باتیں ہم سب پر آنے جانے والی مستقل سواریوں کی


آپ کبھی کسی چھوٹے سٹیشن پر تب کھڑے ہوئے ہیں جب وہاں سے ایکسپریس ٹرین گذری ہو۔ ٹرین گذرنے کے کچھ دیر بعد تک اس کی گونج دور تک جاتی سنائی دیتی ہے۔ اگر دیکھنا چاہیں تو اڑتی ہوئی دھول بھی ٹرین کے جانے کا پتہ دیتی ہے۔ چھوٹے سٹیشنوں پر بڑی ٹرینیں رکتی نہیں ہیں۔ ذیشان ہاشم ہم سب کے چیٹر باکس میں ایسے ہی آتا ہے۔

میں نے بلاگ لکھا ہے میرا بلاگ دیکھ لیں۔ یہ کہہ کر بھاگ جاتا ہے۔ اصل میں اس کو چیٹر باکس میں اپنی دھلائی کا دھڑکا لگا رہتا ہے۔ اسے نہیں پتہ کہ ہم سب کو معلوم ہے کہ اسی کی ایکسپریس ٹرین کو کون سی لال جھنڈی دکھا کر روکنا ہے۔ جب جب اس کی دھلائی کرنی ہو طریقہ ایک ہی ہے۔ وہ ڈائلاگ دیکھتے ہی سب ہوشیار ہو جاتے ہیں۔ ذیشان تمھارا کل ذکر ہو رہا تھا۔ کیا کرتے رہتے ہو یار اب یہ سننے کو ملے گا ہمیں کیا۔

ذیشان کہیں سے بھی کود کر پہنچ جائے گا۔ اصل میں اس کی تعریف ہوئی ہوتی ہے۔ دو جملوں کی تعریف سنانے کے لئے اس کو ایک کالم گپیں سہنا پڑتی ہیں۔ اس کی تسلی پھر بھی نہیں ہوتی تعریف کے اصل لفظوں کا پتہ کرنے یہ پھر انباکس پہنچتا ہے۔ آزما کر نہ دیکھئے گا۔ معصوم سا پیارا سا ملتانی بھونڈ ہے۔ یہ تعریف پھر کبھی۔ اگلے سال بھی تو کچھ بتانا ہو گا نہ۔

بندہ مولوی بھلے پچھلے جنم میں رہا ہو۔ مطلوبہ معیار کی ڈھٹائی اس میں ہر جنم میں موجود رہتی ہے۔ سوشل میڈیا کا دادا المعروف فرنود عالم اور ہمارا ۔۔۔۔ عالم۔ آپ اس کو لال عالم پڑھ لیں۔ یہ بلاگ کی اطلاع یوں دے گا بھیا کوئی ہے بلاگ بھجوایا ہے۔ اس کے بعد بیٹھے گا۔ ایک مناظرہ ہو گا۔

برادر عزیز نے مہربانی حسب معمول کر رکھی ہوتی ہے فرنود کا نیا نام مارکیٹ میں پھینک چکے ہوتے ہیں۔ ہم لوگوں میں اس نام کو تڑکا لگایا جا چکا ہوتا ہے۔ پر جو مرضی کہتے رہیں فرنود نہ شرمائے گا نہ بھاگے گا نہ ہی جواب دینے سے رکے گا۔ ہنستا بھی رہے گا تنگ اگر ہو بھی جائے تو ثابت نہیں ہونے دیتا۔

ڈبل حسین یعنی حسنین جمال کا اطلاع دینے کا اپنا ہی انداز ہے۔ وجاہت بھائی عدنان بھائی بخشی بھائی کوئی ہے۔ بلاگ لکھا دیا ہے یارا۔ کوئی لگا دے پلیز تصویریں ساتھ میں ڈھونڈ کے میچ کر لینا ذرا اچھا ہو جائے گا۔ ڈبل حسین سے پوچھیں کہ کیوں لکھ دیا تو بولے گا بس یار کنٹرول نہیں ہوا۔ پھر لکھے گا تو کہے گے آئندہ خیال رکھوں گا ابھی لگا دیں۔ اسے بتائیں کہ اپنی فیملی میں سب سے نکما تم ہی لکھتے ہو تو فوری مان جائے گا۔ پر اس کو ہم بتاتے نہیں ہیں کہ اس کے بلاگ کا ہمیں انتظار رہتا ہے۔

ہم سب پر ہمارے پاس ہر جوڑ کا پکا توڑ بھی ہے۔ حسن معراج کی صورت میں۔ آپ کو کوئی کام ہو اپنے بلاگ کے لئے معلومات درکار ہوں۔ مصالحہ کوٹنے والا گول ڈنڈا درکار ہو۔ ملکہ برطانیہ کے ساتھ ڈیٹ پر جانا ہو۔ الطاف بھائی سے لندن میں ایک پپی ادھر ایک پپی ادھر والی پرفارمنس دوبارہ کرانی ہو۔ چھوٹی موٹی جنگ کرانی ہو یا کوئی بڑی جنگ بند کرانی ہو۔ حسن آپ کے یہ سارے کام کرانے کی حامی بھر لے گا۔ صدمہ آپ کو تب ہو گا جب یہ کام وہ کر بھی لے گا۔ اس کا رابطہ نمبر وغیرہ ہم سے گم گیا ہے خبردار کوئی نہ مانگے۔

ہم سب میں ہمارے پاس ایک آفیشل مظلوم بھی ہے۔ ابھی ان کو بتایا نہیں ہے کہ ان کو یہ سٹیٹس دے دیا گیا ہے۔ نام ان کا حاشر بن ارشاد ہے۔ ساٹھ ستر بلاگ انہوں نے لکھ رکھے ہیں۔ ان کے پڑھنے والے کافی معقول تعداد میں ہیں۔ خاصی ریڈر شپ ہوتی ہے ہر بلاگ کی۔ بس ان کے ساتھ بری یہ ہوئی کہ لینہ حاشر نے خط لکھنے شروع کر دیے۔ لینہ کے درجن ڈیڑھ خطوط لاکھوں لوگوں نے پڑھے۔ ایک ہی خط ڈیڑھ لاکھ بندہ پڑھ گیا۔ فارغ لوگ نہ ہوں تو۔

اب ہمارے یار کو ہم سب کے چیٹر باکس میں طعنے سننے پڑتے ہیں۔ حاشر بھائی کب آپ کے سٹھ ستر بلاگ کو کل ملا کر سو بندہ پڑھے گا۔ باقی تو چھوڑیں ظفر اللہ جیسا شریف بندہ بھی یہ پوچھ لیتا ہے۔ حاشر نے بار بار کے ان سوالات سے تنگ آ کر ایک انتہائی اقدام کیا۔

وسی بابے اور ظفر اللہ کو بہت اچھی جگہ چائے پر بلا لیا۔ حاشر ہمیں پورا سبق سکھانے کے لئے ساتھ لینہ حاشر کو بھی لایا ہوا تھا۔ وہاں ہم سے پوچھا کہ خود پوچھ لو کہ لینہ سے کہ اس کے خط سب سے پہلے پڑھ کر ٹھیک کون کرتا ہے۔ کچھ شرم کرو تم دونوں۔ ہم دونوں قسم سے شرم کرنے کو تیار ہو گئے تھے۔ پر ہوا یہ کہ جب بل آیا تو حاشر ہمیں ڈانٹ رہا تھا اور لینہ نے چپکے سے بل دے دیا۔

اب آپ ہی بتائیں کہ وسی بابے اور ظفر اللہ ذرا بھی شرم کرنی چاہیے یا وہ سموسے حلال کرنے چاہئیں جو لینہ حاشر نے کھلائے۔ کیوں بھائی حاشر کب آپ کے ستر بلاگ کل ملا کر سو لوگ پڑھیں گے بتائیں نہ۔

وسی بابا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وسی بابا

وسی بابا نام رکھ لیا ایک کردار گھڑ لیا وہ سب کہنے کے لیے جس کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔

wisi has 407 posts and counting.See all posts by wisi

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments