جارج مائیکل کی موت پر اک پاکستانی کی تعزیت


\"\"مشہور برطانوی گلوکار جارج مائیکل 25 دسمبر کو 53 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کے بینڈ ’ویم‘ کا شمار اپنے عہد کے کامیاب ترین اور سب سے زیادہ چاہے جانے والے بینڈز میں ہوتا تھا۔ مائیکل کی پیدائش لندن میں ہوئی اور اپنے چار دہائی پر مبنی موسیقی کے کریئر میں انہوں نے ایک سو ملین البمز فروخت کیں۔

ویسے تو جانے والا چلا گیا ہے اور مرنے والے کی برائی نہیں کرنی چاہیے لیکن آئندہ نسل کے لئے ایسی اموات سے عبرت پکڑنا بھی ضروری ہے جی۔ ویسے تو کہنے کو محترم ایک معروف گلوکار تھے لیکن عرف عام میں ایسے آدمی کو مراثی کہا جاتا ہے۔ ہاں ان کے دنیا بھر میں مشہور ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ایک نیک انسان بھی تھے۔ ہاں کچھ چیرٹی انہوں نے ضرور کی لیکن آپ خود سوچیے نا کہ جس بندے کی ساری عمر گانے بجانے میں گزری ہو اس کی حرام کی کمائی کا صدقہ حلال تو نہیں ہوتا نا جی۔

توبہ توبہ بس جی بندہ اب گزر گیا اس لئے ایسی بات نہیں کرنی چاہئے لیکن ان کی زبان اب قبر میں ان کے جسم کی گرد لپیٹی جائے گی۔ اوہ جیسی نور جہاں کی لپٹی تھی۔ نہ جی میں نے خود نہیں دیکھا لیکن میرے جاننے والے بتا رہے تھے۔ بس جی الله بچائے۔ اور جی میں کیا \"\"بتاؤں وہ آپ نے ان کا گانا سنا تھا وہی \”کیئر لیس وسپر\” یعنی کہ لا پرواہ سرگوشی۔ بھائی صاحب اپنے زمانے میں یہ گانا جوان بچوں اور بچیوں کو بگاڑنے کا سبب بنا۔ آپ اندازہ تو لگا سکتے ہیں نا کہ اس گانے میں کس قدر فحاشی چھپی ہے۔ اب یہ گانا جوان نسل سنے گی تو بگڑے ہی گی نا۔ ایسے ہی تو مغرب اخلاقی گراوٹ کا شکار نہیں ہے۔

کیا بتاؤں اور آپ کو، الله معافی دے بندہ \’گے\’ بھی تھا۔ ویسے تو اس کے مرنے کے بعد بہت ساری چیرٹیز نے کہا کہ ان کو وہ خاموشی سے کروڑوں روپے دیتا رہا۔ لیکن آپ خود بتائیں ایسے کوئی گناہ معاف ہوتے ہیں؟ اب دیکھیں نا مرا بھی کیسے کوئی پاس تک نہیں تھا۔ ایسے ملتی ہے اس دنیا میں گناہوں کی سزا۔ چچ چچ، اچھا چلیں چھوڑیں جی جانے والا چلا گیا الله مغفرت کرے۔۔۔ ویسے مشکل ہی کرے۔ اور سنائیں وہ نیا گانا دیکھا ہے سنی لیون کا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments