسرے کا سارا مال اس کا۔ دیکھو، میرے والی بتی تمہاری بتی سے دگنے فاصلے پر ہے۔ اس سے بڑھ کر تمہیں کیا مدد دوں؟ اپنا سارا مال تمہیں دے رہا ہوں۔

بھولا سرفروش اپنی بتی کے پیچھے بھاگا۔ بتی آگے آگے بھاگی۔ بھولا خود سے کہنے لگا، ’بھولے یہ تو تیرے ساتھ ہینڈ ہو گیا ہے، عیار منجن فروش نے تجھے تو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے‘۔

عیار منجن فروش: بھولے، اب بندوق سے جہاد جتنا ہی اہم یہ ہے کہ ویب سائٹ بناؤ اور گمراہ لبرل فسادیوں سے قلمی جہاد کرو جو کہتے ہیں کہ سب انسان برابر ہیں ۔۔۔۔


حلب جل رہا ہے، کوئٹہ تو ٹھنڈا پڑا ہے
عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments