آپ کی تصویر مجھے ایلین (alien) جیسی کیوں لگتی ہے مبشر زیدی ؟


\"\"میں ایک ایسے شخص کے بارے میں لکھ رہی ہوں جو اپنے منفرد انداز بیان اور خوبصورت خیالات کو موتیوں میں پرونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہےاور حلقہ احباب میں اپنی فکر و جستجو کا سمندر لئے دلوں کے درد کی ترجمانی کرتا پھرتا ہے، نہ جانے کیوں آج دل نے کہا لکھ ہی دوں کچھ خاص جو مجھے سکون دے دے۔ اصل میں بات یہ ہے مبشر زیدی صاحب میں دل میں کوئی بات رکھ نہیں سکتی۔ پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ یہ بتائیں آپ ہیں عجیب یا مجھے عجیب لگتے ہیں؟ عجیب آج نہیں لگے مجھے، جب سے آپ منظر عام پر آئے ہیں اس وقت سے ہی عجیب بھی اور غریب بھی لگنا شروع ہوگئے تھے۔ غریب لوگ بہت اچھے ہوتے ہیں، میں بھی غریب ہوں۔ آپ کی تصویر سمجھ میں نہیں آتی۔ میرا مطلب کہاں سے شروع ہو رہی ہے، کہاں پر ختم۔ میں پریشان ہوجاتی ہوں آپ کی تصویر دیکھ کر تاثرات کو یکجا کرنے کا عمل بہت دشوار گزار ہوتا ہے میرے لئے۔ کچھ ملے جلے تاثرات لئے آپ کا چہرہ مجھے کچھ غیر متوازن شخصیت کا حامل محسوس ہوتا ہے۔ آپ کے خیالات پیروں میں بیڑیاں لئے چہرے پر رقصاں ہوتے ہیں، آخر سوچتے کیا ہیں آپ؟

میری سمجھ نہیں آتا کہ آپ کی آنکھوں کو دیکھوں یا چہرے کے مختلف زاوئیوں کو؟ آپ کے پاس سیلفی اسٹک نہیں ہے کیا؟ کوئی بات نہیں۔ میرے پاس بھی نہیں ہے۔ انڈرائیڈ فون بھی ماسٹرز میں نصیب ہوا، وہ بھی تصیریں کھینچنے کے اشتیاق میں۔

میں تصویریں بہت اچھی کھینچ لیتی ہوں۔ یہ میں نہیں میرے بارے میں لوگ کہتے ہیں، آپ کی تصویر بھی بہت اچھی کھینچ سکتی ہوں۔ مگر آپ خود جھنگا لا لا پکس نا لیا کریں خدارا، اور آپ کی گردن میں بھی ڈائیو لگانے کی خصوصیت محسوس کی ہے میں نے۔\"\"

اصل میں آپ میری ذاتی رائے میں عجیب و غریب پرکشش انسان ہیں، آنکھیں گھوم گھوم کر آپ کی تصویر پر فکس ہوجاتی ہیں، ویسے مجھے آپ کی شخصیت خوبصورتی کے اعتبار سے بالکل نہیں پسند، مگر پسند تو میں اپنے آپ کو بھی نہیں کرتی، آپ ایسا کریں اپنے چشمہ تبدیل کرکے دیکھیں، شاید اس کا قصور ہو، یا شاید ناک بہت بڑی ہے آپ کی۔

پتہ نہیں آنکھوں میں کچھ مسئلہ ہے، کیا مسئلہ ہے،اللہ جانے، یا میری آنکھوں میں موتیا اتر آیا ہے، آپ شیشے کو تھوڑا وقت دیا کریں اپنے،آپ شیشہ زیادہ دیکھتے نہیں ہیں ۔ یہ میری اپنی انٹیوشن ہے، اور آپ خود کو دوسروں سے مختلف خصوصیات کا حامل بھی سمجھتے ہیں۔

 میں آپ کے چہرے کے تاثرات پر کتاب لکھوں گی۔ آپ کیا مجبوری میں تصویر کھنچواتے ہیں؟ کیا مجبوری ہوتی ہے؟ آپ کی تصویر کو مجبور تصویر کا لقب دینے کو دل چاہتا ہے۔

پتہ نہیں کیا سوچیں گےلوگ میرے بارے میں کتنی فضول قسم کی لڑکی واقع ہوئی ہے یہ طیبہ مصطفی، اتنے مشہور و معروف آدمی کے اوپر کیا الا بلا لکھ رہی ہے، تو بات دراصل یہ ہے مبشر زیدی صاحب میں تحریر کم، شکل زیادہ دیکھتی ہوں۔ شکل اچھی لگ جاتی ہے تو تحریر بھی پڑھ لیتی ہوں، ورنہ اپنے سسٹم کا ماؤس اسکرول کرکے اگلی تحریر پر چھلانگ لگا دیتی ہوں۔ میں کیا کروں ایسی ہی ہوں، بری بات ہے ایسا مجھے نہیں کرنا چاہئے، لیکن کرنے کو ایسا ہی دل کرتا ہے میرا۔

میں نے اپنے دوست احباب سے آپ کی بڑی تعریفیں سنی ہیں، کچھ تو ذاتی طور پر ملے بھی ہیں آپ سے۔ شاید آپ جانتے بھی ہوں،محمد ظاہر \"\"نور البشر کو۔ آپ کے بال کیا شروع سے ہی سفید ہیں یا آپ نے خود بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیا انداز اپنانا چاہا؟ آپ کے بال ریشم محسوس ہوتے ہیں، میرے نہیں ایسے، کنڈیشنر سے بھی کامیابی نہ ملی۔ آپ کو کتنی کامیابیاں ملی ہیں؟

آپ ہنستے ہوئے گالوں کا زیادہ استعمال کرتے ہوں گے نا؟ دانت نہیں دیکھے آپ کے میں نے۔ وہ تو چھوٹے ہی ہوں گے۔ میرے بھی چھوٹے ہیں۔

بیچ کی مانگ نکالنے کا کیا راز ہے؟ اس اسٹائل کو آپ تبدیل بھی تو کرسکتے ہیں؟ شاٰعری میں تو انقلابی رجحان ہے آپ کا لیکن چہرے کے تا ثرات کی ترجمانی میں آنکھیں آپ کی شاید ڈنر کرنے گئی ہوتی ہیں۔

میری تحریر کا مقصد ہر گز آپ کی شخصیت کی ناہمواریوں کی منظر کشی کرنا نہ تھا، لیکن ایک اچھا انسان وہی ہوتا ہے جو دوسرے شخص کو اس مقام پر دیکھنا چاہے جس کا وہ مستحق ہوتا ہے، میری جیسی عام لڑکی کے مشوروں کی یقینا آپ کو کوئی ضرورت نہیں، لیکن میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ آپ خود کو پہچان کر اپنی شخصیت کی درست ترجمانی کرسکیں۔\"\"

مجھے تو آپ کی ہر تصویر آپ کے وجود میں رچی بسی تکلیف اور کرب کا امتزاج محسوس ہوتی ہے یا پھر ایک دن اور جینے کا غم آپ کے وجود کو نڈھال کررہا ہوتا ہے، آپ یقینا ایک کامیاب انسان ہوں گے لیکن آپ خود اپنے وجود کی تکمیل میں اضطرابی کیفیت کا شکار ہیں۔

میں بہت بری ہوں، درد دے کر، لوگوں کی دوائی کا سامان پیدا کرتی ہوں، آپ کا درد آپ کو جس شدت سے محسوس ہوگا، آپ اس کی دوا بھی اتنی جلدی کریں گے، آپ خیالات کے جس بھنور میں پھنسے رہنے کے عادی ہوگئے ہیں اس نے آپ کے اپنے وجود کو بھی اپنے تابع کرلیا ہے۔ اپنی فکر کو خیالات کی کشتی میں بٹھا کر آپ نے اپنے دل سے فرار اختیار کرلیا۔ درد کو دل سے فرار حاصل کرنے سے قبل اس پر اختیار قائم کیجئے، ورنہ آنکھیں کچھ کہیں گی ، الفاظ کچھ۔ اور تاثرات کچھ اور۔۔۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments