کنٹرول لائن: سکول وین پر بھارتی فائرنگ‘ ڈرائیور شہید‘ 10 طلبا زخمی


\"\"

اسلام آباد+ لاہور (سٹاف رپورٹر+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) 16 دسمبر 1971ء یوم سقوط ڈھاکہ اور سفاک دشمن بھارت نے پاکستان کے بچوں پر ایک بار پھر وار کیا ہے۔ کنٹرول لائن کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج نے سکول وین پر فائرنگ کے باعث وین ڈرائیور شہید اور مقامی افراد کے مطابق 10 طلبا زخمی ہوگئے۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے واقعہ پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے بھارتی جارحیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ میں ایک شہری شہید اور چار طلبہ زخمی ہوئے، بھارتی فوج کی اس اشتعال انگیزی کا بھرپور جوابدیا گیا۔ نکیال سیکٹر سے موصولہ مقامی اطلاعات کے مطابق زخمی بچوں کی تعداد دس ہے جنہیں فوری طبی امداد کیلئے قریبی طبی مراکز میں منتقل کردیا گیا۔ ان اطلاعات کے مطابق یہ مقامی وین مقامی نجی سکول کے طلبہ کو سکول پہنچا رہی تھی کہ بھارتی فوج نے اسے نشانہ بنایا۔ کنٹرول لائن پر جھڑپوں کی تاریخ میں پہلی بار سکول وین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والی وین میں نجی سکول کے 20 طلبا سوار تھے جن کی عمریں 8 سے 15 برس کے درمیان تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ 4 زخمی بچوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر میں سکول وین کو نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا گیا، بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے فائرنگ کی جارہی تھی۔ یاد رہے گذشتہ ماہ 29 نومبر کو جنرل قمر باجوہ کی جانب سے پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد سے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 23 نومبر کو بھی بھارتی فوج نے وادی نیلم کے علاقے لوات میں مسافر بس کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 9 مسافر جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے تھے۔ پاکستان میں متعین بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سکول بس پر فائرنگ پر شدید مذمت کی گئی اور احتجاجی مراسلہ حوالے کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزارت خارجہ کے ڈی جی برائے ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے کہا بھارتی فوج کنٹرول لائن پر دانستہ شہری علاقوں، معصوم شہریوں اور سکول بسوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ یہ طرزعمل انسانی وقار، بنیادی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بتایا اس واقعہ میں ڈرائیور شہید اور چار طلبہ زخمی ہو گئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003ء میں ہونے والے سیزفائر معاہدے کا احترام کرے اور مذکورہ واقعہ اور سیزفائر خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائے۔ بی بی سی کے مطابق بھارتی فوج نے فائرنگ کے ساتھ مارٹر گولے بھی پھینکے۔ دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور لائن آف کنٹرول پربلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی۔ بی بی سی کے مطابق نکیال کے اسسٹنٹ کمشنر ذیشان نثار کے مطابق تحصیل نکیال سے دس کلو میٹر کے فاصلے پر موہڑہ یازار میں بھارتی فوج کی جانب سے مارٹر گولہ فائر کیا گیا جو بچوں کو سکول لے جانے والی وین کے قریب گرا جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور شہید ہوگیا۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اوڑی کیمپ پر حملے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے اور اس دوران متعدد افراد مارے جا چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے نکیال سیکٹر میں بھارتی افواج کی جانب سے سکول وین کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بھارتی فوج کی فائرنگ سے وین ڈرائیور شہید ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے بچوں کی سکول وین کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ سکول وین پر فائرنگ کے واقعہ سے بھارتی بربریت کا مکروہ چہرہ آشکار ہوا ہے اور خطے میں بھارتی جارحانہ عزائم بے نقاب ہو چکے ہیں۔ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے پاک افواج وطن عزیز کے ایک ایک انچ کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور بھارت کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کیلئے پوری پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہے۔وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو فیصلہ کن جنگ ہو گی، بھارت جارحانہ طرز عمل سے خطے کے امن پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد سے بھارت کے ہاتھ پائوں پھولے ہوئے ہیں، عالمی برادری بھارتی طرز عمل کا نوٹس لے، پاک افواج بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دے رہی ہیں، مذاکرات کی بات ہماری کمزوری نہیں طاقت کا ثبوت ہے۔ جمعہ کو نکیال سیکٹر پر بھارتی فورسز کی فائرنگ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت جارحانہ طرز عمل سے خطے کے امن پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے۔ بھارت اپنے جارحانہ طرزعمل سے خطے کے امن پر اثرانداز ہونا چاہتا ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد سے بھارت کے ہاتھ پائوں پھولے ہوئے ہیں۔ عالمی برادری بھارتی طرزعمل کا نوٹس لے۔ پاک افواج بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دے رہی ہیں۔ مذاکرات کی بات ہماری کمزوری نہیں بلکہ طاقت کا ثبوت ہے۔ بھارت اپنے طرزعمل سے باز نہ آیا تو اسے منہ کی کھانا پڑے گی۔ بھارت نے جارحیت مسلط کرنے کی کوشش کی تو فیصلہ کن جنگ ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments