شکر ہے کہ بھولے سرفروش کو وزیراعظم پر پیار آیا ہے


\"\"

بھولا سرفروش خوش ہے کہ بلاگر پکڑے گئے ہیں۔ کوئی ثبوت سامنے آئے بغیر ہی اسے یقین ہے کہ یہ بلاگر گستاخانہ پیج چلاتے تھے۔ بھولا کہتا ہے کہ اس کا دل کہتا ہے کہ حکومتی اداروں نے بلاسفیمی والے پیجز کا نوٹس لیتے ہوئے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

بھولا سرفروش کہتا ہے کہ آج تک تو کسی پاکستانی حکومت نے خود سے کارروائی کرتے ہوئے بلاسفیمی کے الزام میں کسی کو نہیں پکڑا ہے مگر موجودہ حکومت یہ کر گذری ہے اور جیسے ہی حالات سازگار ہوں گے تو حکومت اس کا اعتراف کر لے گی۔ جیسے اسے اس بات کا بغیر ثبوت کے یقین ہے کہ یہی بلاگر وہ گستاخانہ پیجز چلاتے تھے، اسی طرح اس کے پاس کوئی ثبوت تو نہیں ہے مگر بس اس کا دل کہتا ہے کہ یہ کارروائی حکومت ہی کی ہے کیونکہ فوج تو شہریوں کے عقیدے کے معاملے میں دخل ہی نہیں دیتی ہے۔

بھولے کو اس بات پر اس لئے یقین ہے کیونکہ سائیں عیار منجن فروش نے اسے بتا دیا ہے کہ حقیقت یہی ہے اور بھولے کو یقین دلایا ہے کہ جلد ہی حمیت اسلامی سے مغلوب ہو کر ہماری ایٹمی حکومت جہاد کا اعلان کرتے ہوئے برما اور شام پر حملہ کرنے والی ہے تاکہ وہاں سے ظلم و جبر کا خاتمہ کر دے۔ ثبوت میں وہ وزیر دفاع خواجہ آصف صاحب کے اسرائیل کو دھمکی دینے کا حوالہ بھی دیتا ہے۔

\"\"

شکر ہے کہ بھولے کو یقین آ گیا ہے کہ حکومت کو ہوش آ گیا ہے اور اب وہ کسی کو نہیں چھوڑے گی اور ملت اسلامیہ کی سربلندی کے لئے سب کچھ کر گزرے گی۔

ادھر اخباری خبروں کے مطابق کٹاس راج پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف صاحب نے دوسرے مذاہب کے خلاف نفرت کا بیانیہ پھیلانے کے لئے اسلام کی عجیب وغریب تشریح کرنیوالے انتہاپسندوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ایمان ہے کہ ایسا کام درست نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں ہمارے لوگ پتہ نہیں کیا کیا تشریح کرتے ہیں، مذہب کی دین اسلام کی، میں کچھ علماء کی بات کر رہا ہوں جو علماء کی شکل میں اس طرح کا درس دیتے ہیں، لیکن ہمارے ہاں علماء حق بھی ہیں جو بہت اچھی باتیں کرتے ہیں۔

نوازشریف صاحب نے کہا کہ اللہ نے ہماری مدد کی اور دہشت گردی بھی آخری ہچکی لے رہی ہے۔

\"\"

وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کے دوران معزز مہمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جناب الیگزینڈر جان ملک، ڈاکٹر درشن لعل، اسفندیاربھنڈارا، سردار تارا سنگھ، محترم صدیق الفاروق، ملک تنویر اسلم صاحب، سردار یوسف اور ہمارے بہت ہی پیارے ہندو، سکھ، مسیحی اور پارسی بہن بھائیو معزز ممبران پارلیمنٹ و خواتین و حضرات میرا سب کو بہت بہت سلام، نمستے، ست سری اکال، گڈ آفٹر نون، مجھے یہاں آکر بہت خوشی ہورہی ہے، میری خوشی کا ایک اور سبب میرے سامنے موجود پانچ مذاہب کے ماننے والے پاکستانیوں کا یہ حسین اور نمائندہ اجتماع بھی ہے، کٹاس راج کا یہ اجتماع پوری دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے مسلمان ہوں یا مسیحی، ہندو، سکھ، پارسی سب کو برابر کا شہری سمجھا اور مانا جاتاہے، یہ سب آپس میں انسانیت کے ابدی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور پاکستان کے دفاع، استحکام، امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے ہر شعبے میں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کر رہے ہیں، یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ ہم سب پاکستان کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، ہم نے اپنے عمل سے اس تصور کو فروغ دیا ہے کہ مذہب سب کا اپنا اپنا لیکن انسانیت ہماری مشترکہ اثاثہ ہے، میں ذاتی طور پر اقلیتوں کی خوشیوں میں شریک ہوتا ہوں اور ان کے دکھ اور سکھ بانٹتاہوں کیونکہ بطور پاکستانی ہماری خوشیاں اور دکھ ایک جیسے ہیں، وزیرا عظم نے کہا کہ آثار قدیمہ کے حوالے سے کٹاس راج کو امتیازی حیثیت حاصل ہے، ہندو قوم کے لئے یہ ایک مقدس آستانہ ہے، مگر ہندوؤں کے ساتھ ساتھ سکھ، بدھ مت اور اسلام یعنی چاروں تہذیبوں کا یہ ایک سنگم بھی ہے۔

ہم خوش ہیں کہ وزیراعظم اقلیتوں کو انسانی حقوق دینے کے عزم کا بار بار اعادہ کرتے ہوئے انہیں برابر کا شہری قرار دے رہے ہیں۔ ہم بھولے سرفروش کو خوش دیکھ کر خوش ہیں۔ پر دھڑکا سا لگا ہے نہ جانے کتنے دن تک اسے خوشی دیکھنا نصیب ہو گا اور پھر اماوس کی لمبی رات آ جاوے گی حقیقت بتانے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments