تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا (غزل ۔۔۔ تہذیب حافی)۔


تہذیب الحسن؛ قلمی نام تہذیب حافی۔ اردو ادب کے افق پر نمودار ہونے والا ایک روشن ستارا؛ نیا انداز، دل کش لب و لہجے کے نوجوان شاعر تہذیب حافی 5 دسمبر 1989ء کو تونسہ شریف (ضلع ڈیرہ غازی خان) میں پیدا ہوئے۔ مہران یونے ورسٹی سے سافٹ ویئر انجینئرنگ کرنے کے بعد بہاول پور یونے ورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ حافی پنجاب یونے ورسٹی کے اوریئنٹل کالج سے اردو ادب میں ایم فل کررہے ہیں۔ 

تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا

یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اُسے چاہتا ہوں
جو بھی اُس پیڑ کی چھاوں میں گیا بیٹھ گیا

اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ
اُس نے جس جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا

اپنا لڑنا بھی محبت ہے تمھیں علم نہیں
چیختی تم رہی اور میرا گلا بیٹھ گیا

اُس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھا لے اپنے
اس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا

بات دریاوں کی، سورج کی، نہ تیری ہے یہاں
دو قدم جو بھی مرے ساتھ چلا بیٹھ گیا

بزمِ جاناں میں نشستیں نہیں ہوتیں مخصوص
جو بھی اک بار جہاں بیٹھ گیا، بیٹھ گیا

\"\"


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments